احمد بلال
محفلین
ہائے وہ بے وفا کے طور، مجھ کو بلا کے خود ہی اور
لیتا ہے جائزہ بغور، کہتا ہے پھر نہیں نہیں
الف عین ، محمد وارث ،@فاتح مزمل شیخ بسمل
لیتا ہے جائزہ بغور، کہتا ہے پھر نہیں نہیں
الف عین ، محمد وارث ،@فاتح مزمل شیخ بسمل
ہائے وہ بے وفا کے طور، مجھ کو بلا کے خود ہی اور
لیتا ہے جائزہ بغور، کہتا ہے پھر نہیں نہیں
الف عین ، محمد وارث ،@فاتح مزمل شیخ بسمل
چونکہ ”اور“ قافیہ ہے ، اگر ”بلائے“ کردیا جائے تو شاید ”اور“ زائد نہ رہے۔۔۔ یا پھر جیسے اساتذہ رہنمائی فرمائیں۔اچھا کہا۔ وہ بے وفا کے؟ یا اس بے وفا کے؟
خود ہی کے بعد لفظ "اور" بھی زائد ہے۔
دوسرا مصرع بہت خوب ہے۔
خیال کے لئے بہر حال داد۔
آج میری خوشی کا کوئی جواب نہیں ہے کہ آپ نے میرے شعر کو درست قرار دیا ہے۔میرے خیال میں تو مکمل شعر درست ہے۔ بے وفا کے وہ طور اور اس نے وفا کے طور الگ الگ ہین۔