تبصرے ۔ "قیمہ مرے جگر کا ملا دو کباب میں"

عنوان سے کوئی مزاحیہ تحریر لگتی ہے۔ اور یہ کیا ناول ہے؟ کیا ہے؟
میں تو کہہ دوں مگر کہنے والے شاید اسے ناول نہ کہیں۔۔۔۔۔۔ کیونکہ ناول تو بہت اچھے ہوتے ہیں نا۔۔۔۔۔ مگر یہ ناقص ہے۔۔۔۔۔۔ دو یا تین اقساط میں مکمل ہو جائے گی۔۔۔۔۔ کُل ذات کہانی۔۔۔۔۔۔
اور عنوان اور ساری کہانی بیس کرتی ہے امیر منائی کی نظم پہ۔۔۔۔بلکہ بیس نہیں کہہ سکتے بلکہ ریلیٹڈ ہے۔۔۔۔ عنوانیہ شعر کچھ یوں ہے
خونخوار ہے وہ مست ، ملے گا بڑا مزا
قیمہ میرے جگر کا ملا دو کباب میں

بہر حال یہ اپنے طرز کی ایک تحریر ہے جسے میں ناول کہنے کی غلط انداز حرکت کررتے ہوئے جھجھک رہی ہوں۔ کسی کو پسند آئے یا نہ بہر حال یہ افسانوی کہانی نہیں ۔۔۔۔۔ آئی کیم ٹو نو اِٹ فرام آ ویری کلوزڈ ون

عنوان یہ رکھنے کا مقصد ایک تو یہ ہے کہ مجھے یہ اس کے موضوع کیلیے مناسب لگا ۔۔۔۔تمام عمر کے حالات کے حساب سے۔۔۔جو میں لکھنے جا رہی ہوں۔۔۔۔ بتدریج۔۔۔ اور دوسرا یہ کہ قاری کی توقعات پہ پوارا نہیں اترنا چاہتی۔۔۔۔
 

جاسمن

لائبریرین
ہووووں ں ں ں۔۔۔۔یہ ایک سچی کہانی ہے جو افسانوی انداز سے لکھی جا رہی ہے یا ناولٹ انداز ہے۔۔۔
 

ناصر رانا

محفلین
بہت بہترین اور شاندار آغاز۔
لیکن یہ کسی طور بھی آغاز نہیں لگ رہا۔
قلم کی روانی اور الفاظ پر گرفت بتاتی ہے کہ نو آموز نہیں ہیں آپ۔ تحریر کا انداز بتاتا ہے کہ بہت زیادہ سوچنے کی عادی ہیں۔
جانے کیوں کچھ کلک ہو رہا ہے۔ یاد کرنے کی بہت کوشش کر رہا ہوں، شاید اسلوب جانا پہچانا ہے۔ یا کسی سے مماثل ہے۔
خیر اگے کا پڑھ کر ہی اندازہ ہوگا۔
مزید کا شدت سے انتطار رہے گا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اس کا مطلب ہے ، عنوان بدلنا پڑے گا۔۔۔۔ ہممم۔۔ سب کہہ رہے ہیں
عنوان اپنی جگہ آپ نے درست سوچا ہے، کہانی سے لگا کھاتا ہے مطابقت رکھتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ "قیمہ" اور "کباب" اپنے کلاسیکی معانی کھو چکے ہیں جو آپ کے پیش نظر ہیں، جدید مزاحیہ شاعری میں یہ اتنے استعمال ہوئے ہیں کہ کلاسیکی استعمال متروک ہی ہو گیا ہے۔ فیڈ بیک تو آپ کو مل ہی گیا ہے عنوان پر۔
 
بہت بہترین اور شاندار آغاز۔
لیکن یہ کسی طور بھی آغاز نہیں لگ رہا۔
قلم کی روانی اور الفاظ پر گرفت بتاتی ہے کہ نو آموز نہیں ہیں آپ۔ تحریر کا انداز بتاتا ہے کہ بہت زیادہ سوچنے کی عادی ہیں۔
جانے کیوں کچھ کلک ہو رہا ہے۔ یاد کرنے کی بہت کوشش کر رہا ہوں، شاید اسلوب جانا پہچانا ہے۔ یا کسی سے مماثل ہے۔
خیر اگے کا پڑھ کر ہی اندازہ ہوگا۔
مزید کا شدت سے انتطار رہے گا۔
سراپا سپاس گزار ہوں بھائی !
اگلی قسط تیار ہے مگر قاری اتنا لمبا ایک ساتھ پڑھنے کی بجائے اگنور نہ کر دیں اس لئے وقفہ دِیا۔۔۔۔
 
عنوان اپنی جگہ آپ نے درست سوچا ہے، کہانی سے لگا کھاتا ہے مطابقت رکھتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ "قیمہ" اور "کباب" اپنے کلاسیکی معانی کھو چکے ہیں جو آپ کے پیش نظر ہیں، جدید مزاحیہ شاعری میں یہ اتنے استعمال ہوئے ہیں کہ کلاسیکی استعمال متروک ہی ہو گیا ہے۔ فیڈ بیک تو آپ کو مل ہی گیا ہے عنوان پر۔
شکریہ محترم! تجزیہ ، معلومات اور اہمیت دینے کے لئے
 

ناصر رانا

محفلین
سراپا سپاس گزار ہوں بھائی !
اگلی قسط تیار ہے مگر قاری اتنا لمبا ایک ساتھ پڑھنے کی بجائے اگنور نہ کر دیں اس لئے وقفہ دِیا۔۔۔۔
نہیں ایسا تو نہیں ہے کہ قاری اگنور کرے، جسے پسند نہیں آئے گا وہ قسطوں میں بھی نہیں پڑھے گا۔
لیکن اچھا ہے سسپنس کا ڈبل تڑکا لگ گیا ہے اس سے۔
 
Top