امن ایمان کی باتیں!

قیصرانی

لائبریرین
راسخ نے کہا:
والد صاحب کی ایک کتاب کو کراچی میں ایک صاحب نے ہو بہو حتي کہ نام تک نہیں بدلا صرف اتنا ضرور بدلا کہ والد صاحب کے نام کی بجا اپنا نام لکھ دیا۔ شائع کردی ہمیں پتہ اس طرح چلا کہ والد صاحب کے ایک دوست نے اتفاقا وہی کتاب وہیں چھپوانا چاہی تو انہوں نے سارا ماجرا سنایا
یہ تو حال ہے لوگوں کا۔

میرے والد صاحب اپنی کتابوں کے حقوق محفوظ نہیں کرتے لیکن چھپوانے والے کو کم سے اجازت تو لینی پڑتی ہے قانونی طور پر نہیں تو اخلاقی طور پر سہی۔

بھول جاؤ ایک اچھی کتاب ایک دفعہ چھپ گئی تو وہ آپ کی نہیں رہی وہ دنیا کی ہو گئی
بھائی جی، اتنی اخلاقیات کے قائل ہوتے تو ایسی غلطی ہی نہ کرتے وہ صاحب :(
 

تیشہ

محفلین
امن کیسی ہو ؟ ہر بار میں خیریت کا پوچھنے کا سوچکر آتی رہی مجھے ٹاپک ہی سامنے نظر نہ آئے تو ذہن سے نکل جاتا ہے :( آج یہ سامنے ہے تو شکر ہے نظر آگیا ہے ۔

کیسی ہو ؟ زخم بھرے کہ نہیں؟ دعا ہے جلدی ٹھیک ہوجائیں ۔ ہم سب یاد کر رہے ہیں ،
 

امن ایمان

محفلین
امن کیسی ہو ؟ ہر بار میں خیریت کا پوچھنے کا سوچکر آتی رہی مجھے ٹاپک ہی سامنے نظر نہ آئے تو ذہن سے نکل جاتا ہے آج یہ سامنے ہے تو شکر ہے نظر آگیا ہے ۔

کیسی ہو ؟ زخم بھرے کہ نہیں؟ دعا ہے جلدی ٹھیک ہوجائیں ۔ ہم سب یاد کر رہے ہیں ،

باجو میں اب ٹھیک ہوں۔۔۔بازو پر ذخم ابھی ہے۔۔لیکن ہاتھ ٹھیک ہو گیا ہے۔۔۔آپ نے ایک اور جگہ بھی میرے بارے میں پوچھا ہے۔۔ وہ ٹاپک اسی فورم میں موجود ہے۔۔۔: )


قیصرانی بھائی۔۔۔میں نے پوسٹس مکمل کر کے اتنااااااااااااابڑا سارا The End لکھا تھا۔۔: (

حجاب میں نے پہلے والی پوئٹری کی بات کی تھی نا۔۔: (
 

امن ایمان

محفلین
یہ نظم شاید آپ کو اچھی نہ لگے لیکن پتہ نہیں کیوں جب میں کچھ لکھ دوں تو بہت پرسکون ہوجاتی ہوں۔

کبھی تلخ لہجے کی حدت
کبھی سرد لفظوں کی سرسراہٹ
بلاوجہ، بے شمار سوچیں
کبھی بے چین یادوں کی آہٹ
میری سانس رک رہی ہے
روح جیسے قفس میں تڑپ رہی ہے
بہت بے تاب ہے دل یہاں سے جانے کو
امید تو کیوں خوش فہمی کے حصار میں جکڑ رہی ہے
بہت تھک گئی ہوں
اے مہرباں رات مجھے میٹھی نیند سلادے
نہ کبھی اس رات کا سویرا ہو
اپنی آغوش میں ہمیشہ کے لیے پناہ دے
نہ کبھی پلٹ کر دیکھوں میں جو اگر
دنیا سے نکل جانے کا در میرے لیے کوئی وا کردے
امن ایمان
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
امن ایمان نے کہا:
یہ نظم شاید آپ کو اچھی نہ لگے لیکن پتہ نہیں کیوں جب میں کچھ لکھ دوں تو بہت پرسکون ہوجاتی ہوں۔

کبھی تلخ لہجے کی حدت
کبھی سرد لفظوں کی سرسراہٹ
بلاوجہ، بے شمار سوچیں
کبھی بے چین یادوں کی آہٹ
میری سانس رک رہی ہے
روح جیسے قفس میں تڑپ رہی ہے
بہت بے تاب ہے دل یہاں سے جانے کو
امید تو کیوں خوش فہمی کے حصار میں جکڑ رہی ہے
بہت تھک گئی ہوں
اے مہرباں رات مجھے میٹھی نیند سلادے
نہ کبھی اس رات کا سویرا ہو
اپنی آغوش میں ہمیشہ کے لیے پناہ دے
نہ کبھی پلٹ کر دیکھوں میں جو اگر
دنیا سے نکل جانے کا در میرے لیے کوئی وا کردے
امن ایمان


السلام علیکم امن

خوب پیرایہ اظہار۔ کچھ تبدیلی محسوس ہوئی اس بار !
 

