نتائج تلاش

  1. Iftikhar A Aqab

    اصلاح درکار ہے (ھزج مسدس)

    وفا کی شاخ پر دو پھول کھلنے دو امیدوں کے شجر پہ پھل بھی لگنے دو عداوت بوتے رہتے کیوں ہو سینوں میں کبھی تم پیار کے پودے بھی اگنے دو ستارے آسماں پر اچھے لگتے ہیں زمیں پر آدمی آباد رہنے دو سنو! احساس کے رشتے نبھاؤ یوں اگر کردار مرتا ہے تو مرنے دو وفا سے بنتے ہیں احساس کے بندھن انا کے بت ہیں...
  2. Iftikhar A Aqab

    فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن اصلاح درکار ہے

    بانٹ لینا غم کسی کا مرد حق کا کام ہے خود پرستی میں جو ڈوبا باخدا ناکام ہے خود فریبی ، خود نمائی ، سرکشی ہے کس لئے دسترس میں چار دن ہونا بھی اک ابہام ہے تم ملاؤ جھوٹ میں سچ کو نہیں ، یہ حکم ہے جان کر سچ کو چھپایا تو برا انجام ہے منقسم ہو خاک ہو کر ذات کے کس خول میں کچھ توبولو،کچھ توسمجھو،عقل...
  3. Iftikhar A Aqab

    فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن اصلاح درکار ہے

    بانٹ لینا غم کسی کا مرد حق کا کام ہے خود پرستی میں جو ڈوبا باخدا ناکام ہے خود فریبی ، خود نمائی ، سرکشی ہے کس لئے دسترس میں چار دن ہونا بھی اک ابہام ہے تم ملاؤ جھوٹ میں سچ کو نہیں ، یہ حکم ہے جان کر سچ کو چھپایا تو برا انجام ہے منقسم ہو خاک ہو کر ذات کے...
  4. Iftikhar A Aqab

    اصلاح درکار ہے(مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن)

    جناب صد احترام الف عین صاحب اشعار کی ترتیب اور ربط درست کرنے کی کوشش کی ہے۔ جو درج ذیل ہے۔ مزید کے لئے رہنمائی فرما دیں۔ جزاک اللہ بہت باتیں کیا کرتے تھے اب بولو ہوئے محرم سے مجرم کیوں ؟ سبب بولو کہاں جھلسے؟ کہاں پر آگ سے کھیلے؟ جلایا آشیاں کیسے ، یہ سب بولو تمھارا دل اگر ہے درد سے خالی...
  5. Iftikhar A Aqab

    اصلاح درکار ہے(مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن)

    السلام و علیکم ورحمتہ اللہ و براکتہ جناب، شاعری کے شوق میں طفیلی پودے کی طرح علم عروض سے چمٹا ہوا ہوں لیکن مکمل رہنمائی شاید اس لئے نہیں ممکن کہ مصروفیت ہی جان نہیں چھوڑ رہی۔ آپ اگر مزید رہنمائی فرماتے رہیں تو امید لگ چکی ہے کہ نکھار آ جائے گا۔ تعارف : نا چیز حصول روزگار کے سلسلے میں تارکین...
  6. Iftikhar A Aqab

    اصلاح درکار ہے(مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن)

    بہت باتیں کیا کرتے تھے اب بولو جلایا ہے کہاں دل کو یہ سب بولو کہاں جھلسے؟ کہاں پر آگ سے کھیلے؟ بھکاری تم وفا کے تھے، سبب بولو ستاروں کے جہاں تک بات بن جاتی ہوئے محرم سے مجرم کیوں ؟ سبب بولو اگر دل درد سے خالی تمھارا ہے تو پھرکیوں ہے طبیعت مضطرب بولو کہاں سے لاؤ گے تم کوئی ہم جیسا...
Top