اٹھارہویں سالگرہ جگتیں لگانے کا عالمی مسابقہ

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم کسی سے ملتے ہیں یا فون پر بات کرتے ہیں تو الوداعی کلمات کہنے کے ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔ اپنے لیے دعا کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کے لیے بھی دعا کرتے ہیں۔ کچھ لوگوں کی دعائیں جلدی اثر کرتی ہیں۔اور کچھ کی ذرا زیادہ وقت لیتی ہیں۔
ہماری پیاری سیما علی آپا کا شمار ان لوگوں میں ہے جن کی دعاؤں میں بہت اثر ہے۔ جب بھی ہم ان سے دعا کے لیے کہتے ہیں تو ایک ہلکی سی مسکراہٹ ہمیشہ ان کے چہرے پہ آ جاتی ہے۔ آخر رہا نہ گیا تو وجہ پوچھ ہی لی۔ کہنے لگیں کہ بیٹا یوں تو ہماری دعاؤں میں بڑا اثر ہے، قبول ہو جاتی ہیں۔
ایک کو دعا دی کہ سدا ہنستے مسکراتے رہو ۔۔۔آج وہ پاگل خانے میں ہے۔
دوسرے کو دعا دی کہ دنیا تیرے اشاروں پر چلے۔۔۔ آج وہ ٹریفک پولیس میں ہے۔
تیسرے کو دعا دی کہ تیری زندگی میں پھول ہی پھول ہوں۔۔۔آج وہ اسکول میں مالی ہے۔
چوتھے کو دعا دی کہ سدا چمکتے رہو۔ آج اس کے سر پر ایک بھی بال نہیں۔
بار بار کہتی ہو کہ دعاؤں میں یاد رکھنا ۔دعاؤں میں یاد رکھنا ۔بولو تو اب آپ کے لیے بھی ایک دعا کروں۔
 
اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم کسی سے ملتے ہیں یا فون پر بات کرتے ہیں تو الوداعی کلمات کہنے کے ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔ اپنے لیے دعا کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کے لیے بھی دعا کرتے ہیں۔ کچھ لوگوں کی دعائیں جلدی اثر کرتی ہیں۔اور کچھ کی ذرا زیادہ وقت لیتی ہیں۔
ہماری پیاری سیما علی آپا کا شمار ان لوگوں میں ہے جن کی دعاؤں میں بہت اثر ہے۔ جب بھی ہم ان سے دعا کے لیے کہتے ہیں تو ایک ہلکی سی مسکراہٹ ہمیشہ ان کے چہرے پہ آ جاتی ہے۔ آخر رہا نہ گیا تو وجہ پوچھ ہی لی۔ کہنے لگیں کہ بیٹا یوں تو ہماری دعاؤں میں بڑا اثر ہے، قبول ہو جاتی ہیں۔
ایک کو دعا دی کہ سدا ہنستے مسکراتے رہو ۔۔۔آج وہ پاگل خانے میں ہے۔
دوسرے کو دعا دی کہ دنیا تیرے اشاروں پر چلے۔۔۔ آج وہ ٹریفک پولیس میں ہے۔
تیسرے کو دعا دی کہ تیری زندگی میں پھول ہی پھول ہوں۔۔۔آج وہ اسکول میں مالی ہے۔
چوتھے کو دعا دی کہ سدا چمکتے رہو۔ آج اس کے سر پر ایک بھی بال نہیں۔
بار بار کہتی ہو کہ دعاؤں میں یاد رکھنا ۔دعاؤں میں یاد رکھنا ۔بولو تو اب آپ کے لیے بھی ایک دعا کروں۔
ایسی ہی ایک دعا انکل جیدی کی بھی قبول ہوئی تھی

رنگ خوشبو گلاب دے مجھ کو
اس دعا میں عجب اثر آیا
میں نے پھولوں کی آرزو کی تھی
آنکھ میں موتیا اتر آیا
 

