انٹرویو انٹرویو وِد Atheist

یوسف-2

محفلین
ایک دلچسپ بات بتلا تا چلوں۔ گذشتہ 15 برسوں سے آن لائن فورم پرمیں سینکڑوں اس قسم کی ڈیبیٹ میں حصہ لے چکا ہوں۔ لیکن یہ وہ واحد بحث ہے، جس پر میرے سارے اہلَ خانہ نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مَیں، میری تعلیم یافتہ گھریلوبیگم، میڈیکل میں زیر تعلیم میری بیٹی، انجینئرنگ میں زیر تعلیم، میرا بیٹا، انٹرکالج میں زیر تعلیم دوسرا بیٹا، غرضیکہ ہر ایک اپنے اپنے پی سی، لیپ ٹاپ اور نوٹ بک پر بیٹھے اس بحث کو خاموشی سے "واچ" کر رہے ہیں۔ گویا مذکورہ سوالات کے جوابات میری پوری فیملی کو بھی مطلوب ہے :biggrin:
 

شمشاد

لائبریرین
ایک دلچسپ بات بتلا تا چلوں۔ گذشتہ 15 برسوں سے آن لائن فورم پرمیں سینکڑوں اس قسم کی ڈیبیٹ میں حصہ لے چکا ہوں۔ لیکن یہ وہ واحد بحث ہے، جس پر میرے سارے اہلَ خانہ نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مَیں، میری تعلیم یافتہ گھریلوبیگم، میڈیکل میں زیر تعلیم میری بیٹی، انجینئرنگ میں زیر تعلیم، میرا بیٹا، انٹرکالج میں زیر تعلیم دوسرا بیٹا، غرضیکہ ہر ایک اپنے اپنے پی سی، لیپ ٹاپ اور نوٹ بک پر بیٹھے اس بحث کو خاموشی سے "واچ" کر رہے ہیں۔ گویا مذکورہ سوالات کے جوابات میری پوری فیملی کو بھی مطلوب ہے :biggrin:

اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ آپ کے سوالات کے بعد آپ کی تعلیم یافتہ گھریلو بیگم (ان کے علاوہ بھی کوئی ہیں کیا؟ :noxxx:) اور ماشاء اللہ سے پڑھاکو بچوں کی باری آئے گی۔

عمران اچھی طرح تیاری کر لو۔
 

عسکری

معطل
اچھا تو میں کیا فرما رہا تھا بھائی جی ؟ ہاں یاد آیا
سر جی ! ہم فی الحال چونکہ مذہب کو ڈسکس نہیں کر رہے، لہٰذا آپ کی بات پر سر تسلیم خم کرتے ہیں کہ جو چیزیں "خراب" ہوں، انہیں "حرام" قرار دیا جاسکتا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ:
اوکی آپ کچھ دیر کے لیے مزہب کو ایک سائیڈ پر رکھ دیں میں تو کب کا رکھ چکا۔



۔ فلاں چیز خراب ہے یا خراب نہیں ہے، اس کا تعین کون کرے گا ؟

اس کا تعین کرنے کے پیمانے تو بہت ہیں پر آجکل یا تو ملکی یا مذھبی قوانین ہیں ۔ اس کا تعین اگر کوئی اھتارٹی کرے گی تو شخصی آزادی پر ضرب پڑتی ہے اور اگر نہیں کرتی تو کوئی اتھارٹی نہیں ہو گی ویسے دنیا آجتک متفق تو ہوئی نہیں اس لیے بطور ملحد میں شخصی آزادی کا قائل ہوں اس معاملے میں انسان کو پاور دی جائے پھر اور کیا ۔

آپ کس اتھارٹی کی بات کو تسلیم کریں گے؟ کہیں آپ اپنے آپ کو تو اتھارٹی نہیں سمجھ رہے؟

کسی کو بھی نہیں ہر اتھارٹی اس وقت کی کسی نا کسی زنجیر سے بندھی ہے ۔ اس لیے مجھے لگتا ہے فرد کی آزادی مملکت یا مزاحب نے سلب کر رکھی ہے

2۔ کیا اگر 20 بڑے مذاہب کسے بات پر متفق ہوجائیں، تو آپ اس "اس اتفاق رائے" کو اتھارٹی مان لیں گے؟ اس طرح تو آپ مذہب کا اثبات کریں گے، جو آپ کے خیالات کی نفی ہے

جی بالکل میں مذھب کی بات کیسے مان سکتا ہوں 20 بڑے مذاہب مان بھی لیں تو ایتھسٹ ایگنوسٹکس اس میں شامل نہیں ہیں ۔اس لیے یا تو ہمیں چھوڑ دیا جائے یا پھر وہ ہم پر لاگو نہیں ہوتے جیسے مثلا شراب کا قانون پاکستان میں غیر مسلم پر نہیں لگتا

3
۔ کیا آپ واقعی کسی بھی درجہ میں "حرام حلال" کے قائل ہیں۔ یعنی کچھ چیزوں پر "پابندی" ہونی چاہئے اور کچھ پر نہیں؟

میرے خیال میں میں اب تک ہوں بچپن میں لا شعور میں بٹھائی ہوئی چیزیں اتنی آرام سے نہیں جاتیں پھر بھی میں بہت ساری چیزوں کو حرام تصور نہیں کرتا جنہیں لوگ کرتے ہیں
 

عسکری

معطل
ہم تو کام پر بھی عموما" اکیلے ہی ہوتے ہیں۔ اب تو "اکیلے" کام کرتے کرتے بھی چوتھا (اور شاید آخری) عشرہ شروع ہوچکا ہے۔ اس کے باوجود اگر تنہائی میں مخل ہونے والا اچھا ہو تو اس کا تنگ کرنا بھی اچھا لگتا ہے ۔ ۔ ۔ لو یہ تو گپ شپ شروع ہوگئی، جبکہ یہاں تو آپ کا انٹرویو چل رہا تھا بہ انداز جوابدہ :grin:
او جی تنگ کرنا بالکل اچھا نہیں لگتا بلکہ میں مشکل سے موبائل آنسر کرتا ہوں 90٪ کالز کو چھوڑ دیتا ہوں گھر میں جب ہوں۔
سوال۔1: آپ کو کب اور کیسے محسوس ہوا کہ جس "مذہبی کلچر" میں آپ پیدا ہوئے پلے بڑھے، وہ سب "بے فضول" ہے ؟؟؟
4 سال پہلے

سوال۔2: آپ کو یہ خیال نہیں آتا کہ آپ اب بھی ایسے ہی "بے فضول" لوگوں میں گھرے ہوئے ہیں، لہٰذا یہاں سے "ہجرت" کرکے اپنے ہم خیال لوگوں کی بستی میں بس جانا چاہئے
ایسا تو نہیں آتا کہ اپنے جیسوں میں جا بسوں کیونکہ میں تنہائی پسند ہوں لیکن ہاں میرا یہ دل کرتا ہے کہ یہاں سے نکل کر کسی آزاد خیال ملک یا کسی ایسی جگہ جا بسوں جہاں کوئی نا ہو پر زندگی کی ہر سہولت ہو ۔
 

عسکری

معطل
اتھیسٹ بھائی!
اگر آپ میرے سوالات سے "تنگ" آجائیں تو بتلا دیجئے گا؟ میں انہیں فی الفور اسی طرح واپس لے لوں گا جیسے پاکستانی حکومت اپنے جاری کردہ آرڈیننس واپس لے لیتی ہے :grin:

لیکن اگر ایسا نہیں ہے تو جواب دینے کی کوشش ضرور کیجئے گا، مجھے نہ دے سکیں تو اپنے آپ ہی کو جواب دینے کی سعی کیجئے گا۔ تاکہ آپ اپنے اپنے عقائد پر کم از کم اپنی ذات کے سامنے شرمندہ نہ ہوں۔ باقی لوگوں کی خیر ہے؟ جوب طلب سوالات کو اپنے ذہن میں مارک کر لیں، اور جب بھی جواب ملے ہمیں یہاں آگاہ کریں۔ شکریہ

