آخری شب کا اندھیرا ۔۔۔۔۔

حجاب

محفلین
اُسے کہنا !!!!!
دسمبر کی آخری ٹھٹھرتی آخری شب کے اندھیرے میں
کئی صبحیں کئی شامیں کئی راتیں
جو تیرے ہجر میں گزری تھیں
میرے ماضی کا حصّہ بنتی جاتی ہیں
تجھ سے بچھڑے ہوئے کتنے برس گزر گئے
مگر جب بھی دسمبر لوٹ آتا ہے
خصوصاً آخری شب میں میرے اندر کا انسان جاگ اُٹھتا ہے
مرے کمرے کی ساری کھڑکیوں کو کھول دیتا ہے
ہوا کے سرد جھونکوں سے کلینڈر پھڑپھڑاتا ہے
مجھے شب بھر جگاتا ہے تو یوں محسوس ہوتا ہے
کہ کل جو سورج نکلے گا ، نیا سال لائے گا
مری تنہائیاں مجھ سے لپٹ کے کتنا روئیں گی
نئے سورج کی کرنیں مجھ سے پوچھیں گی
وہ تیرا ہمسفر و ہم نشیں جو تیرے سنگ سنگ تھا
کہاں ہے اب ؟؟؟؟؟؟؟؟
تو میں چپ چاپ سارا دن
اسی کمرے میں رہ کر آنے والے سال کو
کیا کیا بتاؤں گا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 
Top