جاتے سال کی آخری شب ۔۔۔

حجاب

محفلین
جاتے سال کی آخری شب ہے
شہر چراغ کی روشنیوں سے
بارہ گُلوں کی رنگت سے
ڈگر ڈگر کرتے پیمانے
جیسے جاتے سال کی گھڑیاں
پون سے دیپ کی آخری قربت
جیسے دید کی آخری ساعت
جلتی بجھتی سی پھلجھڑیاں
جیسے بھولتی یاد کی کڑیاں
آؤ آخری رات ہے سال کی
دل کہتا ہے شوقِ وصال کی
سب شمعیں ساری خوشبوئیں
تن من میں رچ بس جانے دو
دیکھو آج کی رات ستارے
گُم صُم ہیں آکاش کنارے
جاگ رہے ہیں سوچ رہے ہیں
جاتے سال کی آخری شب ہے
کل کا سورج کیسا ہوگا
کل پھر اِک نیا سال شروع ہوگا۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 
Top