خرم شہزاد خرم
لائبریرین
میں افطاری سے 10 منٹ پہلے ہی ماموں کے گھر پہنچ گیا۔میں نے جب دروازہ کھول کر اندر دیکھا تو ابھی اور کوئی نہیں آیا تھا یعنی میں سب سے پہلے پہنچا تھا۔ ابھی اندر داخل ہوا ہی تھا کہ سب نے آواز دینا شروع کر دی آ جاؤ آجاؤ افطاری ہمارے ساتھ ہی کرو۔ میں بہت حیران ہوا، یعنی کہ خود ہی آج میری افطاری رکھی ہوئی ہے اور خود ہی کہتے ہیں کہ افطاری ہمارے ساتھ کرو۔ ظاہر ہے آج میری یہاں افطاری تھی تو مجھے ان کے ساتھ ہی افطاری کرنی تھی۔
میں جا کر دسترخوان میں بیٹھ گیا اور باقی لوگوں کا انتظار کرنے لگا۔ اسی دوران میں نے دسترخوان کا جائزہ لیا تو پتہ چلا کہ جیسے ہم گھر میں عام دنوں میں افطاری کرتے ہیں اسی طرح یہاں کا دسترخوان بھی عام کھانوں سے ہی سجا ہوا تھا۔ میں نے سوچا اگر افطاری رکھنی ہی تھی تو کم از کم ایک آدھ کھانا تو سپیشل بنا لیتے۔ اسی دوران روزہ کھولنے کی نوید سنائی دی۔ لیکن مجھے حیرت ہوئی کہ میرے علاوہ کوئی نہیں آیا یا صرف میری ہی افطاری کی گئی ہے۔ خیر خوب مزے سے افطاری کی تھوڑی دیر سب کے ساتھ گپ شپ لگائی اور اس کے بعد اٹھ کر گھر کی طرف چل پڑا۔ راستے میں یہی سوچتا رہا کہ یہ کس طرح کی افطاری تھی کچھ بھی تو اسپیشل نہیں تھا۔ انہیں سوچوں میں جب گھر پہنچا تو ماں جی نے پوچھا کہاں چلے گے تھے افطاری کے وقت۔ تو میں نے بتایا آج ماموں کے گھر افطاری تھی، لیکن ذرہ مزہ نہیں آیا، کچھ بھی اسپیشل نہیں تھا، سب کچھ عام ہی تھا کچھ خاص طور پر تیار نہیں کیا تھا۔ ابھی میں بول ہی رہا تھا کہ ماں جی نے میری بات کاٹی اور بولی "اوے پاگل تیرے ماموں کے گھر افطاری تو کل ہے"
میں جا کر دسترخوان میں بیٹھ گیا اور باقی لوگوں کا انتظار کرنے لگا۔ اسی دوران میں نے دسترخوان کا جائزہ لیا تو پتہ چلا کہ جیسے ہم گھر میں عام دنوں میں افطاری کرتے ہیں اسی طرح یہاں کا دسترخوان بھی عام کھانوں سے ہی سجا ہوا تھا۔ میں نے سوچا اگر افطاری رکھنی ہی تھی تو کم از کم ایک آدھ کھانا تو سپیشل بنا لیتے۔ اسی دوران روزہ کھولنے کی نوید سنائی دی۔ لیکن مجھے حیرت ہوئی کہ میرے علاوہ کوئی نہیں آیا یا صرف میری ہی افطاری کی گئی ہے۔ خیر خوب مزے سے افطاری کی تھوڑی دیر سب کے ساتھ گپ شپ لگائی اور اس کے بعد اٹھ کر گھر کی طرف چل پڑا۔ راستے میں یہی سوچتا رہا کہ یہ کس طرح کی افطاری تھی کچھ بھی تو اسپیشل نہیں تھا۔ انہیں سوچوں میں جب گھر پہنچا تو ماں جی نے پوچھا کہاں چلے گے تھے افطاری کے وقت۔ تو میں نے بتایا آج ماموں کے گھر افطاری تھی، لیکن ذرہ مزہ نہیں آیا، کچھ بھی اسپیشل نہیں تھا، سب کچھ عام ہی تھا کچھ خاص طور پر تیار نہیں کیا تھا۔ ابھی میں بول ہی رہا تھا کہ ماں جی نے میری بات کاٹی اور بولی "اوے پاگل تیرے ماموں کے گھر افطاری تو کل ہے"