گُلِ یاسمیں
لائبریرین
کس حوالے سے؟آپ کی کوئی حسین ترین یاد؟
ویسے تو ہم اس چیز کو بھی حسین ترین یاد سمجھتے ہیں کہ لندن شاپنگ کے لئے گئے۔ وہاں کھانے کو فالودہ ملا بالکل پاکستان جیسا کھویا ڈال کر۔ ہم اسے بھی حسین یاد میں شمار کرتے ہیں۔
کس حوالے سے؟آپ کی کوئی حسین ترین یاد؟
لیا نہیں تھا۔۔ ملا تھا۔ samsung ۔۔ ماڈل یاد نہیں۔پہلا موبائل کون سا لیا تھا؟
ہماری سبھی بھابیاں اچھی ہیں الحمد للہ۔۔ آپ نے کون سی والی کا پوچھا۔بھیا ہمارا پہلا موبائل Nokia 3310 تھا
اب بتائیے آپکو بھابھی کی کون سی ادا سب سے زیادہ بھاتی ہے یا کون سی عادت پسند ہے
اپنے لیے تو سب ہی جیتے ہیں اس جہاں میںآپ کی زندگی کا کیا مقصد ہے؟
ماشاء اللہ۔ویسے تو بہت ہیں لیکن ایک حیرت ناک ہے اور وہ یہ کہ اس کا مجھ کو مجھ سے بھی زیادہ جاننا۔ کئی بار تو وہ مجھے حیرت میں ڈال دیتی ہے۔ مجھے زکام ہونے سے پہلے ایک دو دن پہلے کہتی ہے کہ تمہیں زکام ہونے والا ہے۔ اور میرے مزاج کو مجھ سے بھی زیادہ بہتر جانتی ہے
نہیں کیا ابھی تک ۔آپ نے اپنا موبائیل نمبر کتنی بار تبدیل کیا۔
جاگنے کی ہو گیکیا سونے کی سم تھی 🤓
میں چھاتا اٹھاتا ہی نہیں۔بارش سے پہلے چھاتا کھولنے کی عادت ہے آپ میں؟
ہر روز رات کو سونے سے پہلے کرتے ہیں ۔۔۔اور ہردن اپنی پچھتر خامیاں نظر آتیں ہیں ۔ایکدن ہم نے جو کچرا اُٹھانے آتا ہے اُس کو ذرا ترُش لہجے میں سرزنش کی ۔ہم پوری رات نہ سوئے۔ دوسری صبح جب ڈینش صفائی کرنے آیا تو سب سے ہم اُس سے معافی مانگی اور بتایا ہمارا طبعیت ٹھیک نہیں تھی تو ہم نے آپ سے تیز لہجے میں بات کی ۔۔معافی کے بعد جو سکون ملا وہ بیان سے باہر ہے ہم بچوں سے بھی کبھی سوری کہنے میں سبکی محسوس نہیں کرتے ۔۔بالکل ایسا ہے ماں باپ بھی انسان ہیں اور غلط ہوسکتے ہیں ۔۔اور اپنی غلطی مان لینے سے انسان چھوٹا نہیں ہوجاتا ۔۔۔۔دوسروں کو ٹھیک کرنے کا جنون۔ اس کا حل ہے کہ اکثر آئینہ دیکھا جائے ۔ اور اپنا عکس دیکھنے کے لیے آنکھیں کھلی ہوں۔
کیا کبھی آپ نے اپنا احتساب کیا؟ اگر کیا تو کیسے۔
آپ کو مشیرِ خاص مقرر فرمائیں گے اور ملک کے سارے کا آپ کے ذمہ ڈالیں گے۔ارے واہ، یہ تو یکسانیت کی انتہا ہے ۔ ۔
اگر آپ کو ایک دن کے لیے پاکستان کا وزیر اعظم بنایا جائے تو آ پ کیا کریں گے؟
آمین ثم آمین۔مقصد تو وہی ہے جو خالق نے انسان اور جنات کی تخلیق کا مقصد بتایا ہے یعنی "لیعبدون"۔ بس کچھ ڈھیلا ہوگیا ہوں اللہ جل شانہ صحیح معنوں میں کاربند رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔
درگزر کرنا، ہمارے اباجان ہمیشہ ہم سب کو اس کی تلقین کرتے تھے کہ کوئی برا کر بھی دے تو درگزر کر دیا کریں۔اپنے والدین میں سے کسی کی کوئی نصیحت جو فوری یاد آئے پیش کی جائے۔
والدین کی زندگی میں تو کبھی موازنہ ہی نہ کیا کہ کس سے محبت زیادہ ہے۔ اب جبکہ انھیں کھو چکے ہیں تو برابر کی محبت ہے دونوں کے لئے۔ہمارے ابا جان کہا کرتے تھے
لائق کے لئے جوڑو نہ اور نالائق کے لئے چھوڑو نہ ۔۔۔
والد سے زیادہ محبت کرتے ہیں یا والدہ سے ۔وجہ بھی بتائیں😊
آمین ثم آمینوالدین کی زندگی میں تو کبھی موازنہ ہی نہ کیا کہ کس سے محبت زیادہ ہے۔ اب جبکہ انھیں کھو چکے ہیں تو برابر کی محبت ہے دونوں کے لئے۔
