بے وقوف کا بدلہ

قیصرانی

لائبریرین
ان دنوں‌ جب مچھر بھگانے والے لوشن نہیں‌ تھے، ایک بے وقوف سو رہا تھا کہ ایک مچھر بار بار اس کے کان میں آکر “پیں پیں“ کرتا۔ بے چارہ بے وقوف بہت تلملاتا رہا۔ آخر اس نے بڑی کوشش کر کے مچھر پکڑ لیا۔ اب تھا تو بے چارہ بزدل، مچھر مارنے سے گھبرا رہا تھا۔ مگر بدلہ لینے کی کوئی ترکیب سمجھ نہ آئی

آخر کار اس نے مچھر کو اپنی بھدی آواز میں لوری سنانا شروع کر دی “سوجا منے، سوجا میرے لاڈلے“ وغیرہ وغیرہ۔۔۔

پندرہ منٹ بعد مچھر گہری نیند میں گم تھا۔ اب بے وقوف نے اپنا منہ ہتھیلی کے قریب لا کر کہا “پیں پیں پیں“

قیصرانی
 

اظہرالحق

محفلین
قیصرانی نے کہا:
ان دنوں‌ جب مچھر بھگانے والے لوشن نہیں‌ تھے، ایک بے وقوف سو رہا تھا کہ ایک مچھر بار بار اس کے کان میں آکر “پیں پیں“ کرتا۔ بے چارہ بے وقوف بہت تلملاتا رہا۔ آخر اس نے بڑی کوشش کر کے مچھر پکڑ لیا۔ اب تھا تو بے چارہ بزدل، مچھر مارنے سے گھبرا رہا تھا۔ مگر بدلہ لینے کی کوئی ترکیب سمجھ نہ آئی

آخر کار اس نے مچھر کو اپنی بھدی آواز میں لوری سنانا شروع کر دی “سوجا منے، سوجا میرے لاڈلے“ وغیرہ وغیرہ۔۔۔

پندرہ منٹ بعد مچھر گہری نیند میں گم تھا۔ اب بے وقوف نے اپنا منہ ہتھیلی کے قریب لا کر کہا “پیں پیں پیں“

قیصرانی

ہونہ ۔ ۔ ایک بات تو بتائیں یہ “مچھر“ کون تھا ؟ :twisted:
 
Top