امن ایمان

محفلین
وعلیکم السلام

:oops: بس شگفتہ کبھی کبھی ڈیپریشن کا دورہ پڑ جاتا ہے۔۔ویسے شکر ہے کہ ایسا بہت کم کم ہوتا ہے۔۔اور کچھ لکھ دوں تو جلدی ٹھیک ہوجاتی ہوں : ) ویسے آپ کو کیا تبدیلی محسوس ہوئی؟


شکریہ دوست۔۔ویسے اب مجھے یہ کافی احمقانہ لگ رہی ہے۔
 

نوید ملک

محفلین
بہت خوب امن ایمان ، ابھی یہ پورا دھاگہ پڑھا آپ نے اپنے احساسات وخیالات کو بہت اچھا قلمبند کیا۔ اگرچہ شاعر احباب نے کہا ہے
اس میں نہ سر ہے نہ تال ہے
لیکن لکھا بہت ہی کمال ہے
بات وہی اچھی جو دل کو بھائے ۔ اور آپ نے بہت اچھا لکھا خصوصاً کچھ نظمیں تو بہت ہی اچھی لگیں ۔
دعا ہے کہ جاری و ساری رہیں اسی شوق و لگن کے ساتھ
 

محسن حجازی

محفلین
امن ایمان نے کہا:
محسن صاحب کیامحبت کی مکمل تعرعف ممکن ہے۔۔؟؟


دعا​
میرے اللہ تجھ سے میں اک دعا مانگتی ہوں
لوگ مانگتے ہیں تجھ سے اپنی خوشیاں
میں تجھ سے اپنوں کی خوشیاں مانگتی ہوں

میرا دامن رہے خالی کوئی پرواہ نہیں ہے
میں اپنوں کے لیےتو دامن پھیلا سکتی ہوں

میں عام سی لڑکی جس کےپاس صرف حساس دل
کچھ نہیں تو،روتے ہوؤں کےساتھ آنسو بہا سکتی ہوں

میں اپنے لیے اب کچھ بھی مانگنے سے پہلے
تجھ سے اپنے پیاروں کی دلی آرزو مانگتی ہوں

بے شک تو بے حد اور بےحساب دینے والا ہے
اسی آسرے پہ میں دعا کی قبولیت چاہتی ہوں۔

محبت کی تعریف۔۔۔ محبت کوئی نقطہ نہیں کوئی دائرہ نہیں، کوئی مثلث نہیں کہ جس کی کوئی مکمل تعریف ہو۔۔۔ میں‌ نے تو یہی جانا ہے کہ اپنی ہی پرچھائی کے پیچھے انسان بھاگتا ہے۔۔۔ جیسا ہونا چاہتا ہے ویسے سے محبت کرتا ہے۔۔۔ اس کے رنگ میں‌ ڈھلتا ہے۔۔۔ بطور ثبوت: آپ جسے محبت کرتے ہیں‌، وہ آپ پر اثرانداز ہوتا ہے، آپ سے کی جانے والی محبت آپ کو تبدیل نہیں کرتی۔۔۔
 

امن ایمان

محفلین
نوید ملک نے کہا:
بہت خوب امن ایمان ، ابھی یہ پورا دھاگہ پڑھا آپ نے اپنے احساسات وخیالات کو بہت اچھا قلمبند کیا۔ اگرچہ شاعر احباب نے کہا ہے
اس میں نہ سر ہے نہ تال ہے
لیکن لکھا بہت ہی کمال ہے
بات وہی اچھی جو دل کو بھائے ۔ اور آپ نے بہت اچھا لکھا خصوصاً کچھ نظمیں تو بہت ہی اچھی لگیں ۔
دعا ہے کہ جاری و ساری رہیں اسی شوق و لگن کے ساتھ


