امجد علی راجا

  1. امجد میانداد

    تصویری روداد: چار محفلین کی پہلی ملاقات کی، فیصل مسجد اسلام آباد سے

    السلام علیکم، خبر چلی کہ جناب سید شہزاد ناصر صاحب اسلام آباد تشریف لا رہے ہیں۔ نیرنگ خیال بھائی آتے آتے بچی کی طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے گھر واپس چلے گئے۔ اللہ بچی کو جلد از جلد صحتِ کاملہ عطا فرمائے۔ آمین۔ تلمیذ صاحب مصروفیت کی وجہ سے نہیں آ پائے اور کچھ ایسا ہی الف نظامی اور محسن وقار علی...
  2. امجد علی راجا

    یہ چاند تارے فدا ہوں تجھ پر، الٹ دے تُو جو نقاب جاناں

    یہ چاند تارے فدا ہوں تجھ پر، الٹ دے تُو جو نقاب جاناں بہار ساری نثار تجھ پر، ہے چیز کیا یہ گلاب جاناں شمار کرتا ہوں خود کو تجھ پر، تُو زندگی کا حساب جاناں ہے تُو جوانی، ہے تُو ہی مستی، ہے تُو ہی میرا شباب جاناں تری محبت کو میرے دل نے سنبھال رکھا ہے خود میں ایسے کہ جیسے خود میں سنبھال رکھے،...
  3. امجد علی راجا

    مسٹیک کر رہا ہے تُو مجھ پر اٹھا کے ہاتھ

    مسٹیک کر رہا ہے تُو مجھ پر اٹھا کے ہاتھ مجھ سا بُرا نہ ہوگا دِکھا اب لگا کے ہاتھ دعوت سا اہتمام تھا، ہم خوب خوش ہوئے چائے پہ اِکتفا کیا اس نے دھلا کے ہاتھ شرما دیا اسے، ہو پسینے کا بیڑہ غرق "انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ" "ای میل" اِس زمانے کی "شی میل" تھی کبھی پیغام آتے جاتے...
  4. امجد علی راجا

    چشم تر میں ڈوب کر میری وہ کیوں حیران تھا

    چشم تر میں ڈوب کر میری وہ کیوں حیران تھا اس سے پہلے وہ مری الفت سے کیا انجان تھا؟ سرخ پھولوں میں چھپے کانٹوں کو مت الزام دو مجھ کو خود ہی پھول چننے کا بڑا ارمان تھا وقت نے نوچے ہیں چہرے سے نقاب خوش نما آج نفرت ہے اسی سے کل جو میری جان تھا نازکی اس گلبدن کی جس طرح شبنم کی بوند جسم سنگ...
  5. امجد علی راجا

    ہر شے سے بڑھ کے جس کی وفاؤں کی چاہ کی

    ہر شے سے بڑھ کے جس کی وفاؤں کی چاہ کی آخر اسی نے زندگی میری تباہ کی چاہت بھری ادا نہ سہی، بے رخی سہی صد شکر اس نے ہم پہ بھی اپنی نگاہ کی جب بھی گزر ہوا ترے دلشاد شہر سے آنکھوں سے خاک چوم لی ہر ایک راہ کی بے مثل شاہکار پہ کٹوا دیئے ہیں ہاتھ ہائے یہ شان منصفی عالم پناہ کی انسانیت کے جسم پہ...
  6. امجد علی راجا

    "آج کی نوکرانی"

    آج کل کام کرنے والی ماسیوں کے رویے میں کافی تبدیلی آگئی ہے، اگر آپ کے علم میں ہے تو اچھی بات، ورنہ ذہنی طور پر تیار رہیئے :laughing3: "آج کی نوکرانی" باجی ذرا یہ ٹوکری مجھ کو اٹھا کے دو تکیئے ہیں میرے ہاتھ میں، چادر بچھا کے دو جھاڑو سے میرے ہاتھ میں چھالے ہی پڑ گئے صاحب سے "ویکیوم کلینر"...
  7. امجد علی راجا

    اگاتی ہے مرے دل میں گلاب آہستہ آہستہ

    اپنی ہی ایک غزل پر ہاتھ صاف کیا ہے :) اگاتی ہے مرے دل میں گلاب آہستہ آہستہ پڑوسن کر نہ دے مجھ کو خراب آہستہ آہستہ بنائے فارمولے لڑکیوں نے دل چرانے کے سمجھ آنے لگا ان کا نصاب آہستہ آہستہ سِرک کر سر سے، شانوں سے، گرے قدموں میں ہم آکر ہوئے آنچل سے آخر ہم جراب آہستہ آہستہ کریڈٹ کارڈ دے کر،...
  8. امجد علی راجا

