آج تنہائی کسی ہمدمِ دیریں کی طرح کرنے آئی ہے مری ساقی گری شام ڈھلے منتظرِ بیٹھے ہیں ہم دونوں کہ مہتاب اُبھرے اور ترا عکس جھلکنے لگے ہر سائے تلے