کاش اے کاش میں آپ لوگوں کو اس ماں کی چیخیں سنوا سکتا جو میرے اپنے ایک کلاس فیلو کے “شہید“ ہونے پر سنیں تھیں ۔ ۔ ۔ جو قائد کے غدار ہونے کے انعام میں کیا گیا تھا ، اور اسکی لاش کا یہ حال تھا کہ اسے اسکی ماں نے اسکے ہاتھ میں پڑی انگھوٹھی سے پہچانا تھا ۔ ۔ ۔
میرا اپنا تعلق کراچی سے ہے ، اور میں بہت قریب سے اس بات کا مشاہدہ کرچکا ہوں ، آپ کی باتوں کا جواب حاضر ہے ، میری مجبوری کہ میں لوگوں کے نام نہیں لے سکتا جو “غداری“ کے جرم میں آج ادھر دبئی میں بیٹھے ہیں ۔ ۔ ۔
- ایم کیو ایم کا ووٹ بنک ۔۔ ۔ بھائی میرے میں خود شاہ فیصل کالونی میں ایک ایسے پولنگ سٹیشن کا گواہ ہوں جہاں پر ووٹ وہاں کی آبادی سے زیادہ ڈل گئے تھے اور بعد میں وہ اضافی ووٹ گندے نالے میں ڈالے گئے تھے ۔ ۔ ۔ یہ ایم کیوایم کا ہے ووٹ بنک
- کراچی والے مجبور ہیں ، جب آپکی ماں بہن بیٹی کی عزت کی دھمکی دی جاتی ہے نا بھائی تو ۔۔۔۔۔ ہماری مجبور مائیں اور بیٹیاں بھی ، “مظلوموں کا ساتھی ہے الطاف حسین“ کے نعرے لگاتے ہیں ، ثبوت مانگتے ہو ۔ ۔ لو سنو ، ملیر (ایم کیوایم کا گڑھ ہے ) لال مسجد کے پاس جاؤ اور وہاں کسی بھی بزرگ سے پوچھنا کہ کرفیو جب لگا تو کیوں آپ نے فوج کا استقبال کیا تھا ؟ اور ٹوکن کے اسٹاپ پر کیا ہوا تھا ۔ ۔ اور گھروں کی چھتوں پر کون مورچہ لگا کہ بیٹھے تھے اور کس مجبوری پر آپنے ان “جیالوں“ کو اپنے گھروں میں آنے کی اجازت دی تھی ؟
- لیاقت آباد اور 90 والے علاقوں میں ٹینک کس لئے آئے تھے؟ بڑے بڑے لوہے کے گیٹ ، کس لئے لگائے گئے تھے ؟ عزیز آباد میں جانے آنے والوں کی لسٹیں کون بناتا تھا ۔ ۔ ۔ اور 90 میں لگائے گئے فیکس نیٹ میں کہاں کا نمبر فیڈ تھا؟
- شاہراہ عراق پر پیراڈائز ہوٹل کے سامنے ایک ایجنسی کا ہیڈ آفس ہے وہاں کی فائلز دیکھو ۔ ۔ ۔ لگ پتہ جائے گا ۔ ۔ ۔
- گلبرگ تھانے کا ریکارڈ دیکھ لو ۔ ۔ ۔
اوہ ہاں ، لانڈھی کی سیٹ عامر خان نامی کسی بندے نے جیتی تھی کون تھا وہ ؟ اور اب بھی لانڈھی ڈھائی سے چھ تک الطاف بھائی (بمبئی والا نہیں ) کا نام کیوں نہیں کوئی لیتا ۔ ۔ ۔ جبکہ ۔ ۔ ۔ ۔ انکے لیڈر جیل میں ہیں اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔
اور ہاں ۔ ۔ ۔ یہ ایم کیوایم ۔ ۔ ۔ پہلے کیوں متحدہ نہیں تھی ؟ کیا مہاجر قومی مومنٹ نام کی جماعت شروع سے ہی الگ تھی ، پی پی آئی (پنجابی پختون اتحاد ) کیوں بنایا گیا ؟ فرحت اللہ بابر نے آپریشن کہاں کیا ؟ اور کیا جو گولی مار کے میدان کارزار بتائے گئے وہ جھوٹے تھے ۔ ۔ ۔
آج کچھ فلمیں موجود ہیں جب سہراب گوٹھ کے لوگوں نے اپنا انتقام لیا تھا ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔
میرے دوستو میرے سامنے کی باتیں ہیں ، میرا رب گواہ ہے کہ میں نے جو لفظ سنے ہیں الطاف بھائی کے منہ سے ۔ ۔ ۔ ۔ وہ ۔ ۔ ۔ میرے دل میں نشتر کی طرح پیوست ہیں ۔ ۔ ۔ کہ مجھے ایک بزرگ ملے اور پھر میرے ساتھ معجزے ہوئے ، کیا کراچی کے پڑھے لکھے لوگوں کو وہ خبریں یاد نہیں کہ الطاف بھائی کی تصویر کہاں کہاں نظر آئی ۔ ۔ ۔ بس خدائی دعویٰ باقی تھا ۔ ۔ ۔
ارے عقل کے اندھے لوگو آنکھیں کھولو ۔ ۔ ۔ ۔۔ ایک بھائی نے صحیح کہا کہ الطاف بھائی واپس کیوں نہیں آتے اسلئے کہ انہیں اپنی ہی قوم مار دے گی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ دوسرا اگر وہ پاکستان کے ہمدرد ہیں تو پاکستان کی شہریت کیوں چھوڑ دی ۔ ۔۔ ۔ ۔ لندن کا ہوٹل کیسے بنا ۔ ۔ ۔
ایسے لوگ جنرل یحی جیسے ہوتے ہیں جب قوم ان کے پیچھے پڑ جائے تو کہتے ہیں میں “انہاں دی کھوتی نوں ہتھ لایا اے “
ویسے کوئی بتائے گا کہ یہ شعر کس کا ہے ؟
قوم پڑی ہے مشکل میں اور مشکل کشا لندن میں
اور ہاں اسکا سیاق و سباق بھی بتائیں تو مزہ آئے گا سب کی معلومات بھی بڑھیں گیں ۔ ۔ ۔ ۔