طارق شاہ

محفلین

شب کو تھا بزم میں دعوائے تقابل تم سے
کھُل گیا رنگ قمر کا بھی سحر ہوتے تک

فخرالدین حُسین سُخن دہلوی
 

طارق شاہ

محفلین

بے خودی نے مجھے شکوے سے بھی رکھّا محرُوم !
اُٹھ گئے پاس سے وہ ، مجھ کو خبر ہوتے تک


فخرالدین حُسین سُخن دہلوی
 
Top