حماد علی

محفلین
عین ممکن ہے کہ آپ کی بات درست ہو پر ہم ذاتی طور پر
"جنگ اور محبت میں سب جائز ہے "
کہ بجائے
"جنگ اور محبت میں جو بھی ہو جائز ہو"
پریقین رکھتے ہیں!
 

سروش

محفلین
غم بہت ہیں اسکے سوا بھی ۔۔
"جنگ اور محبت میں جو بھی ہو جائز ہو"
جائز ناجائز کا فیصلہ کون کریگا ؟​
 

حماد علی

محفلین
غم بہت ہیں اسکے سوا بھی ۔۔
"جنگ اور محبت میں جو بھی ہو جائز ہو"
جائز ناجائز کا فیصلہ کون کریگا ؟​
گزارش ہےقبلہ کہ:جائز اور نا جائز کی بحث تو یقیناً ایک طویل بحث ہے اور میں خود کو ابھی ان مباحث کہ قابل نہیں سمجھتا تو اس لیے اس جائز اور نا جائز پر اپنی رائے کا اظہار کیے دیتا ہوں مقصد میرا قطعاً کسی بھی قسم کی مذہبی بحث کو چھیڑنا نہ ہوگا!
بلکہ اگر میری بات غلط بھی تو درگزر کرنے کہ ساتھ اصلاح فرمائیے گا!
دنیا کہ ہر مذہب اور دین نے جائز اور نا جائز کہ لیے کچھ حدود بنائے ہیں تو اگر آپ ان حدود میں رہتے ہیں تو جائز ہیں اور اگر ان سے تجاوز کرتے ہیں تو نا جائز !
اسے طرح اگر مذہب کو نظر انداز کر دیا جائے(جو کہ میری نظر میں ممکن نہیں) تو ایک انسانی معاشرہ کچھ حدود متعین کر لیتا ہے جنہیں ہم اس معاشرے کے اخلاقی حدود بھی کہ سکتے ہیں تو اگر آپ اس معاشرے میں رہتے ہوے اس معاشرے کی حدود سے تجاوز کریں تو ناجائز اور اگر ان حدود میں رہیں تو جائز!
 

سروش

محفلین
لو جی ! اس اثناء میں بات ل تک آگئی ۔
گردان مقصود نہیں ،
دنیا کہ ہر مذہب اور دین نہ جائز اور نا جائز کہ لیے کچھ حدود بنائے ہیں تو اگر آپ ان حدود میں رہتے ہیں تو جائز ہیں اور اگر ان سے تجاوز کرتے ہیں تو نا جائز !
اسے طرح اگر مذہب کو نظر انداز کر دیا جائے(جو کہ میری نظر میں ممکن نہیں) تو ایک انسانی معاشرہ کچھ حدود متعین کر لیتا ہے جنہیں ہم اس معاشرے کے اخلاقی حدود بھی کہ سکتے ہیں تو اگر آپ اس معاشرے میں رہتے ہوے اس معاشرے کی حدقد سے تجاوز کریں تو ناجائز اور اگر ان حدود میں رہیں تو جائز!
آپ کی بات سے اتفاق ہے ۔
 
Top