خواجہ اظہار الحسن کے آنسو - جاوید چوہدری

ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا ہے کہ جو بھی ہندوستان میں رہتا ہے "ہندو" ہے۔ تو جو بھی پاکستان میں رہتا ہے پاکستانی ہے۔ پہچان کے طور پر پنجابیوں میں مزید بہت ساری "قومیں" ہیں۔ مثال کے طور پر جاٹ'جٹ'۔آرائیں وغیرہ اور جاٹوں میں بھی آگے بہت ساری مزید شاخیں ہیں۔

ہجرت بہت ہی مقدس لفظ ہے ان معنوں میں کہ انبیاء علیہ السلام نے ان کے پیغام کو نہ ماننے والوں کے ظلم سے تنگ آکر اکیلے یا اپنے ماننے والوں کے ساتھ کی۔ جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ہجرت فرمائی۔

یہاں ہم نے اس لفظ کوسیاسی بنا لیا ہے، اورصرف سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں اورمحترم الطاف حسین صاحب نے تو بارہا اس لفظ "مہاجر" کو مہاجرین مکہ سے ملانے کی کوشش بھی کی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
سابقہ مشرقی پاکستان اور وہاں رہنے والے بنگالیوں کا موازنہ کراچی اور وہاں کے مہاجرین کے ساتھ کر کے کالم نگار نے فقط سطحی اور جذباتی بات کی ہے جس کا مقصد جذبات کو انگیخت کرنے اور کالم کا پیٹ بھرنے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ ان دو خطوں میں تاریخی، جغرافیائی، سیاسی، لسانی، معاشی اور معاشرتی حالات سے کوئی بھِی ایسی چیز نہیں ہے جس کی بنا پر یہ موازانہ کیا جا سکے۔ مثال کے طور پر مشرقی پاکستان میں‌ اردو کو قومی زبان بنانے پر 1948ء ہی میں پُر تشدد مظاہرے شروع ہو گئے تھے، یہی پہلے مظاہرے تھے جن سے مجیب الرحمان کی طرح بعد کی قیادت نے جنم لیا، کراچی والوں کی زبان پہلے ہی قومی زبان ہے۔ اگر کوئی جائز بات ہے تو وہ یہ کہ فوجی و سول بیوروکریسی سابقہ مشرقی پاکستانیوں کا بھی استحصال کرتی تھی اور کراچی کے مہاجرین کا، لیکن کیا وہ غریب پنجابی، سندھی اور بلوچیوں کا استحصال نہیں‌ کرتی۔ سدھارنا ہے تو اس بیورکریسی کو سدھارئیے، اور اس چیز کے لیے مہاجروں کا بنگالیوں کے ساتھ نام لینے کا کیا مقصد ہے سوائے جذباتیت کے۔
 

سید عمران

محفلین
سابقہ مشرقی پاکستان اور وہاں رہنے والے بنگالیوں کا موازنہ کراچی اور وہاں کے مہاجرین کے ساتھ کر کے کالم نگار نے فقط سطحی اور جذباتی بات کی ہے جس کا مقصد جذبات کو انگیخت کرنے اور کالم کا پیٹ بھرنے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ ان دو خطوں میں تاریخی، جغرافیائی، سیاسی، لسانی، معاشی اور معاشرتی حالات سے کوئی بھِی ایسی چیز نہیں ہے جس کی بنا پر یہ موازانہ کیا جا سکے۔ مثال کے طور پر مشرقی پاکستان میں‌ اردو کو قومی زبان بنانے پر 1948ء ہی میں پُر تشدد مظاہرے شروع ہو گئے تھے، یہی پہلے مظاہرے تھے جن سے مجیب الرحمان کی طرح بعد کی قیادت نے جنم لیا، کراچی والوں کی زبان پہلے ہی قومی زبان ہے۔ اگر کوئی جائز بات ہے تو وہ یہ کہ فوجی و سول بیوروکریسی سابقہ مشرقی پاکستانیوں کا بھی استحصال کرتی تھی اور کراچی کے مہاجرین کا، لیکن کیا وہ غریب پنجابی، سندھی اور بلوچیوں کا استحصال نہیں‌ کرتی۔ سدھارنا ہے تو اس بیورکریسی کو سدھارئیے، اور اس چیز کے لیے مہاجروں کا بنگالیوں کے ساتھ نام لینے کا کیا مقصد ہے سوائے جذباتیت کے۔
مہاجرین نہ کہیں مہاجرون یا درست مہاجر کہیں۔ یہ معروف ہے اور یہ کہلانا ان کا استحقاق ہے جن کا یہ نام ہے
 
يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ ذَكَرٍ وَأُنْثَىٰ وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا ۚ إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ

لوگو! ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمہاری قومیں اور قبیلے بنائے۔ تاکہ ایک دوسرے کو شناخت کرو۔ اور خدا کے نزدیک تم میں زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے۔ بےشک خدا سب کچھ جاننے والا (اور) سب سے خبردار ہے

#muslimpro muslimpro.com
 
{يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ عَسَىٰ أَن يَكُونُوا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلَا نِسَاءٌ مِّن نِّسَاءٍ عَسَىٰ أَن يَكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ ۖ وَلَا تَلْمِزُوا أَنفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ ۖ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ ۚ وَمَن لَّمْ يَتُبْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ} [الحجرات : 11]

link: القرآن الكريم - مشروع المصحف الإلكتروني بجامعة الملك سعود


( 10 ) مومن تو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ تو اپنے دو بھائیوں میں صلح کرادیا کرو۔ اور خدا سے ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحمت کی جائے
( 11 ) مومنو! کوئی قوم کسی قوم سے تمسخر نہ کرے ممکن ہے کہ وہ لوگ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں سے (تمسخر کریں) ممکن ہے کہ وہ ان سے اچھی ہوں۔ اور اپنے (مومن بھائی) کو عیب نہ لگاؤ اور نہ ایک دوسرے کا برا نام رکھو۔ ایمان لانے کے بعد برا نام (رکھنا) گناہ ہے۔ اور جو توبہ نہ کریں وہ ظالم ہیں
 
Top