    لڑکوں کی بےرخی پر لڑکیوں کا شکوہ

    لڑکوں کی بےرخی اور وہ بھی لڑکیوں سے؟ ممکن تو نہیں، لیکن فرض کرلینے میں حرج ہی کیا ہے :) لڑکوں کی بےرخی پر لڑکیوں کا شکوہ جانے کس دیس کھو گئے لڑکے ہم سے کیوں دور ہو گئے لڑکے کالج آنے کو دل نہیں کرتا خار راہوں میں بو گئے لڑکے راج کرنے کا خواب تھا اپنا سارے ارماں ڈبو گئے لڑکے کچھ بھی...
  9. امجد علی راجا

    "شاعر کی سائیکل"

    "شاعر کی سائیکل" شاعر کی ہر اک چیز ہے اہلِ زباں ہے سائیکل بھی روڈ پر ایسے رواں مستفعلن کا یوں مسلسل ورد ہے چوں چک چراں چوں چک چراںچوں چک چراں الف عین محمد یعقوب آسی امجد میانداد انیس الرحمن باباجی درویش خُراسانی ذوالقرنین سید زبیر سید شہزاد ناصر الشفاء شوکت پرویز شیزان عمراعظم...
  10. امجد علی راجا

    "کل کی طرح" غزل

    وقتِ رخصت ہمیں پھر روک ذرا کل کی طرح آج پھر مانگ تو بارش کی دعا کل کی طرح آج پھر ہو نہ سکے کل کی طرح محوِ سفر آج پھر یار کی آئی ہے صدا کل کی طرح قیدِ ہستی سے رہائی نہ ملی آج ہمیں آج پھر ہم نے ہے کاٹی یہ سزا کل کی طرح کل کا وعدہ تھا سو ٹلتا ہی گیا کل کل پر کل نے کل سے مجھے بے کل ہے کیا کل...
  11. امجد علی راجا

    بیگم کا شکوہ

    "چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے" وہ مری یادوں میں تیرا بِلبِلانا یاد ہے پہلے شادی کے لئے منت سماجت تھی تری میرے قدموں میں ترا وہ گڑگڑانا یاد ہے شور اب لگنے لگی تم کو مری آواز بھی پہلے یہ آواز تھی کوئل کا گانا، یاد ہے؟ آپ کی امی کا مجھ کو روکنا اور ٹوکنا چھوٹی چھوٹی بات پر مجھ کو دبانا...
  12. امجد علی راجا

    نمک

    مفلسی کے دور میں اک گھر کا جو کھایا نمک عمر اس در پر گزاری، اس قدر بھایا نمک "باس کی بیٹی" سے شادی کے لئے مجبور تھا لے گیا آغوشِ الفت میں مجھے کالا نمک میرے آنے کی خوشی میں وہ تو پاگل ہو گئی ڈال دی سالن میں چینی، کھیر میں ڈالا نمک لنچ کا وعدہ تھا مجھ سے، لے گیا اس کو کزن اس طرح ظالم نے زخموں پر...
  13. امجد علی راجا

    در کھلا رکھتے ہیں، گھر کو بھی سجا دیتے ہیں

    در کھلا رکھتے ہیں، گھر کو بھی سجا دیتے ہیں رات بھر دل کو ہم ایسے ہی دغا دیتے ہیں سانس تھم جاتی ہے، دھڑکن بھی بگڑ جاتی ہے جب وہ چہرے پہ گری زلف ہٹا دیتے ہیں تیری یادوں نے مجھے نیند سے محروم کیا سو بھی جائوں تو ترے خواب جگا دیتے ہیں بات چھوٹی ہی سہی، رسمِ زمانہ ہے یہی حسبِ توفیق سبھی لوگ ہوا...
  14. امجد علی راجا

    بیگم آخر تجھے ہوا کیا ہے (غالب سے معذرت)

    تھوبڑا سُوج کر بنا کیا ہے بیگم آخر تجھے ہوا کیا ہے دن بدن پھیلتی ہی جاتی ہیں بیویوں کا یہ مسئلہ کیا ہے میری بیگم سے لڑ کے دیکھ ذرا مجھ کو ڈرپوک مارتا کیا ہے سر جھکاتا ہے ہر بھلا شوہر جب وہ کہتی ہے "گھورتا کیا ہے" اس کی ڈولی ہے میرے کاندھے پر عشق میں اور مجھے ملا کیا ہے وہ نہیں تھی ترے...
  15. امجد علی راجا

    نئی صدی کا پیغام

    اس صدی کو چاہیئے اک صاحبِ کردار اُٹھ اس صدی کی رہبری تیرے لئے تیار اُٹھ ظلمتوں نے کردیا انسان کو لاچار اُٹھ ظلمتوں میں پھر مثالِ حیدرِکرار اُٹھ نعرہِ تکبیر ہے طاقت ترے ایمان کی اے مسلماں جذبہءِ ایمان سے سرشار اُٹھ ساری دنیا کو دکھا دے قوتِ ایمان پِھر تیری خاطر آتشِ نمرود ہے تیار اُٹھ...
Top