Iftikhar A Aqab
محفلین
بانٹ لینا غم کسی کا مرد حق کا کام ہے
خود پرستی میں جو ڈوبا باخدا ناکام ہے
خود فریبی ، خود نمائی ، سرکشی ہے کس لئے
دسترس میں چار دن ہونا بھی اک ابہام ہے
تم ملاؤ جھوٹ میں سچ کو نہیں ، یہ حکم ہے
جان کر سچ کو چھپایا تو برا انجام ہے
منقسم ہو خاک ہو کر ذات کے کس خول میں
کچھ توبولو،کچھ توسمجھو،عقل کیوں ناکام ہے
زندگی کی دوڑ میں یوں بھاگنا ہے کب تلک
وقت کی ہی ساعتوں میں زندگی کی شام ہے
درد والے ہی پڑھیں گے درد کی تحریر کو
درد لکھنا ، درد پڑھنا رب کا ہی انعام ہے
ڈوب کر جس سوچ میں لکھتا ہوں کوئی غزل
خون دل کے رنگ میں چھوٹا سا پیغام ہے
میرے بس میں کچھ نہیں ہےخاک ہی بس خاک ہوں
سب کرم ہے سب عطا ہے شاعری الہام ہے
خود پرستی میں جو ڈوبا باخدا ناکام ہے
خود فریبی ، خود نمائی ، سرکشی ہے کس لئے
دسترس میں چار دن ہونا بھی اک ابہام ہے
تم ملاؤ جھوٹ میں سچ کو نہیں ، یہ حکم ہے
جان کر سچ کو چھپایا تو برا انجام ہے
منقسم ہو خاک ہو کر ذات کے کس خول میں
کچھ توبولو،کچھ توسمجھو،عقل کیوں ناکام ہے
زندگی کی دوڑ میں یوں بھاگنا ہے کب تلک
وقت کی ہی ساعتوں میں زندگی کی شام ہے
درد والے ہی پڑھیں گے درد کی تحریر کو
درد لکھنا ، درد پڑھنا رب کا ہی انعام ہے
ڈوب کر جس سوچ میں لکھتا ہوں کوئی غزل
خون دل کے رنگ میں چھوٹا سا پیغام ہے
میرے بس میں کچھ نہیں ہےخاک ہی بس خاک ہوں
سب کرم ہے سب عطا ہے شاعری الہام ہے