میں اس کو اتنا بھی سیریس نہیں لے رہا بھائی جی یہ ہلکی پھلکی سی بات چیت ہے اس کا تو خیال بھی نہیں رہا کئی دن کیونکہ میں بزی تھا ۔ ایسا کہہ کر شرمندہ نا کریں میں نے پہلے ہی کہا میں ہٹ دھرمی نہیں کرتا اپنی بات منونے کے لیے دلائل جوابات ہوں تو ٹھیک ورنہ مزید تعلیم کی ضرورت بس سیدھی سی بات ہے :rolleyes:
 

عسکری

معطل
ایک دلچسپ بات بتلا تا چلوں۔ گذشتہ 15 برسوں سے آن لائن فورم پرمیں سینکڑوں اس قسم کی ڈیبیٹ میں حصہ لے چکا ہوں۔ لیکن یہ وہ واحد بحث ہے، جس پر میرے سارے اہلَ خانہ نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مَیں، میری تعلیم یافتہ گھریلوبیگم، میڈیکل میں زیر تعلیم میری بیٹی، انجینئرنگ میں زیر تعلیم، میرا بیٹا، انٹرکالج میں زیر تعلیم دوسرا بیٹا، غرضیکہ ہر ایک اپنے اپنے پی سی، لیپ ٹاپ اور نوٹ بک پر بیٹھے اس بحث کو خاموشی سے "واچ" کر رہے ہیں۔ گویا مذکورہ سوالات کے جوابات میری پوری فیملی کو بھی مطلوب ہے :biggrin:

اس کا مطلب میں سیلیبرٹی بن گیا ہوں پھر تو چل بھئی یہ کام تو اچھا ہوا اب میں اپنا لیٹسٹ بلیک تھری پیس پہن کر انٹرویو دیا کروں گا :biggrin:
 

عسکری

معطل
اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ آپ کے سوالات کے بعد آپ کی تعلیم یافتہ گھریلو بیگم (ان کے علاوہ بھی کوئی ہیں کیا؟ :noxxx:) اور ماشاء اللہ سے پڑھاکو بچوں کی باری آئے گی۔

عمران اچھی طرح تیاری کر لو۔

آپ پریشر نا ڈالیں اس طرح صلاحیت متاثر ہوتی ہے میری ھھھھھھھھھھھھھ:grin:
 

انتہا

محفلین
میرے چند سوالات ہیں:
1۔ آپ کے خیال میں ایسا کوئی ملک ہے جہاں آپ جیسے خیالات کے مالک آزادی سے رہ سکتے ہیں؟
2۔ اگر ہر انسان کو بالکل آزادی دے دی جائے تو پھر مختلف جرائم کے قوانین اور ان کی حدود اور سزاؤں کا تعین کیسے ہو گا؟ کیوں کہ ہر آزاد انسان کا جرم سمجھنے، اس کی شدت کی نوعیت سمجھنے، اس کی روک تھام کے لیے مناسب کاروائیاں اور ان کا معیار وغیرہ وغیرہ مختلف ہو گا۔ کیا یہ ایک نا ممکن بات نہیں؟
3۔ بالفرض ایک ایسا ملک معرض وجود میں آ بھی جائے جہاں سب اپنی مرضی کے مالک ہوں، تو کیا آپ وہاں رہنا پسند کریں گے؟
4۔ ہو سکتا ہے جس کام کو آپ جرم نہ سمجھتے ہوں آپ جیسا کوئی دوسرا آزاد خیال اسے اتنا شدید جرم تصور کرے کہ اس کے نزدیک اس کی سزا آپ کا سر ہو، پھر کیا ہو گا؟
 

یوسف-2

محفلین
اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ آپ کے سوالات کے بعد آپ کی تعلیم یافتہ گھریلو بیگم (ان کے علاوہ بھی کوئی ہیں کیا؟ :noxxx:) اور ماشاء اللہ سے پڑھاکو بچوں کی باری آئے گی۔

عمران اچھی طرح تیاری کر لو۔

عین ممکن ہے :grin: اگر عمران عرف ایتھیسٹ بھائی نے میرے سوالات کے جوابات سے راہِ فرار اختیار کی تو انہیں میرے بچوں کے سوالات کا سامنا کرنا پڑے :biggrin:

امید پہ دنیا قائم ہے بھائی :biggrin:
 

یوسف-2

محفلین
اس کا تعین کرنے کے پیمانے تو بہت ہیں پر آجکل یا تو ملکی یا مذھبی قوانین ہیں ۔ اس کا تعین اگر کوئی اھتارٹی کرے گی تو شخصی آزادی پر ضرب پڑتی ہے اور اگر نہیں کرتی تو کوئی اتھارٹی نہیں ہو گی ویسے دنیا آجتک متفق تو ہوئی نہیں اس لیے بطور ملحد میں شخصی آزادی کا قائل ہوں اس معاملے میں انسان کو پاور دی جائے پھر اور کیا ۔
کسی کو بھی نہیں ہر اتھارٹی اس وقت کی کسی نا کسی زنجیر سے بندھی ہے ۔ اس لیے مجھے لگتا ہے فرد کی آزادی مملکت یا مزاحب نے سلب کر رکھی ہے

جواب: گویا دنیا سے مذاہب اور مملکت سمیت جملہ اٹھارٹی کا "خاتمہ| کرکے ہر فرد کو "شخصی آزادی" دے دی جائے ؟؟؟ آپ جیسا پڑھا لکھا شخص ایسی بچکانہ اور ناقابل عمل بات بھی کر سکتا ہے، میں نے ایسا سوچا بھی نہ تھا ۔ کیا آپ "اپنی ذاتی من مانی" کی خاطر دنیا بھر میں انارکی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ پھر انسانوں کی اس دنیا اور جانوروں کے جنگل میں کیا فرق رہ جائے گا۔ وہاں بھی کسی اتھارٹی نے کسی جانور کے شخصی حقوق سلب نہیں کئے۔ وہاں سب آزاد ہیں۔ کہیں آپ یا آپ جیسے نام نہاد ملحدانہ نظریات کے حامل افراد کا کوئی خفیہ مشن تو نہیں اس دنیا کو جنگل کی دنیا بنا کر جملہ خیر کی قوتوں کو تباہ و برباد کرنا ہو ۔ جنگل کے قانون میں خیر اور امن کی قوتیں مغلوب اور شر اور ظلم کی قوتیں خوب خوب پروان چڑھتی ہیں۔ یہ تو دو جمع دو چار جیسی سادہ سی بات ہے۔

جی بالکل میں مذھب کی بات کیسے مان سکتا ہوں 20 بڑے مذاہب مان بھی لیں تو ایتھسٹ ایگنوسٹکس اس میں شامل نہیں ہیں ۔اس لیے یا تو ہمیں چھوڑ دیا جائے یا پھر وہ ہم پر لاگو نہیں ہوتے جیسے مثلا شراب کا قانون پاکستان میں غیر مسلم پر نہیں لگتا

جواب: گویا بلی تھیلے سے باہر آئی گئی :grin:آپ اور آپ جیسے لوگوں کا واحد مقصد یہ ہے کہ مسلم معاشرے میں "غیر اسلامی حرکات" کی کھلی آزادی دی جائے۔ شراب، زنا، بے حیائی، جملہ حرام کام کی آزادی ۔ آپ اور آپ جیسے لوگ "ملحدانہ سوسائیٹیز" میں خیر اور امن کے پیروکاروں کو یہی شخصی آزادی دینے کے سخت خلاف ہیں۔ وہاں تو معصوم خواتین کو اسکارف باندھنے نہیں دیتے ۔ داڑھی رکھنے نہیں دیتے، نماز روزہ جیسی خالصتا" شخصی آزادی جیسے افعال پسے کاربند لوگوں کی آزادیاں سلب کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ کیا یہی دوغلی پالیسی ایک ملحد کا طرہ امتیاز ہے؟ اب آپ یہ نہ کہنا کہ دوسرے "ملحدوں" سے میرا کیا لینا دینا۔ اگر آپ نے "ملحد" بنے ہیں تو ملحدوں کے حامی و ناصر بھی ہوں گے :confused:


میرے خیال میں میں اب تک ہوں بچپن میں لا شعور میں بٹھائی ہوئی چیزیں اتنی آرام سے نہیں جاتیں پھر بھی میں بہت ساری چیزوں کو حرام تصور نہیں کرتا جنہیں لوگ کرتے ہیں۔

