محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
ابھی کل کی بات ہے کہ استادِ محترم جناب محمد یعقوب آسی بھائی ایک مشاعرے میں موجود تھے۔ آپ کی باری آئی اور آپ نے غزل پیش کرنی شروع کی۔ آسی بھائی کے اپنے الفاظ میں:
’’ہوا یوں کہ میں پڑھ رہا تھا جس لمحے تاریخ تبدیل ہوئی (رات بارہ بجے کا لمحہ گزرا)۔ رئیس عباس (ایک نوجوان شاعر) نے از راہِ تفنن مجھے کہا : ’سر، آپ کی شاعری نے تاریخ بدل دی‘۔‘‘