امریکا میں 7 سالہ بچے پر پاکستانی اور مسلمان ہونے پر اسکول بس میں تشدد

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کعنان

محفلین
امریکا میں 7 سالہ بچے پر پاکستانی اور مسلمان ہونے پر اسکول بس میں تشدد
ویب ڈیسک بدھ 12 اکتوبر 2016

624698-paks-1476274448-974-640x480.jpg

باسکول بس میں موجود 6 سے 7 بچوں نے بیٹے کو تشدد کا نشانا بنایا جس کے باعث اس کےہاتھ میں موچ آگئی ہے، والد فوٹو : فیس بک

واشنگٹن: امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں پاکستانی نژاد امریکی شہری کے 7 سالہ بچے کو مسلمان ہونے پر اسکول بس میں ساتھی بچوں نے تشدد کا نشانا بنا ڈالا۔

مغرب میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے تشدد کے واقعات میں کمی آنے کے بجائے مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے، کبھی کسی کو مسلمان ہونے پر طیارے سے اتاردیا جاتا ہے تو کبھی کسی کو اسکارف پہنے پر تنقید کا نشانا بنایا جاتا ہے، صرف یہی نہیں عدم برداشت اس حد تک جاپہنچی ہے کہ مسجدوں پر بھی حملے کے واقعات دیکھنے میں آتے ہیں۔ ایسا ہی واقعہ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں پیش آیا جہاں 7 سالہ بچے کو اسکول کی بس میں دیگر بچوں نے پاکستانی اور مسلمان ہونے پر تشدد کا نشانا بنایا۔

14517360_999751433325_5576022742802584984_n.jpg

Welcome to the United States of America of Donald Trump. Meet my son Abdul Aziz. He is in grade 1, bullied and beaten by his own classmates in school bus for being a Muslim

7 سالہ عبدالعثمانی جو شمالی کیرولینا کے اسکول میں زیر تعلیم ہے جب کہ والد ذیشان الحسن عثمانی کا کہنا تھا کہ اسکول سے گھر واپسی پر اسکول وین میں ان کے بیٹے کو دوسرے بچوں نے تشدد کا نشانا بنایا، اسکول بس میں موجود 6 سے 7 بچوں نے اس کے چہرے پر مکے مارے اور ہاتھ بھی مروڑ دیا جس کے باعث ان کے بچے کے ہاتھ میں موچ آ گئی ہے۔

دوسری جانب اسکول انتظامیہ کے مطابق واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جب کہ اسکول پرنسپل کا کہنا ہے کہ انہوں نے وین میں موجود تمام بچوں کا انٹرویو کیا ہے لیکن بس ڈرائیور سمیت کسی بھی بچے نے اس طرح کے کسی بھی واقعے کی تصدیق نہیں کی ہے۔

usman.jpg

بچے کے والد زیشان الحسن پاکستانی ہیں جو کہ امریکا میں سافٹ وئیر کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں، زیشان الحسن کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی ان کی فیملی کو پڑوسیوں کی جانب سے مسلمان ہونے پر ہراساں کیا گیا تھا جب کہ ان کے ایک بیٹے کو دہشت گرد بھی کہا جاتا رہا۔


ح
R
 
جس ملک کے جج مل کر اپنے ہی عوام کے خلاف نا انصافی کا مظاہرہ کرتے ہیں، سابقہ ریٹائرڈ جج جا کر قاتلوں کا دفاع کرتے ہیں اور ہیرو کہلاتے ہیں۔ اس ملک و قوم کے افراد کی دوسری قوم کس طور عزت کر سکتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
دوسری جانب اسکول انتظامیہ کے مطابق واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جب کہ اسکول پرنسپل کا کہنا ہے کہ انہوں نے وین میں موجود تمام بچوں کا انٹرویو کیا ہے لیکن بس ڈرائیور سمیت کسی بھی بچے نے اس طرح کے کسی بھی واقعے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
یہ اہم نکتہ ہو سکتا ہے۔
 

زیک

مسافر
Islamophobia Just Drove This Boy And His Family Out Of America | Huffington Post
In 2013, Usmani was part of a team that won the TiE StartUp Cup Pakistan, a business model competition organized by StartUp Cup USA with TiE and the U.S. Embassy in Pakistan.

“On our way back from the competition, we got robbed,” Usmani wrote in an email to friends and colleagues at the time. “They were 9 Dacoits, they beat me up very badly, beat my wife and 10 years old son and took away all the cash, mobiles, laptop, camera, all debit/credit cards everything. So now I have a lazy eye, injured rib, and few less teeth.”
 