جواب: کہیں اصل بات یہ تو نہیں کہ محض شراب و کباب و جملہ بے حیائ سے "لطف اندوز" ہونا چاہتے ہوں۔ اور خود کو "برا" بھی کہلوانا نہیں چاہتے، یہ کہہ کر کہ میں ان کو برا یا حرام ہی نہیں مانتا:grin:


اگر میری کسی بات سے آپ کی دل آزاری ہوئی ہو تو میں معذرت خواہ ہوں۔ مگر میں نے اسی "شخصی آزادی" کو استعمال کرتے ہوئے یہ سب کچھ کہا ہے، جس کا علم آپ اٹھائے ہوئے ہیں۔
 

یوسف-2

محفلین
او جی تنگ کرنا بالکل اچھا نہیں لگتا بلکہ میں مشکل سے موبائل آنسر کرتا ہوں 90٪ کالز کو چھوڑ دیتا ہوں گھر میں جب ہوں۔

4 سال پہلے


ایسا تو نہیں آتا کہ اپنے جیسوں میں جا بسوں کیونکہ میں تنہائی پسند ہوں لیکن ہاں میرا یہ دل کرتا ہے کہ یہاں سے نکل کر کسی آزاد خیال ملک یا کسی ایسی جگہ جا بسوں جہاں کوئی نا ہو پر زندگی کی ہر سہولت ہو ۔

(×) 4 سال پہلے، یقینا" آپ کی زندگی میں کوئی اہم موڑ آیا ہوگا۔ اگر ناگوارِ خاطر نہ ہو تو کیا آپ اس خاص واقعہ کی نشاندہی کرنا پسند کریں گے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کو یاد نہ ہو، مگر یاد کرنے پر یاد آسکتا ہے کہ "کس بات پر" آپ نے ملحد بننے کا فیصلہ کیا؟؟؟

(×) گویا آپ ایک خود غرض انسان ہیں۔ اور ساتھ ساتھ بے وقوف بھی ۔ بھئی سادہ سی بات ہے، جہاں کوئی نہ ہوگا وہاں زندگی کی ساری سہولتیں کہاں سے آئیں گی۔ آپ جن سہولتوں سے اس وقر لطف اندوز ہورہے ہیں، وہ سب دوسروں کی عطا کردہ ہیں۔ کیا سارے ملحد آپ ہی کی طرح خود غرض اور بے وقوف ہوتے ہیں۔ ایک ایسی خیالی دنا کے تصور میں رہتے ہیں، جن کا عملی دنیا سے کوئی واسطہ نہ ہو۔
 

یوسف-2

محفلین
میں اس کو اتنا بھی سیریس نہیں لے رہا بھائی جی یہ ہلکی پھلکی سی بات چیت ہے اس کا تو خیال بھی نہیں رہا کئی دن کیونکہ میں بزی تھا ۔ ایسا کہہ کر شرمندہ نا کریں میں نے پہلے ہی کہا میں ہٹ دھرمی نہیں کرتا اپنی بات منونے کے لیے دلائل جوابات ہوں تو ٹھیک ورنہ مزید تعلیم کی ضرورت بس سیدھی سی بات ہے :rolleyes:

گویا آپ کا نظریہ، آپ کا عقیدہ، آپ کے اعمال ۔ ۔ ۔ آپ کے نزدیک کوئی "سیریس بات" ہی نہیں۔ حیرت ہے :confused: میں تو یہ سمجھا تھا کہ آپ نے خوب سوچ سمجھ کر موجودہ زندگی اختیار کی ہوگی۔ آپ کی فراہم کردہ فہرست کتب سے تو یہی اندازہ ہوا تھا کہ ۔ ۔ ۔ اگر آپ نے ایک چیز "الحاد" کو اتنی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اختیار کیا ہے، اور یہ آپ کا آبائی عقیدہ بھی نہیں تو آپ ایک "غئر سنجیدہ" انسان تو نہ ہوں گے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ مجھے ابھی اور فوری جواب چاہئے۔ بلکہ آپ مجھے جوابدہ بھی نہیں۔ چونکہ بات چیت اس رخ پر آ نکلی ہے تو سوال اٹھانا میری شخصی آزادی کے عین مطابق ہے۔ جواب دینا نہ دینا آپ کی آزادی ہے۔ لیکن ایک بات یاد رکھئے، آپ ہمیں مطمئن کریں یا نہ کریں، اپنے آپ کو مطمئن کرنا لازمی ہوگا۔ ورنہ آپ کی بقیہ زبدگی، غیر مطمئن، غیر آسودہ اور اپنے آپ سے شرمندہ ہو کر ہی گذرے گی۔ یہ بات نوٹ کر لیجئے۔ غالبا" آپ اس "مقصد" کے لئے تو ملحد نہ بنے ہوں گے:biggrin:
 

یوسف-2

محفلین
اس کا مطلب میں سیلیبرٹی بن گیا ہوں پھر تو چل بھئی یہ کام تو اچھا ہوا اب میں اپنا لیٹسٹ بلیک تھری پیس پہن کر انٹرویو دیا کروں گا :biggrin:

اس فورم پر آپ کی شخصیت ایک "سیلیبرٹی" کی سی تو ہے ہی ۔ جبھی تو آپ کا انٹرویو ہورہا ہے۔ جی بالکل جب آپ اس دھاگے میں آیا کریں جسمانی اور ذہنی طور پر "تیار" ہوکر آئیں۔ ایسے نہیں آیا کریں جیسے میں چلا گیا تھا، منہہ اٹھا کر ایک ویب ٹی وی چینل کی دعوت پر انٹرویو دینے :grin: اب آگے نہ پوچھئے گا کہ پھر کیا ہوا تھا۔ سیلیبریٹی سوال نہیں کیا کرتے، جواب دیتے ہیں۔:laughing:
 

عسکری

معطل
جواب: گویا دنیا سے مذاہب اور مملکت سمیت جملہ اٹھارٹی کا "خاتمہ| کرکے ہر فرد کو "شخصی آزادی" دے دی جائے ؟؟؟ آپ جیسا پڑھا لکھا شخص ایسی بچکانہ اور ناقابل عمل بات بھی کر سکتا ہے، میں نے ایسا سوچا بھی نہ تھا ۔ کیا آپ "اپنی ذاتی من مانی" کی خاطر دنیا بھر میں انارکی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ پھر انسانوں کی اس دنیا اور جانوروں کے جنگل میں کیا فرق رہ جائے گا۔ وہاں بھی کسی اتھارٹی نے کسی جانور کے شخصی حقوق سلب نہیں کئے۔ وہاں سب آزاد ہیں۔ کہیں آپ یا آپ جیسے نام نہاد ملحدانہ نظریات کے حامل افراد کا کوئی خفیہ مشن تو نہیں اس دنیا کو جنگل کی دنیا بنا کر جملہ خیر کی قوتوں کو تباہ و برباد کرنا ہو ۔ جنگل کے قانون میں خیر اور امن کی قوتیں مغلوب اور شر اور ظلم کی قوتیں خوب خوب پروان چڑھتی ہیں۔ یہ تو دو جمع دو چار جیسی سادہ سی بات ہے۔

اور یہ جو دنیا کو غلام در غلام بنا کر رکھا ہوا ہے کہیں سیاسی کو کہیں مذہبی آقاٖؤں نے کیا ایسا تھا انسان؟ کیا یہی انسانیت کہی جا سکتی ہے کہ سانس لینا بھی محال ہو انسان کا ؟۔منہ سے نکلی بات پر قتل کر دیا جائے تو ٹحیک ہے؟کیا یہ زنجیرقں سے جکڑے معاشروں میں من مانی نہیں چل رہی ایک طرف سے دوسری طرف یہ غلامی نہیں سہہ رہی؟ ویسے کونسے آج کے معاشرے مثالی ہیں؟ اور میں ہمارا استمال نہیں کرتا کیونکہ ابھی ابھی تک اپنے علاوہ میں کسی ملحد سے ملا بھی نہیں ۔سو میرا کوئی خفیہ نا اوپن مشن ہے دنیا جیسی ہے ویسی بھی رہے تو مجھے فرق نہیں پڑ رہا۔


