اصلاح درکار ہے (ھزج مسدس)

Iftikhar A Aqab

محفلین
وفا کی شاخ پر دو پھول کھلنے دو
امیدوں کے شجر پہ پھل بھی لگنے دو

عداوت بوتے رہتے کیوں ہو سینوں میں
کبھی تم پیار کے پودے بھی اگنے دو

ستارے آسماں پر اچھے لگتے ہیں
زمیں پر آدمی آباد رہنے دو

سنو! احساس کے رشتے نبھاؤ یوں
اگر کردار مرتا ہے تو مرنے دو

وفا سے بنتے ہیں احساس کے بندھن
انا کے بت ہیں پہلو میں ، یہ گرنے دو

حقیقت میں اُندھیرے یوں نہ جائیں گے
گماں کی بات ہے ، جگنو چمکنے دو

چلو یہ روپ پھر مردہ ضمیری کا
کسی انجام کو خود ہی پرکھنے دو
 
Top