:lol: ابھی تک مجھے یہ پتہ نہیں چل سکا کہ لوگ میرا لکھا پڑھ کر بدتعریفی کرتے ہیں یا تعریف ۔۔نہ تو یہ کہہ سکتے ہیں کہ امن چھوڑو یہ سب۔۔لکھنا لکھانا تمھارے بس کی بات نہیں۔۔ اور نہ ہی یہ کہہ سکتے ہیں کہ لکھتی رہا کرو ۔۔یہ کہنے کے لیے بھی حوصلہ چاہیے۔۔ویسے نوید صاحب یہ خاص طور سے میں آپ کو نہیں کہہ رہی۔۔۔بس ویسے ہی آپ کا جواب پڑھ کے ہنسی آگئی ۔۔۔ آپ یہ دعا نہ کریں بلکہ پلیززز یہ دعا کریں کہ نہ میں سوچا کروں اور نہ ہی کچھ لکھا کروں۔ : )


محسن صاحب ۔۔زبردست ۔۔۔ میں اس تعریف سے سو فیصد متفق ہوں۔۔۔ واقعی ایسا ہی ہوتا ہے۔۔۔جس سے محبت کی جائے انسان خود بخود ویسا ہی ہوتا چلا جاتا ہے۔۔ اس کی پسند ناپسند اسی کے تابع ہونے لگتی ہے۔۔۔تو کیا ہی اچھا ہو کہ انسان کسی پرچھائی کے پیچھے بھاگنے کے بجائے محبوبِ حقیقی کا قرب پانے کی کوشش کرے۔۔اگر وہ راضی ہو تو پھر بن مانگے ہی جھولی بھر دیتا ہے۔
 

نوید ملک

محفلین
امن ایمان نے کہا:
نوید ملک نے کہا:
بہت خوب امن ایمان ، ابھی یہ پورا دھاگہ پڑھا آپ نے اپنے احساسات وخیالات کو بہت اچھا قلمبند کیا۔ اگرچہ شاعر احباب نے کہا ہے
اس میں نہ سر ہے نہ تال ہے
لیکن لکھا بہت ہی کمال ہے
بات وہی اچھی جو دل کو بھائے ۔ اور آپ نے بہت اچھا لکھا خصوصاً کچھ نظمیں تو بہت ہی اچھی لگیں ۔
دعا ہے کہ جاری و ساری رہیں اسی شوق و لگن کے ساتھ


:lol: ابھی تک مجھے یہ پتہ نہیں چل سکا کہ لوگ میرا لکھا پڑھ کر بدتعریفی کرتے ہیں یا تعریف ۔۔نہ تو یہ کہہ سکتے ہیں کہ امن چھوڑو یہ سب۔۔لکھنا لکھانا تمھارے بس کی بات نہیں۔۔ اور نہ ہی یہ کہہ سکتے ہیں کہ لکھتی رہا کرو ۔۔یہ کہنے کے لیے بھی حوصلہ چاہیے۔۔ویسے نوید صاحب یہ خاص طور سے میں آپ کو نہیں کہہ رہی۔۔۔بس ویسے ہی آپ کا جواب پڑھ کے ہنسی آگئی ۔۔۔ آپ یہ دعا نہ کریں بلکہ پلیززز یہ دعا کریں کہ نہ میں سوچا کروں اور نہ ہی کچھ لکھا کروں۔ : )


محسن صاحب ۔۔زبردست ۔۔۔ میں اس تعریف سے سو فیصد متفق ہوں۔۔۔ واقعی ایسا ہی ہوتا ہے۔۔۔جس سے محبت کی جائے انسان خود بخود ویسا ہی ہوتا چلا جاتا ہے۔۔ اس کی پسند ناپسند اسی کے تابع ہونے لگتی ہے۔۔۔تو کیا ہی اچھا ہو کہ انسان کسی پرچھائی کے پیچھے بھاگنے کے بجائے محبوبِ حقیقی کا قرب پانے کی کوشش کرے۔۔اگر وہ راضی ہو تو پھر بن مانگے ہی جھولی بھر دیتا ہے۔

میرا جواب پڑھ کر ہنسی آئی :shock: میں نے کونسی ٹوٹ بٹوٹ والی نظم لکھی جس پہ لوٹ پوٹ ہو رہیں تھیں :lol: سادہ سے الفاظ میں تعریف کی ۔ اور اب تو دعا کر دی اب Undo کیسے کروں ۔
اگر اب بھی ہنسی آئے تو ہنستی رہیے ہنستی رہیے ہنستی رہیے ، میرا کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :p ، بندے کو ہنستا مسکراتا رہنا چاہییے
 
امن ایمان نے کہا:
یہ نظم شاید آپ کو اچھی نہ لگے لیکن پتہ نہیں کیوں جب میں کچھ لکھ دوں تو بہت پرسکون ہوجاتی ہوں۔