سید عمران

محفلین
ہماری پیاری سیما علی آپا کا شمار ان لوگوں میں ہے جن کی دعاؤں میں بہت اثر ہے۔ جب بھی ہم ان سے دعا کے لیے کہتے ہیں تو ایک ہلکی سی مسکراہٹ ہمیشہ ان کے چہرے پہ آ جاتی ہے۔ آخر رہا نہ گیا تو وجہ پوچھ ہی لی۔ کہنے لگیں کہ بیٹا یوں تو ہماری دعاؤں میں بڑا اثر ہے، قبول ہو جاتی ہیں۔
ایک کو دعا دی کہ سدا ہنستے مسکراتے رہو ۔۔۔آج وہ پاگل خانے میں ہے۔
دوسرے کو دعا دی کہ دنیا تیرے اشاروں پر چلے۔۔۔ آج وہ ٹریفک پولیس میں ہے۔
تیسرے کو دعا دی کہ تیری زندگی میں پھول ہی پھول ہوں۔۔۔آج وہ اسکول میں مالی ہے۔
چوتھے کو دعا دی کہ سدا چمکتے رہو۔ آج اس کے سر پر ایک بھی بال نہیں۔
سیما علی صاحبہ ہمیں اپنی دعاؤں سے محفوظ رکھیں...
ہمیں آپ کی دعاؤں کی کوئی ضرورت نہیں!!!
:nailbiting::nailbiting::nailbiting:
 

وجی

لائبریرین
اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم کسی سے ملتے ہیں یا فون پر بات کرتے ہیں تو الوداعی کلمات کہنے کے ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔ اپنے لیے دعا کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کے لیے بھی دعا کرتے ہیں۔ کچھ لوگوں کی دعائیں جلدی اثر کرتی ہیں۔اور کچھ کی ذرا زیادہ وقت لیتی ہیں۔
ہماری پیاری سیما علی آپا کا شمار ان لوگوں میں ہے جن کی دعاؤں میں بہت اثر ہے۔ جب بھی ہم ان سے دعا کے لیے کہتے ہیں تو ایک ہلکی سی مسکراہٹ ہمیشہ ان کے چہرے پہ آ جاتی ہے۔ آخر رہا نہ گیا تو وجہ پوچھ ہی لی۔ کہنے لگیں کہ بیٹا یوں تو ہماری دعاؤں میں بڑا اثر ہے، قبول ہو جاتی ہیں۔
ایک کو دعا دی کہ سدا ہنستے مسکراتے رہو ۔۔۔آج وہ پاگل خانے میں ہے۔
دوسرے کو دعا دی کہ دنیا تیرے اشاروں پر چلے۔۔۔ آج وہ ٹریفک پولیس میں ہے۔
تیسرے کو دعا دی کہ تیری زندگی میں پھول ہی پھول ہوں۔۔۔آج وہ اسکول میں مالی ہے۔
چوتھے کو دعا دی کہ سدا چمکتے رہو۔ آج اس کے سر پر ایک بھی بال نہیں۔
بار بار کہتی ہو کہ دعاؤں میں یاد رکھنا ۔دعاؤں میں یاد رکھنا ۔بولو تو اب آپ کے لیے بھی ایک دعا کروں۔
کوئی ہم سے کہتا ہے تو ہم تو صرف اتنا پوچھتے ہیں