جواب: گویا بلی تھیلے سے باہر آئی گئی آپ اور آپ جیسے لوگوں کا واحد مقصد یہ ہے کہ مسلم معاشرے میں "غیر اسلامی حرکات" کی کھلی آزادی دی جائے۔ شراب، زنا، بے حیائی، جملہ حرام کام کی آزادی ۔ آپ اور آپ جیسے لوگ "ملحدانہ سوسائیٹیز" میں خیر اور امن کے پیروکاروں کو یہی شخصی آزادی دینے کے سخت خلاف ہیں۔ وہاں تو معصوم خواتین کو اسکارف باندھنے نہیں دیتے ۔ داڑھی رکھنے نہیں دیتے، نماز روزہ جیسی خالصتا" شخصی آزادی جیسے افعال پسے کاربند لوگوں کی آزادیاں سلب کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ کیا یہی دوغلی پالیسی ایک ملحد کا طرہ امتیاز ہے؟ اب آپ یہ نہ کہنا کہ دوسرے "ملحدوں" سے میرا کیا لینا دینا۔ اگر آپ نے "ملحد" بنے ہیں تو ملحدوں کے حامی و ناصر بھی ہوں گے





یہاں کوئی بلی نہیں ہے آپ جیسے لوگ مطلب؟ یہ سراسر بہتان ہے میرے جیسے لوگ اس مثالی خونی اسلامی معاشرے کو مزید کس طرف لے جا سکنے کی تمنا کر سکتے ہیں جہاں پہلے ہی زنا عام خون گٹر کے پانی سے سستا نفرت اتنی کہ لوگوں میں سانپ سے زیادہ زہر بھرا ہے ۔تفریق اتنی کہ عبادات کرنے پت بھی قتل و خون۔آپ کس اسلامی معاشرے کی بات کر رہے ہیں جسے ہم جیسے درشٹ پاپی اور کہیں لے جائیں گے؟ کیا آپ نہیں جانتے مسلمان ہی اسوقت کے سب سے بڑے کرپٹ بے ایمان دغا باز ہیں؟ کونسی فیلڈ ایسی ہے جس میں آپ کے مثالی معاشرے نے جھنڑے گاڑھے ہیں؟ کیا آپ بتانا پسند کریں گے کونسی اخلاقیات باقی ہیں ؟ کس مسلم معاشرے کی بات آپ کرتے ہیں؟ جہاں ہر لڑکی کے سیکرٹ 4 موبائل فرینڈ ہیں کہاں رہ گئی ہے عزت کبھی اپنی نوجوان نسل کو دیکھا ہے آپنے؟ جہاں ساری ایلیٹ زنا شراب میں ڈوبی ہے جہاں غریبوں کا استھسال اتنا ہوتا ہے کہ انسانیت شرما جائے؟ جہاں جہالت اتنی ہے لوگ جہاں جس جگہ پر ہیں اپنے حصے کی بے ایمانی میں بھر پور حصہ لے رہے ہیں؟ جہاں ایک طرف آپ کے مسلمان بھائی بھوک سے خود کشیاں کریں تو دوسری طرف آپکے مذھبی سیاسی پیشوا ایک ایک دن میں اتنا اڑا دیں کے غریب سال میں وہ کھائے؟ آپ کا معاشرہ پہلے ہی کینسر ہے اور مجھے اس گندے معاشرے کو ٹچ بھی نہیں کرنا ۔ میں الحاد کی نا تبلیغ کرتا ہوں نا حامی و ناصر کے جھنڈے اٹھائے پھر رہا ہوں یہ میرا انفرادی فعل تھا اور ہے ۔ میں ان دین داروں کی طرح نہیں جو اپنے مذہب فرقے کی ہر بات ٹھیک اور دوسروں کوغلط کرنے میں دن رات مگن ہیں۔معصوم خواتین اسکارف باندھیں یا خود کو تھیلی میں بند کریں میں ان کے اس اقدام کو ان کی شخصی آزای سمجھ کر انہیں سپورٹ کرتا رہا ہوں میں نے کئی فورمز پر خود یہ نقطہ اٹھایا ہے کہ جب ہمیں ہر قسم کی آزادی ہے تو انہیں بھی ہونی چاہیے بشرط ہم سب کی آزادی سے کیس کا نقصان نا ہو ۔ اور روزے پر کس نے پابندی لگائی ھھھھھھھھھھھھھ داڑھی بھی انفرادی فعل ہے اور چاہے تو پشاور تک لمبی رکھ لیں بشرط موٹر وے پر نا آئے ۔میرے خیال سے ملحد کم اور مذہبی زیادہ ہیں وہ لوگ جو یہ پابندیاں لگا رہے ہیں ایک طرف کٹر مسلم ایک طرف کٹر عیسائی ۔

جواب: کہیں اصل بات یہ تو نہیں کہ محض شراب و کباب و جملہ بے حیائ سے "لطف اندوز" ہونا چاہتے ہوں۔ اور خود کو "برا" بھی کہلوانا نہیں چاہتے، یہ کہہ کر کہ میں ان کو برا یا حرام ہی نہیں مانتا

اگر میری کسی بات سے آپ کی دل آزاری ہوئی ہو تو میں معذرت خواہ ہوں۔ مگر میں نے اسی "شخصی آزادی" کو استعمال کرتے ہوئے یہ سب کچھ کہا ہے، جس کا علم آپ اٹھائے ہوئے ہیں۔
نہیں ایسا کچھ نہیں شراب کی حد تک ٹھیک ہے کہ میں کبھی کبھی 3-4 پیگ پی بھی لوں تو میں اس کے لیے کسی اتھارٹی کو نہیں سمجھتا کہ وہ آ کر مجھے اپنی مرضی کا تابع کرے رہی بے حیائی اس کا مجھے شوق نہیں ۔جن کو ہے وہ آپ جانتے ہیں آُ کے ہی معاشرے میں ہیں ذرا باہر نکل کر دیکھیں۔برا کہلوانے کی نا مجھے پروا ہے اور نا ہی میرے آس پاس کوئی ہے جو مجھے برا کہے یا سمجھے ۔نا کوئی ایسا ہے جو مجھے دیندار ایماندار سمجھے میں اکیلا ہوتا ہوں تو کسی کے کہنے کہلوانے کا سوال؟اور ناہی میں نے علم اٹھا رکھا ہے کہ میں لوگوں سے تلخ باتیں کروں یا سنوں کیونکہ صرف میں ان جیسا یقین نہیں رکھتا ان دیکھی چیزوں پر ۔


گویا آپ کا نظریہ، آپ کا عقیدہ، آپ کے اعمال ۔ ۔ ۔ آپ کے نزدیک کوئی "سیریس بات" ہی نہیں۔ حیرت ہے میں تو یہ سمجھا تھا کہ آپ نے خوب سوچ سمجھ کر موجودہ زندگی اختیار کی ہوگی۔ آپ کی فراہم کردہ فہرست کتب سے تو یہی اندازہ ہوا تھا کہ ۔ ۔ ۔ اگر آپ نے ایک چیز "الحاد" کو اتنی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اختیار کیا ہے، اور یہ آپ کا آبائی عقیدہ بھی نہیں تو آپ ایک "غئر سنجیدہ" انسان تو نہ ہوں گے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ مجھے ابھی اور فوری جواب چاہئے۔ بلکہ آپ مجھے جوابدہ بھی نہیں۔ چونکہ بات چیت اس رخ پر آ نکلی ہے تو سوال اٹھانا میری شخصی آزادی کے عین مطابق ہے۔ جواب دینا نہ دینا آپ کی آزادی ہے۔ لیکن ایک بات یاد رکھئے، آپ ہمیں مطمئن کریں یا نہ کریں، اپنے آپ کو مطمئن کرنا لازمی ہوگا۔ ورنہ آپ کی بقیہ زبدگی، غیر مطمئن، غیر آسودہ اور اپنے آپ سے شرمندہ ہو کر ہی گذرے گی۔ یہ بات نوٹ کر لیجئے۔ غالبا" آپ اس "مقصد" کے لئے تو ملحد نہ بنے ہوں گے



