ایک تاریخی سچ

نبیل

تکنیکی معاون
حوالہ: ایک تاریخی سچ - عباس اطہر


دوسری جنگ عظیم میں جرمن طیارے ہر روز پرے باندھ کر لندن پر بمباری کرتے تھے، شہر کا بڑا حصہ کھنڈر بن چکا تھا۔ ملاقاتیوں کے ایک وفد نے وزیر اعظم چرچل کو بتایا کہ بمباری نے بہت تباہی مچا دی ہے۔ چرچل نے اچانک ایک عجیب اور غیر متعلقہ سوال پوچھ لیا: مجھے بتاؤ، کیا ملک کی عدالتیں صحیح کام کر رہی ہیں؟ حیرت زدہ ملاقاتیوں نے کہا، جی ہاں وہ بالکل ٹھیک کام کر رہی ہیں۔ چرچل نے کہا، پھر فکر کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارا ملک بچ جائے گا، اور ہم اس جنگ میں سرخرو ہوں گے۔

جن ججوں نے پی سی او کے تحت حلف نہیں اٹھایا ہے، ان کی بھاری اکثریت حبس بے جا میں ہے اور دنیا کی تاریخ کا انوکھا باب لکھا جا رہا ہے۔ ججوں کو اس طرح قید کرنے کا واقعہ اس سے پہلے شاید ہی کسی ملک میں پیش آیا ہو، اور وہ بھی اتنی بڑی تعداد میں، اسے عدلیہ کی گرفتاری نہ کہا جائے تو اور کیا کہا جائے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
چرچل کا یہ واقع بہت مشہور ہے اور عدل و انصاف اور ظلم پر حضرت علی (ع) کے قول کے بعد میں نے چرچل کا یہ جملہ ہی سب سے زیادہ پڑھا ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
مشرّف صاحب کی نذر

سچ ہے ہمیں کو آپ سے شکوے بجا نہ تھے
بے شک ستم جناب کے سب دوستانہ تھے

ہاں، آپ نے جفا بھی کی تو قاعدے سے کی
ہاں، ہم ہی کاربندِ اصولِ وفا نہ تھے

گر فکرِ زخم کی تو خطا وار ہیں کہ ہم
کیوں محوِ مدح ِ خوبی ِ تیغِ ادا نہ تھے

(فیض)
 
Top