منظر بھوپالی ایک نیا موڑ دیتے ہوئے پھر فسانہ بدل دیجئے - منظر بھوپالی

کاشفی

محفلین
غزل
ایک نیا موڑ دیتے ہوئے پھر فسانہ بدل دیجئے
یا تو خود ہی بدل جائیے یا زمانہ بدل دیجئے

تر نوالے خوش آمد کہ جو کھا رہے ہیں وہ مت کھائیے
آپ شاہین بن جائیں گے آب و دانہ بدل دیجئے

یہ وفا کا جنازہ میاں اور ڈھوئیں گے کتنے دنوں
جب وہ تسلیم کرتا نہیں، آپ شانہ بدل دیجئے

مجھ کو پالا تھا جس پیٹر نے، اُس کے پتے ہی دشمن ہوئے
کہہ رہی ہے کئی ڈالیاں، آشیانہ بدل دیجئے

(منظر بھوپالی)
 
Top