نہیں میرا نظریہ اب کوئی اتنا بڑا معاملہ نہیں رہا نا مسئلہ جس پر سوچ سوچ کے ہلکان ہوں میں۔ جب تک سوچ تھی تبدیلی آ رہی تھی تب تک سوال اٹھے اب میں بالکل مطمعن ہر مذہب اور مذہبی چیز سے دور اپنی پر سکون زندگی گزار رہا ہو÷ن مذہب کا چولا اتار کو خود کا ہلکا پھلکا مزید توانا محسوس کر رہا ہوں۔ آبائی عقیدے کو سینے سے لگائے رکھنا تقلید اور مجبوری تو ہو سکتی ہے پر ایسا نہیں کہ اس پر مر مٹیں۔ سنجیدگی کا مطلب تو وہی ہوا نا کہ پھر سے پابند زندگی ۔ سیدھی سے بات ہے جس تک ایسا نہیں تھا سوچا فکر کی اب کیا بچا ہے جسے سوچیں؟ سب ٹھیک ہی تو ہے بات ہی ختم کر دی جب تو بار بار اسے گلے لگا کر روئیں کیا ھھھھھھھھھھھھھھھھھ مجھے کسی کو مطمعن نہیں کرنا اور میں خود بہت ہی مطمعن ہوں میرے اندر اس بارے میں کوئی دو رائے نہیں کہ مذہب کے بغیر میں بالکل ٹھیک ہوں



(×) 4 سال پہلے، یقینا" آپ کی زندگی میں کوئی اہم موڑ آیا ہوگا۔ اگر ناگوارِ خاطر نہ ہو تو کیا آپ اس خاص واقعہ کی نشاندہی کرنا پسند کریں گے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کو یاد نہ ہو، مگر یاد کرنے پر یاد آسکتا ہے کہ "کس بات پر" آپ نے ملحد بننے کا فیصلہ کیا؟؟؟

ایسا کچھ نہیں ہوا تھا کہ میں ایکدم سے مسجد سے نکل کر ملحد بن گیا یا کوئی ایسی بات ہوئی بہت سال تک ایسے خیالات کو دبا دبا کر میں نے مذحب کو اپنائے رکھا پھر ایک حد جو کراس ہو گئی ۔ اب ایسا کچھ نہیں کہ میں اس بارے میں شئر کروں ایسا کوئی دن نہیں تھا جب فیصلہ کیا ہو بلکہ یہ سب آہستہ آہستہ ہوتا رہا ۔


(×) گویا آپ ایک خود غرض انسان ہیں۔ اور ساتھ ساتھ بے وقوف بھی ۔ بھئی سادہ سی بات ہے، جہاں کوئی نہ ہوگا وہاں زندگی کی ساری سہولتیں کہاں سے آئیں گی۔ آپ جن سہولتوں سے اس وقر لطف اندوز ہورہے ہیں، وہ سب دوسروں کی عطا کردہ ہیں۔ کیا سارے ملحد آپ ہی کی طرح خود غرض اور بے وقوف ہوتے ہیں۔ ایک ایسی خیالی دنا کے تصور میں رہتے ہیں، جن کا عملی دنیا سے کوئی واسطہ نہ ہو۔
ویسے تو یہ حد سے زیادہ ہے اور آپ انسلٹ پر اتر آئے ہیں۔

لیکن نہیں میں خود غرض نہیں جہاں تک میں اپنے آپ کو جانتا ہوں میں اب بھی دوسروں کے بہت کام آتا ہوں آفس میں کام میں یا کہیں اور ۔اور بے وقوف اب آپ کو ویسا جواب تو نہیں دے سکتے کیونکہ پھر ایتھسٹ اور دین دار کا فرق مٹ جائے گا اگر ہم نے وہی زابن استمال کی تو۔لیکن آپ نے پڑھا نہیں وہ ایک خواہش تھی جیسا کہ اوپر طالوت بھائی نے کہا ۔کیونکہ ایسا نا ممکن ہے تو یہ سوچ سوچ ہی رہے گی۔ اور میں اس مشین میں ہی ہوں ایسا نہیں کہ میں ایلین ہوں میں کام رتا ہوں جس سے دوسروں کو سروسز ملتی ہیں اور اس کے بدلے مجھے پیسے جس سے میں اپنے لیے سروسز خریدتا ہوں نا دنیا میں مجھے کوئی احسان کر کے فری کچھ دے رہا ہے نا میں بھیک مانگ کر لے رہا ہوں میں ان سروسز کے بل چکاتا ہوں جیسے ہر انسان اور اس بلز کو کمانے کے لیے میں رازانہ 8 گھنٹے کام کرتا ہوں کیا آُ اتنے ہی نا سمجھ ہیں؟ کیا ملحد انسانیت سے باہر کوئی آسمانی مخلوق ہیں؟عملی دنیا میں دین دار ہیں جو ان دیکھی چیزوں کے آگے سارا دن گرے پڑے رہتے ہیں؟ یا ملحد جو کام کو کام اور فارغ اوقات کو فارغ اوقات کی طرح استمال کرتے ہیں

نوٹ آپ سے گزارش ہے اگر بات ہی کرنی ہے تو سوالات اور دلائل کے درمیان آپ یہ انسلٹس اور سستی باتیں نا شامل کریں ہم بات کر رہے ہیں نا کہ میں ملحد ہوں تو میری کوئی عزت نفس نہیں۔ جیسے میں نے آپکو ٹریٹ کیا ویسا آُ کر سکیں تو ٹھیک ورنہ ان کی ضرورت نا تھی ۔لگتا ہے آُ اپنا غصہ نکال رہے ہیں جو کہ اچھی بات نہیں ۔یہاں عجیب بات خود دیکھ لیں ایک ملحد تو تمیز اور اخلاقیات میں بات کر رہا ہے اور دین دار مسلمان شخصی آزادی کے نام پر انسلٹ اور گالی واہ رے تیری شان ایمان دارو:thumbsdown:
 

عسکری

معطل
میرے چند سوالات ہیں:
1۔ آپ کے خیال میں ایسا کوئی ملک ہے جہاں آپ جیسے خیالات کے مالک آزادی سے رہ سکتے ہیں؟

اسوقت تک تو نظر نہیں آتا ایسی کوئی جگہ مجھے پر بانسبت ایشیا افریقہ یورپ امریکہ میں معاملہ آسان ہے تھوڑا


۔ اگر ہر انسان کو بالکل آزادی دے دی جائے تو پھر مختلف جرائم کے قوانین اور ان کی حدود اور سزاؤں کا تعین کیسے ہو گا؟ کیوں کہ ہر آزاد انسان کا جرم سمجھنے، اس کی شدت کی نوعیت سمجھنے، اس کی روک تھام کے لیے مناسب کاروائیاں اور ان کا معیار وغیرہ وغیرہ مختلف ہو گا۔ کیا یہ ایک نا ممکن بات نہیں؟


میں نے کب کہا کہ انسان خون بہاتا پھرے اور اسے کوئی ہاتھ نا لگائے؟ یقیننا جرائم جو دوسروں کے خلاف ہوں ان کی سزا ہونی چاہیے ۔ قتل چوری ریپ فراڈ کرپشن اور ایسے کئی جرائم پر قانون ہونا چاہیے جو مختلف ہوں ۔ ہر ایسا انسان قابل محاسبہ ہو جو دوسروں کو نقصان پہنچائے لیکن شخصی آزادی اب جیسے اسلامی سزاؤں میں شراب جوئے سیکس زکواۃ شادی بیاہ جزیہ ارتاد اور کئی ایسی چیزوں پر سزائیں ہیں جو کہ انسانوں کا اپنا فعل ہے اس پر سزا نہیں ہونی چاہیے یہ سب شخصی آزادی صلب کر کے انہیں جکڑنے والی بات ہے۔ ویسے یہ سب کرنے والے ان قوانیین سے نہیں ڈر رہے آجکل صرف غریب ہونا ہی سب سے بڑا جرم ہے خآص ظور پر اسلامی ممالک میں۔



۔ بالفرض ایک ایسا ملک معرض وجود میں آ بھی جائے جہاں سب اپنی مرضی کے مالک ہوں، تو کیا آپ وہاں رہنا پسند کریں گے؟

جی ضرور

ہو سکتا ہے جس کام کو آپ جرم نہ سمجھتے ہوں آپ جیسا کوئی دوسرا آزاد خیال اسے اتنا شدید جرم تصور کرے کہ اس کے نزدیک اس کی سزا آپ کا سر ہو، پھر کیا ہو گا؟
اس پر تو پھر بات چیت ہو گی اور کیا کہا جا سکتا ہے ویسے میں اسے حق دوں گا کہ وہ اپنی اس سوچ کا حق رکھتا ہے ۔
 