اللہ پاک انھیں اپنے جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائیں آمین۔
کنجوس کتنے ہیں؟
والدین میں سے کِس سے زیادہ محبت ہے؟ یہ جواب دینا مشکل ہے پر، اگراِن میں سے کوئی ایک بھی نا ہو تو زندگی بالکل ادھوری سی لگتی ہےوالدین کی زندگی میں تو کبھی موازنہ ہی نہ کیا کہ کس سے محبت زیادہ ہے۔ اب جبکہ انھیں کھو چکے ہیں تو برابر کی محبت ہے دونوں کے لئے۔
اللہ پاک انھیں اپنے جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائیں آمین۔
کنجوس کتنے ہیں؟
یہ تو اس بات پر منحصر ہے کہ سامنے کون ہے۔ بعض لوگ آپ کی محبت، خلوص، دوستانہ رویے، سادگی اور عاجزی کو آپ کی بے وقوفی سمجھتے ہیں۔ہر روز رات کو سونے سے پہلے کرتے ہیں ۔۔۔اور ہردن اپنی پچھتر خامیاں نظر آتیں ہیں ۔ایکدن ہم نے جو کچرا اُٹھانے آتا ہے اُس کو ذرا ترُش لہجے میں سرزنش کی ۔ہم پوری رات نہ سوئے۔ دوسری صبح جب ڈینش صفائی کرنے آیا تو سب سے ہم اُس سے معافی مانگی اور بتایا ہمارا طبعیت ٹھیک نہیں تھی تو ہم نے آپ سے تیز لہجے میں بات کی ۔۔معافی کے بعد جو سکون ملا وہ بیان سے باہر ہے ہم بچوں سے بھی کبھی سوری کہنے میں سبکی محسوس نہیں کرتے ۔۔بالکل ایسا ہے ماں باپ بھی انسان ہیں اور غلط ہوسکتے ہیں ۔۔اور اپنی غلطی مان لینے سے انسان چھوٹا نہیں ہوجاتا ۔۔۔۔
عاجزی دکھانے میں پہل کرتے ہین کہ نہیں ؟
اور جب ہم نے پورے ملک کی ذمہ داری دینے کی کوشش کی تو وہ آپ نے ہمیں ہی تھما دی؟اپنے لیے تو سب ہی جیتے ہیں اس جہاں میں
ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا
دعا گو رہئیے گا کہ ہم ثابت قدم رہیں اپنے مقصد میں۔
جی ۔۔۔ تقریباً ہر روز۔ اس طرح کرتے ہیں کہ شام کو سونے سے پہلے پورے دن کی کارکردگی ذہن میں لاتے ہیں۔ اپنی کوتاہی یا عیب کی تلاش میں کہ دن بھر میں کیا خود سے کچھ ایسا ہوا جس کو اپنا ذہن ایک سیاہ دھبہ محسوس کرے۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ دوسروں کے عیب یا خامی ہر کم نظر جاتی ہے۔ شاید لفظ عیب کی بجائے کوئی اور لفظ استعمال کرنا چاہئیے مگر کوئی مناسب لفظ نہیں مل رہا۔ مطلب تو آپ بخوبی سمجھ گئے ہوں گے۔
اللہ ہمیں بھی اتنا اچھا بننے کی توفیق اور فرصت دے، آمین ۔ہر روز رات کو سونے سے پہلے کرتے ہیں ۔۔۔اور ہردن اپنی پچھتر خامیاں نظر آتیں ہیں ۔ایکدن ہم نے جو کچرا اُٹھانے آتا ہے اُس کو ذرا ترُش لہجے میں سرزنش کی ۔ہم پوری رات نہ سوئے۔ دوسری صبح جب ڈینش صفائی کرنے آیا تو سب سے ہم اُس سے معافی مانگی اور بتایا ہمارا طبعیت ٹھیک نہیں تھی تو ہم نے آپ سے تیز لہجے میں بات کی ۔۔معافی کے بعد جو سکون ملا وہ بیان سے باہر ہے ہم بچوں سے بھی کبھی سوری کہنے میں سبکی محسوس نہیں کرتے ۔۔بالکل ایسا ہے ماں باپ بھی انسان ہیں اور غلط ہوسکتے ہیں ۔۔اور اپنی غلطی مان لینے سے انسان چھوٹا نہیں ہوجاتا ۔۔۔۔
بیٹی، سب کچھ اللہ پر چھوڑ دیجیے! جب بھی مشکل صورتحال ہو تو امی ہمیشہ یہی کہتی ہیں۔اپنے والدین میں سے کسی کی کوئی نصیحت جو فوری یاد آئے پیش کی جائے۔
آمین ثم آمیناللہ ہمیں بھی اتنا اچھا بننے کی توفیق اور فرصت دے، آمین ۔
مطلب روزانہ احتساب کی!!
اردو محفل پر کوئی بہت برا یا ناگوار تجربہ؟