کیوں آپکو دعا کرنی نہیں آتی؟؟
 

سید عمران

محفلین
کوئی ہم سے کہتا ہے تو ہم تو صرف اتنا پوچھتے ہیں

کیوں آپکو دعا کرنی نہیں آتی؟؟
حدیث میں آتا ہے کہ سب سے تیز اثر دعا ایک مسلمان بھائی کی دوسرے بھائی کے لیے ہوتی ہے جب وہ اس کی غیر موجودگی میں کرے...
حدیث ہے کہ جب کوئی اپنے بھائی کے لیے دعا کرتا ہے تو ایک فرشتہ اس کی دعا پر کہتا ہے
لک و مثل ذلک
اللہ تجھے بھی ایسا ہی دے...
حضرت عمر عمرہ کرنے جارہے تھے تو آپ علیہ السلام نے ان سے فرمایا
لا تنسانا فی دعائک یا اُخیّ
اے میرے چھوٹے بھائی ہمیں اپنی دعاؤں میں نہ بھولنا...
متعدد نیک اعمال ایسے ہیں جن کو انجام دینے والے کے لیے فرشتے دعا و استغفار کرتے ہیں...
لہذا جب کوئی دعا کے لیے کہے تو انکار نہیں کرنا چاہیے...
ایک دوسرے کو اپنی دعاؤں میں یاد و شامل رکھنا چاہیے!!!
 

محمد وارث

لائبریرین
میرا مشورہ یہ ہے کہ اس تھریڈ کا عنوان تبدیل کر دیا جائے۔ مجھے ہندوستان کا تو علم نہیں لیکن پاکستان میں جگتیں لگانا (جسے پنجابی میں جگتیں مارنا کہا جاتا ہے) کوئی بہت اچھے مفہوم میں مستعمل نہیں ہے بلکہ ایک خاص قسم کے پیشے والے فنکاروں سے منسوب ہے یہ الگ بات ہے کہ ہر طرف انہی کا طوطی بول رہا ہے!

ایسا کوئی مسابقہ اگر بہت ہی ضروری ہے یا ایک پاکستانی محاروے کے مطابق دل پشوری کرنے ہی ہے تو اس کا عنوان "فقرے چُست کرنا" وغیرہ رکھا جا سکتا ہے۔ :)
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
محمد عبدالرؤوف بھائی سے کسی آدمی نے ان کی بڑی بڑی مونچھوں کو دیکھتے ہوئے پوچھا
کیاآپ بتانا پسند فرمائیں گے کہ ان بڑی بڑی مونچھوں کے کیا فائدے ہیں۔
عبدالرؤوف بھائی نے مونچھوں کو بل دیتے ہوئے جواب دیا
کیوں نہیں مجھے فائدہ بتانے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
سنو پہلا فائدہ:
جب میں مسکراتا ہوں۔ ہونٹ کھلتے ہیں تو میری مونچھیں فوراً میرے پیلے دانتوں کو چھپا لیتی ہیں مجھے دانت صاف کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
دوسرا فائدہ: جب میرے ناک کے بال بڑے ہو کر نتھنوں سے باہر نکل آتے ہیں تو یہ میری مونچھوں میں چھپ جاتے ہیں مجھے موچنے سے ناک کے بال کھینچنے نہیں پڑتے۔
تیسرا فائدہ: جب میں دو چار آدمیوں کے ساتھ بیٹھ کر پرات میں پڑے سالن کے ساتھ روٹی کھانے لگتا ہوں تو شوربے سے میری مونچھیں بھیگ جاتی ہیں وہ آدمی برا محسوس کرتے ہوئے کھانا چھوڑ دیتے ہیں ۔میں سارا کھانا اکیلے بیٹھ کر مزے سے کھاتا ہوں۔
چوتھا فائدہ: جب کسی عورت کا بچہ روتا ہے تو وہ بچے کا رخ میری طرف کر کے کہتی ہے دیکھو جو سامنے جن بیٹھا ہے تجھے اٹھا کر لے جائے گا۔ بچہ میری صورت دیکھ کے بڑی بڑی مونچھوں کی وجہ سے واقعی مجھے جن سمجھتا ہے اور فوراً چپ ہو جاتا ہے۔