یوسف-2

محفلین
اور یہ جو دنیا کو غلام در غلام بنا کر رکھا ہوا ہے کہیں سیاسی کو کہیں مذہبی آقاٖؤں نے کیا ایسا تھا انسان؟ کیا یہی انسانیت کہی جا سکتی ہے کہ سانس لینا بھی محال ہو انسان کا ؟۔منہ سے نکلی بات پر قتل کر دیا جائے تو ٹحیک ہے؟کیا یہ زنجیرقں سے جکڑے معاشروں میں من مانی نہیں چل رہی ایک طرف سے دوسری طرف یہ غلامی نہیں سہہ رہی؟ ویسے کونسے آج کے معاشرے مثالی ہیں؟ اور میں ہمارا استمال نہیں کرتا کیونکہ ابھی ابھی تک اپنے علاوہ میں کسی ملحد سے ملا بھی نہیں ۔سو میرا کوئی خفیہ نا اوپن مشن ہے دنیا جیسی ہے ویسی بھی رہے تو مجھے فرق نہیں پڑ رہا۔








یہاں کوئی بلی نہیں ہے آپ جیسے لوگ مطلب؟ یہ سراسر بہتان ہے میرے جیسے لوگ اس مثالی خونی اسلامی معاشرے کو مزید کس طرف لے جا سکنے کی تمنا کر سکتے ہیں جہاں پہلے ہی زنا عام خون گٹر کے پانی سے سستا نفرت اتنی کہ لوگوں میں سانپ سے زیادہ زہر بھرا ہے ۔تفریق اتنی کہ عبادات کرنے پت بھی قتل و خون۔آپ کس اسلامی معاشرے کی بات کر رہے ہیں جسے ہم جیسے درشٹ پاپی اور کہیں لے جائیں گے؟ کیا آپ نہیں جانتے مسلمان ہی اسوقت کے سب سے بڑے کرپٹ بے ایمان دغا باز ہیں؟ کونسی فیلڈ ایسی ہے جس میں آپ کے مثالی معاشرے نے جھنڑے گاڑھے ہیں؟ کیا آپ بتانا پسند کریں گے کونسی اخلاقیات باقی ہیں ؟ کس مسلم معاشرے کی بات آپ کرتے ہیں؟ جہاں ہر لڑکی کے سیکرٹ 4 موبائل فرینڈ ہیں کہاں رہ گئی ہے عزت کبھی اپنی نوجوان نسل کو دیکھا ہے آپنے؟ جہاں ساری ایلیٹ زنا شراب میں ڈوبی ہے جہاں غریبوں کا استھسال اتنا ہوتا ہے کہ انسانیت شرما جائے؟ جہاں جہالت اتنی ہے لوگ جہاں جس جگہ پر ہیں اپنے حصے کی بے ایمانی میں بھر پور حصہ لے رہے ہیں؟ جہاں ایک طرف آپ کے مسلمان بھائی بھوک سے خود کشیاں کریں تو دوسری طرف آپکے مذھبی سیاسی پیشوا ایک ایک دن میں اتنا اڑا دیں کے غریب سال میں وہ کھائے؟ آپ کا معاشرہ پہلے ہی کینسر ہے اور مجھے اس گندے معاشرے کو ٹچ بھی نہیں کرنا ۔ میں الحاد کی نا تبلیغ کرتا ہوں نا حامی و ناصر کے جھنڈے اٹھائے پھر رہا ہوں یہ میرا انفرادی فعل تھا اور ہے ۔ میں ان دین داروں کی طرح نہیں جو اپنے مذہب فرقے کی ہر بات ٹھیک اور دوسروں کوغلط کرنے میں دن رات مگن ہیں۔معصوم خواتین اسکارف باندھیں یا خود کو تھیلی میں بند کریں میں ان کے اس اقدام کو ان کی شخصی آزای سمجھ کر انہیں سپورٹ کرتا رہا ہوں میں نے کئی فورمز پر خود یہ نقطہ اٹھایا ہے کہ جب ہمیں ہر قسم کی آزادی ہے تو انہیں بھی ہونی چاہیے بشرط ہم سب کی آزادی سے کیس کا نقصان نا ہو ۔ اور روزے پر کس نے پابندی لگائی ھھھھھھھھھھھھھ داڑھی بھی انفرادی فعل ہے اور چاہے تو پشاور تک لمبی رکھ لیں بشرط موٹر وے پر نا آئے ۔میرے خیال سے ملحد کم اور مذہبی زیادہ ہیں وہ لوگ جو یہ پابندیاں لگا رہے ہیں ایک طرف کٹر مسلم ایک طرف کٹر عیسائی ۔


نہیں ایسا کچھ نہیں شراب کی حد تک ٹھیک ہے کہ میں کبھی کبھی 3-4 پیگ پی بھی لوں تو میں اس کے لیے کسی اتھارٹی کو نہیں سمجھتا کہ وہ آ کر مجھے اپنی مرضی کا تابع کرے رہی بے حیائی اس کا مجھے شوق نہیں ۔جن کو ہے وہ آپ جانتے ہیں آُ کے ہی معاشرے میں ہیں ذرا باہر نکل کر دیکھیں۔برا کہلوانے کی نا مجھے پروا ہے اور نا ہی میرے آس پاس کوئی ہے جو مجھے برا کہے یا سمجھے ۔نا کوئی ایسا ہے جو مجھے دیندار ایماندار سمجھے میں اکیلا ہوتا ہوں تو کسی کے کہنے کہلوانے کا سوال؟اور ناہی میں نے علم اٹھا رکھا ہے کہ میں لوگوں سے تلخ باتیں کروں یا سنوں کیونکہ صرف میں ان جیسا یقین نہیں رکھتا ان دیکھی چیزوں پر ۔






نہیں میرا نظریہ اب کوئی اتنا بڑا معاملہ نہیں رہا نا مسئلہ جس پر سوچ سوچ کے ہلکان ہوں میں۔ جب تک سوچ تھی تبدیلی آ رہی تھی تب تک سوال اٹھے اب میں بالکل مطمعن ہر مذہب اور مذہبی چیز سے دور اپنی پر سکون زندگی گزار رہا ہو÷ن مذہب کا چولا اتار کو خود کا ہلکا پھلکا مزید توانا محسوس کر رہا ہوں۔ آبائی عقیدے کو سینے سے لگائے رکھنا تقلید اور مجبوری تو ہو سکتی ہے پر ایسا نہیں کہ اس پر مر مٹیں۔ سنجیدگی کا مطلب تو وہی ہوا نا کہ پھر سے پابند زندگی ۔ سیدھی سے بات ہے جس تک ایسا نہیں تھا سوچا فکر کی اب کیا بچا ہے جسے سوچیں؟ سب ٹھیک ہی تو ہے بات ہی ختم کر دی جب تو بار بار اسے گلے لگا کر روئیں کیا ھھھھھھھھھھھھھھھھھ مجھے کسی کو مطمعن نہیں کرنا اور میں خود بہت ہی مطمعن ہوں میرے اندر اس بارے میں کوئی دو رائے نہیں کہ مذہب کے بغیر میں بالکل ٹھیک ہوں





ایسا کچھ نہیں ہوا تھا کہ میں ایکدم سے مسجد سے نکل کر ملحد بن گیا یا کوئی ایسی بات ہوئی بہت سال تک ایسے خیالات کو دبا دبا کر میں نے مذحب کو اپنائے رکھا پھر ایک حد جو کراس ہو گئی ۔ اب ایسا کچھ نہیں کہ میں اس بارے میں شئر کروں ایسا کوئی دن نہیں تھا جب فیصلہ کیا ہو بلکہ یہ سب آہستہ آہستہ ہوتا رہا ۔



