تنہا

شمشاد

لائبریرین
جنوں کر اے چمن تحریرِ درسِ شغلِ تنہائی
نگاہِ شوق کو صحرا بھی دیوانِ غزالی ہے
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
وحشتِ آتشِ دل سے شبِ تنہائی میں
دُود کی طرح رہا سایہ گریزاں مجھ سے
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
اب تو تنہائی کو یہ کرب نہ ہو گا برداشت
کچھ نہیں تو در و دیوار کی باتیں ہی سہی
(حمایت علی شاعر)
 

شمشاد

لائبریرین
مشکل بن کر ٹَوٹ پڑی ہے دِل پر یہ تنہائی
اب جانے یہ کب تک اس کو اپنے جال میں رکھے
(نوشی گیلانی)
 

شمشاد

لائبریرین
بھری بستی میں‌ تنہا کر گئے ہو
کہ جیسے یاں خطر کوئی نہیں ہے
(فرحت عباس شاہ)
 

عمر سیف

محفلین
یہ وہی تنہائی ہے جس سے بہل جاتا تھا دِل
یہ وہی تنہائی ہے اب جس سے گھبراتا ہوں میں
 

شمشاد

لائبریرین
غضب کا خوف ہے تنہائیوں میں
اب اپنے آپ سے ڈرنے لگی ہُوں
(نوشی گیلانی)
 

شمشاد

لائبریرین
میری تنہائی سے خاموشی تری
شعر کہتی ہے، سُنا کرتی ہے
(نوشی گیلانی)
 

شمشاد

لائبریرین
آنکھوں اور کانوں میں سنا ٹے سے بھر جاتے ہیں
کیا تم نے اُڑتی دیکھی ہے، ریت کبھی تنہائی کی
(گلزار)
 

عمر سیف

محفلین
مجھ کو تنہائی کے جنگل سے گزرنا ہے قمر
تجھ کو خوف آئے گا اِس بار مرے ساتھ نہ چل
 

شمشاد

لائبریرین
وہ ہواؤں سے کیا کرتاہے باتیں اکثر
کچے ّ آنگن کا جو تنہا سا شجر ہوتا ہے
(فاخرہ بتول)
 
Top