کہا تھا نا نہ چھیڑ ملنگاں نوں۔ اب بتائیے نظر لگی ہوئی ہے ہمیں یا ٹھکانے پر ہیں ہمارے حواس
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
محمد عبدالرؤوف بھائی سے کسی آدمی نے ان کی بڑی بڑی مونچھوں کو دیکھتے ہوئے پوچھا
کیاآپ بتانا پسند فرمائیں گے کہ ان بڑی بڑی مونچھوں کے کیا فائدے ہیں۔
عبدالرؤوف بھائی نے مونچھوں کو بل دیتے ہوئے جواب دیا
کیوں نہیں مجھے فائدہ بتانے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
سنو پہلا فائدہ: جب میں مسکراتا ہوں۔ ہونٹ کھلتے ہیں تو میری مونچھیں فوراً میرے پیلے دانتوں کو چھپا لیتی ہیں مجھے دانت صاف کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
دوسرا فائدہ: جب میرے ناک کے بال بڑے ہو کر نتھنوں سے باہر نکل آتے ہیں تو یہ میری مونچھوں میں چھپ جاتے ہیں مجھے موچنے سے ناک کے بال کھینچنے نہیں پڑتے۔
تیسرا فائدہ: جب میں دو چار آدمیوں کے ساتھ بیٹھ کر پرات میں پڑے سالن کے ساتھ روٹی کھانے لگتا ہوں تو شوربے سے میری مونچھیں بھیگ جاتی ہیں وہ آدمی برا محسوس کرتے ہوئے کھانا چھوڑ دیتے ہیں ۔میں سارا کھانا اکیلے بیٹھ کر مزے سے کھاتا ہوں۔
چوتھا فائدہ: جب کسی عورت کا بچہ روتا ہے تو وہ بچے کا رخ میری طرف کر کے کہتی ہے دیکھو جو سامنے جن بیٹھا ہے تجھے اٹھا کر لے جائے گا۔ بچہ میری صورت دیکھ کے بڑی بڑی مونچھوں کی وجہ سے واقعی مجھے جن سمجھتا ہے اور فوراً چپ ہو جاتا ہے۔

کہا تھا نا نہ چھیڑ ملنگاں نوں۔ اب بتائیے نظر لگی ہوئی ہے ہمیں یا ٹھکانے پر ہیں ہمارے حواس
تم تو ڈرتی نہیں ہو، کوئی اور کیا خاک ڈرے گا مجھ سے۔۔۔۔
پہلے مجھے تم پر نظر لگنے کا شک تھا اب کسی کے سائے کا شک پڑ گیا ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
تم تو ڈرتی نہیں ہو، کوئی اور کیا خاک ڈرے گا مجھ سے۔۔۔۔
پہلے مجھے تم پر نظر لگنے کا شک تھا اب کسی کے سائے کا شک پڑ گیا ہے۔
پھر تو تعویذ دھاگے کا بندوبست کیجئیے

کوئی تعویذ ردِ بلا کا
محبت میرے پیچھے پڑی ہے
:rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
مفت کے کارآمدمشورے چاہئیے ہوں تو اکمل زیدی کا نام یاد رکھئیے گا۔
ہوا یوں کہ ایک دن اپنے پولٹری فارم کے مالک دوست کے ساتھ بیٹھے چائے پی رہے تھے۔ لیکن دیکھا کہ وہ کچھ زیادہ توجہ نہیں دے رہا ان کی باتوں کی طرف۔ تو پوچھنے لگے کہ
کس بات کی پریشانی ہے آخر ؟
دوست نے کہا : جب سیلاب آتا ہے تو سینکڑوں چوزے ڈوب کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔ آپ ہی کوئی مشورہ دیجئیے کہ میں کیا کروں۔ میں تو روز بروز قلاش ہوتا جا رہا ہوں۔
اکمل زیدی نے کچھ لمحے سوچنے کے بعد جواب دیا۔
تم چوزوں کی جگہ بطخیں کیوں نہیں پال لیتے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایک فیصل آبادی اپنی کار دھو رہا تھا۔ پاس سے گزرتی ایک خاتون نے کہا، گاڑی دھو رہے ہو۔
آگے سے وہ کہتا ہے کہ نہیں پانی دے رہاہوں، شاید بڑی ہو کر بس بن جائے۔
 
Top