کبھی تلخ لہجے کی حدت
کبھی سرد لفظوں کی سرسراہٹ
بلاوجہ، بے شمار سوچیں
کبھی بے چین یادوں کی آہٹ
میری سانس رک رہی ہے
روح جیسے قفس میں تڑپ رہی ہے
بہت بے تاب ہے دل یہاں سے جانے کو
امید تو کیوں خوش فہمی کے حصار میں جکڑ رہی ہے
بہت تھک گئی ہوں
اے مہرباں رات مجھے میٹھی نیند سلادے
نہ کبھی اس رات کا سویرا ہو
اپنی آغوش میں ہمیشہ کے لیے پناہ دے
نہ کبھی پلٹ کر دیکھوں میں جو اگر
دنیا سے نکل جانے کا در میرے لیے کوئی وا کردے
امن ایمان

لکھ دینا اچھا ہوتا ہے امن اور کہہ دینے سے واقعی انسان پرسکون ہو جاتا ہے۔ نظم کا اختتام تھوڑا مخلتف اور تھوڑا آغاز میں روانی جیسا ہوتا تو اور لطف دیتا مگر لکھتی رہو گی تو بہتری آتی جائے گی ویسے اعجاز صاحب کو کیوں نہیں دکھاتی تم اپنی شاعری۔
 

امن ایمان

محفلین
نوید ۔۔دراصل آپ کا جواب کچھ اس طرح سے تھا۔۔
کچھ بھی نہ کہا اور کہہ بھی گئے
کچھ کہتے کہتے رہ بھی گئے :)

سادہ سے الفاظ میں کی گئی تعریف کا بہت شکریہ ۔۔اور ہاں ہنستی رہی ہنستی رہی تو آپ کا کیا جانا ہے۔۔جانا تو مجھے پڑے گا نا ۔۔۔جی جی وہاں ہی جہاں آپ سوچ رہے ہیں۔ :lol:



محب:۔۔۔۔پہلی بات تو یہ کہ یہاں آنے کا شکریہ اور پھر یہ کے اعجاز چا کو یہ سب پڑھانے کی ہمت نہیں ہے۔۔۔مجھے پتہ ہے کہ میرا لکھا اُن سب لوگوں کو کوفت میں متبلا کردیتا ہے جو خود بھی لکھتے ہیں۔۔ عام لوگوں کو اتنا بُرا نہیں لگتا۔
محب میں جو سوچتی ہوں وہ ویسے ہی لکھ دیتی ہوں۔۔مجھے خود بھی لکھتے ہوئے پتہ نہیں چلتا ۔۔ ویسے بھی میں نے کون سا یہ پبلش کروانی ہے۔۔اس لیے کبھی اسے سیرئیس نہیں لیا۔
 

امن ایمان

محفلین
لڑکی

جانے کیوں اسےسب بے زباں سمجھتے ہیں
لڑکی کو کیوں نہیں زندہ جاں سمجھتے ہیں

وہ تو چپ چاپ روز جیتی روز مرتی ہیں
لوگ دفن ہونے کو موت کا نشاں سمجھتے ہیں

ظالم لوگ رواجوں کی بیڑی سے پابندِسلاسل ہیں
اور بےچارے خود کوموت کا پروانہ رواں سمجھتے ہیں

تقدیر کے فیصلے تو اللہ کی مرضی سے ہوتے ہیں
غرورکے پتلے خود کو مالکِ جسم و جاں سمجھتے ہیں

یہ حسب نسب کے بھوکے سیاہ بخت نصیب جن کے
خون رنگیں شملوں پر لکھا نام اپنا تاباں سمجھتے ہیں

جب آگہی کا درد رگوں میں نشتر بن کے اترنےلگے
اے پیاری زندگی تجھےپھر ہم ایک امتحاں سمجھتے ہیں

امن ایمان
 

قیصرانی

لائبریرین
امن ایمان نے کہا:
لڑکی

جانے کیوں اسےسب بے زباں سمجھتے ہیں
لڑکی کو کیوں نہیں زندہ جاں سمجھتے ہیں

وہ تو چپ چاپ روز جیتی روز مرتی ہیں
لوگ دفن ہونے کو موت کا نشاں سمجھتے ہیں

ظالم لوگ رواجوں کی بیڑی سے پابندِسلاسل ہیں
اور بےچارے خود کوموت کا پروانہ رواں سمجھتے ہیں

تقدیر کے فیصلے تو اللہ کی مرضی سے ہوتے ہیں
غرورکے پتلے خود کو مالکِ جسم و جاں سمجھتے ہیں

یہ حسب نسب کے بھوکے سیاہ بخت نصیب جن کے
خون رنگیں شملوں پر لکھا نام اپنا تاباں سمجھتے ہیں

جب آگہی کا درد رگوں میں نشتر بن کے اترنےلگے
اے پیاری زندگی تجھےپھر ہم ایک امتحاں سمجھتے ہیں

امن ایمان
بہت خوب آپی :(
 
Top