ویسے تو یہ حد سے زیادہ ہے اور آپ انسلٹ پر اتر آئے ہیں۔

لیکن نہیں میں خود غرض نہیں جہاں تک میں اپنے آپ کو جانتا ہوں میں اب بھی دوسروں کے بہت کام آتا ہوں آفس میں کام میں یا کہیں اور ۔اور بے وقوف اب آپ کو ویسا جواب تو نہیں دے سکتے کیونکہ پھر ایتھسٹ اور دین دار کا فرق مٹ جائے گا اگر ہم نے وہی زابن استمال کی تو۔لیکن آپ نے پڑھا نہیں وہ ایک خواہش تھی جیسا کہ اوپر طالوت بھائی نے کہا ۔کیونکہ ایسا نا ممکن ہے تو یہ سوچ سوچ ہی رہے گی۔ اور میں اس مشین میں ہی ہوں ایسا نہیں کہ میں ایلین ہوں میں کام رتا ہوں جس سے دوسروں کو سروسز ملتی ہیں اور اس کے بدلے مجھے پیسے جس سے میں اپنے لیے سروسز خریدتا ہوں نا دنیا میں مجھے کوئی احسان کر کے فری کچھ دے رہا ہے نا میں بھیک مانگ کر لے رہا ہوں میں ان سروسز کے بل چکاتا ہوں جیسے ہر انسان اور اس بلز کو کمانے کے لیے میں رازانہ 8 گھنٹے کام کرتا ہوں کیا آُ اتنے ہی نا سمجھ ہیں؟ کیا ملحد انسانیت سے باہر کوئی آسمانی مخلوق ہیں؟عملی دنیا میں دین دار ہیں جو ان دیکھی چیزوں کے آگے سارا دن گرے پڑے رہتے ہیں؟ یا ملحد جو کام کو کام اور فارغ اوقات کو فارغ اوقات کی طرح استمال کرتے ہیں

نوٹ آپ سے گزارش ہے اگر بات ہی کرنی ہے تو سوالات اور دلائل کے درمیان آپ یہ انسلٹس اور سستی باتیں نا شامل کریں ہم بات کر رہے ہیں نا کہ میں ملحد ہوں تو میری کوئی عزت نفس نہیں۔ جیسے میں نے آپکو ٹریٹ کیا ویسا آُ کر سکیں تو ٹھیک ورنہ ان کی ضرورت نا تھی ۔لگتا ہے آُ اپنا غصہ نکال رہے ہیں جو کہ اچھی بات نہیں ۔یہاں عجیب بات خود دیکھ لیں ایک ملحد تو تمیز اور اخلاقیات میں بات کر رہا ہے اور دین دار مسلمان شخصی آزادی کے نام پر انسلٹ اور گالی واہ رے تیری شان ایمان دارو:thumbsdown:

لو بھائی آپ تو ناراض ہی ہوگئے۔ حالانکہ میں بات کرنے سے پہلے اور بعد میں پیشگی معذرت بھی کرتا رہا ہوں۔ لیکن چونکہ یہ مکالمہ انتہائی حساس موضوع پر ہے تو اس میں ایسے مقامات تو آئیں گے ۔ جس طرح آپ کی بہت سی باتیں مجھے ناگوار گذر رہی ہیں، اسی طرح آپ کو بھی گزریں گی۔ لیکن مکالمہ کا حسن ہی یہی ہے کہ اپنی ذاتی ناگواری کو نظر انداز کرتے ہوئے زیر بحث معاملات کو آگے بڑھایا جائے۔ ایک گلاس چلڈ واٹر پی لیجئے، میں تو روزہ میں بھی چلڈ ہوں :biggrin:

خیر و شر کے حوالہ سے اٹھائے گئے جوابات آپ نے دئے ہی نہیں کہ اگر مذہب اور اسٹیٹ کو اتھارٹی نہ مانا جائے تو خیر کسے کہا جائے اور شر کسے ۔ گالی اور انسلٹ بری کیوں ہے (اگر ہے تو) اور گالی اور انسلٹ کا تعین کون کرے گا ۔ کیا میں اور آپ؟

آپ نے اپنے سابقہ مذہب اسلام اور سابقہ ہم مذہب مسلمانوں کے بارے میں جو کچھ کہا ہے، وہ گالی اور انسلٹ ک زمرے میں آتا ہے یا نہیں؟،اور اس فورم اورانٹرویو کے مسلم قارئین ان الفاظ سے ہرٹ ہوئے ہیں یا نہیں، میں اس پر کوئی بات کئے بغیر اپنے اصل سوالات کی طرف رجوع کرتا ہوں۔ اس امید کے ساتھ کہ آپ بھی ٹھنڈے مزاج سے اس گفتگو مکالمہ کو آگے بڑھائیں گے، اگر پسند کریں تو۔ ورنہ تو لوگ ایک ایتھیسٹ کے "زریں خیالات" سے آگاہ ہو ہی چکے ہیں۔ اور انہیں معلوم ہو ہی چکا ہے کہ ایک ایتھیسٹ کے پاس ایتھیسٹ بنے رہنے کا کوئی عقلی جواز نہیں ہے ۔ بہت سے سوالات کے جوابات یا تو معلوم نہیں ہیں، یا معلوم ہیں تو دینا نہیں چاہتے۔

میری دعا ہے کہ آپ اسی طرح مطمئن زندگی گزار سکیں، جیسا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ مطمئن ہیں۔ یہ چار روزہ زندگی ہے۔ پتہ نہیں کب کس کی زندگی کی ڈور ٹوٹ جائے اور اس کے سامنے وہ تمام پردے اٹھ جائیں، جو ایک "محدود انسان " کی حیثیت سے اس وقت ہمارے اور "ان دیکھے حقائق" کے درمیان حائل ہیں۔ مگر تب تک دیر ہو چکی ہوگی۔ اپنے "مستقبل" کی آج فکر کیجئے ۔ قبل اس کے کہ آپ کا مستقبل ایسی صورت میں آپ کے سامنے آن کھڑا ہو کہ آپ بے بس و لا چار کف افسوس ملتے رہ جائیں۔
 

عسکری

معطل
لو بھائی آپ تو ناراض ہی ہوگئے۔ حالانکہ میں بات کرنے سے پہلے اور بعد میں پیشگی معذرت بھی کرتا رہا ہوں۔ لیکن چونکہ یہ مکالمہ انتہائی حساس موضوع پر ہے تو اس میں ایسے مقامات تو آئیں گے ۔ جس طرح آپ کی بہت سی باتیں مجھے ناگوار گذر رہی ہیں، اسی طرح آپ کو بھی گزریں گی۔ لیکن مکالمہ کا حسن ہی یہی ہے کہ اپنی ذاتی ناگواری کو نظر انداز کرتے ہوئے زیر بحث معاملات کو آگے بڑھایا جائے۔ ایک گلاس چلڈ واٹر پی لیجئے، میں تو روزہ میں بھی چلڈ ہوں :biggrin:

میں ناراض نہیں پر آپ کو بتانا ضروری ہے جیسا کہ آُ نے دیکھا پچھلے پیجز پر ایسے الفاظ کا استمال نہیں ہوا آپ گریز کریں کیا یہ کہنا ناراضگی ہے ؟ پانی میں نے پی لیا ہے اور ابھی لنچ ٹائم ہے کھانا کھاتے ہیں۔اور مکالمہ کا حسن یہ بھی ہے کہ زاتیات کو نشانہ نا بنایا جائے
خیر و شر کے حوالہ سے اٹھائے گئے جوابات آپ نے دئے ہی نہیں کہ اگر مذہب اور اسٹیٹ کو اتھارٹی نہ مانا جائے تو خیر کسے کہا جائے اور شر کسے ۔ گالی اور انسلٹ بری کیوں ہے (اگر ہے تو) اور گالی اور انسلٹ کا تعین کون کرے گا ۔ کیا میں اور آپ؟
مذہب کو نہیں پر اسٹیٹ کو مانا جا سکتا ہے جو دوسروں کی آزادی کا خیال رکھے او رکسی مذہب میں نا لپٹی ہو ۔ جو اپنے شہریوں کو جینے کاحق دے ان کی مرضی کے مطابق اور انہیں کوئی زک نا دے جبتک وہ کسی کو نا دیں۔اور گالی یا انسلٹ سب کو پتہ ہے
آپ نے اپنے سابقہ مذہب اسلام اور سابقہ ہم مذہب مسلمانوں کے بارے میں جو کچھ کہا ہے، وہ گالی اور انسلٹ ک زمرے میں آتا ہے یا نہیں؟،اور اس فورم اورانٹرویو کے مسلم قارئین ان الفاظ سے ہرٹ ہوئے ہیں یا نہیں، میں اس پر کوئی بات کئے بغیر اپنے اصل سوالات کی طرف رجوع کرتا ہوں۔ اس امید کے ساتھ کہ آپ بھی ٹھنڈے مزاج سے اس گفتگو مکالمہ کو آگے بڑھائیں گے، اگر پسند کریں تو
۔
ان میں ایسا کیا جھوٹ تھا جو ہرٹ کر گیا یہ سب مسل معاشرے کی سچائی ہے