بچے جب اکٹھے ہوتے ہیں تو شرارتیں کرتے ہیں اور چوٹیں بھی لگتیں ہیں یہ تو ساری دنیا مانتی ہے اب سکول بس میں نہ تو بچے کے ماں باپ موجود ہیں جنہوں نے اپنی آنکھوں سے یہ واقعی دیکھا ہو اتنے چھوٹے سے بچے کی بات کا اتنا بڑا ایشو بنا لینا کہاں کی عقل مندی ہے.
میرا تقریباً سارا سسرال ہی امریکہ میں سب کے بچے سکول جاتے ہیں آج تک تو کبھی ایسی بات نہیں سنی کسی سے بھی
 
بچے جب اکٹھے ہوتے ہیں تو شرارتیں کرتے ہیں اور چوٹیں بھی لگتیں ہیں یہ تو ساری دنیا مانتی ہے اب سکول بس میں نہ تو بچے کے ماں باپ موجود ہیں جنہوں نے اپنی آنکھوں سے یہ واقعی دیکھا ہو اتنے چھوٹے سے بچے کی بات کا اتنا بڑا ایشو بنا لینا کہاں کی عقل مندی ہے.
میرا تقریباً سارا سسرال ہی امریکہ میں سب کے بچے سکول جاتے ہیں آج تک تو کبھی ایسی بات نہیں سنی کسی سے بھی

سسرال کے بچے کس قسم کا کھانا کھاتے ہیں؟ ان کے والدین داڑھی رکھتے ہیں؟
 
سسرال کے بچے کس قسم کا کھانا کھاتے ہیں؟ ان کے والدین داڑھی رکھتے ہیں؟
الحمداللہ مسلمانوں کے گھرانے سے تعلق ہے سب بچے حلال فوڈ ہی کھاتے ہیں اور تمام نماز روزے کے پابند بھی کرتے ہیں عدنان کی بہنوئی کی تو داڑھی بھی سنت کے مطابق ہے
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

سسٹر نے بجا فرمایا، ہمارے یہاں بھی کچھ ایسا ہے کہ بچہ اگر سکول بس پر سکول جاتا ہے تو سکول بس میں بیٹھنے کے بعد واپس بس سے اترنے تک سکول کی ہی ذمہ داری ہوتی ہے۔ سکول پرنسپل کے پوچھنے سے بات نہیں بنتی اگر پولیس انوالو ہوئی تو پھر وہ خود ہی پوچھ لے گی۔

عثمانی صاحب کو بھی چاہئے تھا کہ اس مسئلہ کو سکول میں ہی حل کرنے کی کوشش کرتے، اسطرح انٹرنیشنل میڈیا کے حوالہ سے خبر کو اچھال کر انہوں نے خود اپنے بچوں کو ٹارگٹ کیا ہے جو مستقبل میں بچوں کے لئےمزید نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔

والسلام
 

arifkarim

معطل
ایسا ہی واقعہ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں پیش آیا جہاں 7 سالہ بچے کو اسکول کی بس میں دیگر بچوں نے پاکستانی اور مسلمان ہونے پر تشدد کا نشانا بنایا۔
یہ وجہ کافی مشکوک ہے۔ امریکہ میں دیگر مغربی ممالک کی طرح اسکولوں میں بچوں کے مابین Bullying عام ہے۔ ایسے ہی کسی ایک واقعہ کو مذہب اور قومیت سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
 

وجی

لائبریرین
داڑھی یہودی اور سکھ بھی رکھتے ہیں۔ انکے ساتھ اس قسم کے واقعات کیوں پیش نہیں آتے؟
انکے ساتھ واقعات ہوتے رہتے ہیں ۔ خصوصا سکھوں کے ساتھ ، رنگ جو ایک جیسا ہے۔
باقی یہودیوں کے ساتھ کا علم نہیں۔مگر جملے بازی تو ہوتی رہتی ہے۔
 

arifkarim

معطل
اس خبر کو ایسے ہی درست جاننے میں کیا مسئلہ ہے ؟
مہذب قوموں میں ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ ہماری قوم ہے ہی اس قابل ۔ آپ کو نہیں معلوم؟
خبر درست بھی ہو سکتی ہے اور غلط بھی۔ اہم بات یہ ہے کہ اس پر کاروائی ہوگی ، معاملہ دبایا نہیں جائے گا۔ یہی مہذب قوم کی نشانی ہے۔
 

عباس اعوان

محفلین
خبر درست بھی ہو سکتی ہے اور غلط بھی۔ اہم بات یہ ہے کہ اس پر کاروائی ہوگی ، معاملہ دبایا نہیں جائے گا۔ یہی مہذب قوم کی نشانی ہے۔
وہ ٹونی بلئیر نے اقبال کرنے کے بعد معافی مانگی تھی، معاملہ دب گیا یا کسی عدالت میں چلا رہا ہے ؟میڈیا کا لنک مت دیں پلیز، یہ بتائیں کہ اس کا ٹرائل ہو رہا ہے یا نہیں ؟
 

arifkarim

معطل
وہ ٹونی بلئیر نے اقبال کرنے کے بعد معافی مانگی تھی، معاملہ دب گیا یا کسی عدالت میں چلا رہا ہے ؟میڈیا کا لنک مت دیں پلیز، یہ بتائیں کہ اس کا ٹرائل ہو رہا ہے یا نہیں ؟
معاملہ دبا نہیں۔ کئی تنظیمیں اسے جنگی قوانین کی خلاف ورزی پر سزا دلوانے کیلئے کام کر رہی ہیں
 
معاملہ دبا نہیں۔ کئی تنظیمیں اسے جنگی قوانین کی خلاف ورزی پر سزا دلوانے کیلئے کام کر رہی ہیں
یہ کئی تنظیموں کو کوشش کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ مہذب قوموں میں تو قانون خود عمل کرتا ہے۔ تنظیموں کی ضرورت تو وہاں پڑتی ہے جہاں حکومت اور قانون پہلو تہی برت رہے ہوتے ہیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top