ورنہ تو لوگ ایک ایتھیسٹ کے "زریں خیالات" سے آگاہ ہو ہی چکے ہیں۔ اور انہیں معلوم ہو ہی چکا ہے کہ ایک ایتھیسٹ کے پاس ایتھیسٹ بنے رہنے کا کوئی عقلی جواز نہیں ہے ۔ بہت سے سوالات کے جوابات یا تو معلوم نہیں ہیں، یا معلوم ہیں تو دینا نہیں چاہتے۔

آپ خود فیصلہ صادر کر رہے ہیں ھھھھھھھھھھ اور یہ بہت پرانا ڈایئلوگ ہے کہ عقلی جواز ختم ہو گئے میں نے پہلے ہی کہا کہ یہ میری سوچ ہے اور مجھے مبلغ نہیں بننا نا میں کسی کو دعوت دے رہا تھا۔ یہ تو وہی بات ہوئی کہ ایک عام مسلمان کو اسلام کی تبلیغ پر بھیجا جائے جو خؤد کئی سوالات کے جواب ڈھونڈ رہا ہو وہ دوسروں کو کیا بتائے گا؟ آپ کےجواز ختم ہونے یا نا ہونے سے میری سوچ تبدیل ہونے سے رہی ۔بلکہ کسی بھی انسان کی سوچ ۔رہی زریں خیالات کی بات تو مجھے جینے کے لیے اس سے زیادہ کی ضرورت نہیں یہ خیالات مجھے آرام سے رکھے ہوئے ہیں جیسے ہی مجھے اگا یہ کم ہیں میں مزید حاصل کرنے کی کوشش کروں گا ۔اور ایتھسٹ کے پاس ایتھسٹ رہنے کے لیے صرف ایک ہی جواز بہت ہے کہ میں کسی آسمانی طاقت کو نہیں مانتا اگر ہے تو جو چاہے کر لے ۔اور کچھ؟



میری دعا ہے کہ آپ اسی طرح مطمئن زندگی گزار سکیں، جیسا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ مطمئن ہیں۔ یہ چار روزہ زندگی ہے۔ پتہ نہیں کب کس کی زندگی کی ڈور ٹوٹ جائے اور اس کے سامنے وہ تمام پردے اٹھ جائیں، جو ایک "محدود انسان " کی حیثیت سے اس وقت ہمارے اور "ان دیکھے حقائق" کے درمیان حائل ہیں۔ مگر تب تک دیر ہو چکی ہوگی۔ اپنے "مستقبل" کی آج فکر کیجئے ۔ قبل اس کے کہ آپ کا مستقبل ایسی صورت میں آپ کے سامنے آن کھڑا ہو کہ آپ بے بس و لا چار کف افسوس ملتے رہ جائیں۔

آپ کی وشز کا شکریہ میں اب کبھی واپس اس بل میں نہیں کھس سکتا جس سے نکل گیا:tongue:
 

عسکری

معطل
اور اب اس نشست کی سب سے اہم بات میں آپ کی گوش گزار کر دوں ۔ کیونکہ میں یہاں اتنے سال سے ہوں اور میں ممبرز کے جزبات کی قدر کرتا ہوں ان کے دل کو ٹھیس نہیں پہنچانا چاہتا اسلیے ایتیسٹ ہوتے ہوئے بھی ایسے سوالات ایسی تحاریر سے خود کو بہت روکا ہوا ہے جو مذہب کی چولیں ہلا کر رکھ دیں۔ میں جان بوجھ کر صرف دفاع کر رہا ہوں اور ایگریسو نہیں ہو رہا کہ کسی کے دل کو ٹھیس نا پہنچے ورنہ آپ اچھی طرح جانتے ہیں اگر ان سوالات کو جو آپ کر رہے ہیں اگر ایک ایتھیسٹ کے طور پر میں کاؤنٹر کروں گا تو آپ کو شدید ترین تکلیف کا سامنا ہو گا جو کہ میں نہیں چاہتا ۔دنیا کے ہر فورم پر مذہب کو ماننے والے صرف اسی وجہ سے ایتتھیسٹوں کو کچھ نہیں کہتے کہ ان کو کیا کہنا جب یہ کسی دائرے میں آتے ہی نہیں ایتھی ازم کو کوئی کیا کہہ سکتا ہے؟ نا میں ہندو ہوں نا عیسائی نا مسلم کے آپ مجھے غلط ثابت کرتے بھریں گے ۔اپ سے گزارش ہے ایگریسو نا ہوں اور مجھے بھی نا کریں ورنہ سوالات اور باتیں ہو جائیں گی کہ آپ سمیت بہت سارے ممبر ہرٹ ہوں گے ۔ ہاں میں جان بوجھ کر جواب نہیں دے رہا نا آپ کے سوالات کو کاؤنٹر کر رہا ہوں معزز فورم ممبران کی دل آزاری سے بچنے کے لیے ۔آپ رہنے دیں اتنا اچھل کود اگر کسی مذہب کو ماننے والے کے ساتھ ہی بہتر ہوتی ہے ایتھسٹوں کے ساتھ نہیں۔
 

یوسف-2

محفلین
ایز یو وش برادر ۔ ۔ ۔ اگر آپ بات چیت جاری نہیں رکھنا چاہتے تو کوئی بات نہیں ۔ آپ خوش رہیں۔ عموما" اس قسم کی بحث کا کوئی نتیجہ نکلتا بھی نہیں ہے جہاں بحث و تکرار کے اصول واضح نہ ہو اور جہاں کوئی تیسرا اپنی اتھارٹی کے ساتھ تسلیم شدہ اصولوں کی کسی فریق کو بزور قوت خلاف ورزی سے روکنے کے لئے موجود نہ ہو۔ جیسے ہر کھیل میں کوئی نہ کوئی ریفری یا ایمپائر ہوتا ہے۔

چونکہ آپ نے خود اس دعوت کو قبول کیا تھا اس لئے لوگ آپ سےسوالات کر رہے ہیں۔ سوالات ذاتی بھی ہوتے ہیں اور نظری بھی۔ اور اگر کئی فرد اپنے اقلیتی عقائد کا اس طرح کھلم کھلا پرچار کرے کہ اسے اپنی آئی ڈی ہی بنالے تو اس موضوع پر سوالات کا پوچھا جانا تو ایک فطری سی بات ہے۔

یہاں تو اتنی آزادی ہے کہ منتظمین میں سے بیشتر مسلمان ہیں، مگر اس کے باوجود ایک ایتھیسٹ (اسلام کے مخالف) کی جانب سےاپنے دستخط میں دین، ملا، اللہ اور فی سبیل اللہ جیسے اسلامی شعار کے خلاف کھلم کھلا انسلٹ و تضحیک کو کھلے دل سے برداشت کر رہے ہیں۔ اور کسی نے اپنے انتظامی اختیارات کو استعمال نہیں کیا۔ اگر کسی فورم میں اتنے ہی ایتھیسٹ منتظمین ہوتے اور وہاں کوئی مسلمان اپنے دستخطوں میں اسی طرح ایتھیسٹ کی تضحیک و تذلیل کرتا تو کیا اسے برداشت کر لیا جاتا؟

مجھے امید ہے کہ آپ اس انٹرویو کو ہمیشہ یاد رکھیں گے، خواہ آپ اس کا اقرار کریں یا انکار۔ یہاں اٹھائے گئے غیر حل شدہ سوالات ہمیشہ آپ کے تعاقب میں رہیں گے۔ آپ جس تاریک سرنگ میں داخل ہوچکے ہیں، شاید وہاں سے آپ کے نلکنا اب ممکن نہیں۔ اور اس تاریک سرنگ میں تادیر پرسکون رہنا بھی ممکن نہیں جہاں تازہ ہوا داخل نہ ہوسکتی ہو۔ اس کے باوجود ہمری وہی دعا اب ببھی برقرار ہے، جو اوپر آپ کو دی گئی ہے۔ کاش اس دعا کا آپ کو کوئی فائدہ ہوسکے
 
Top