میں مسافر ہوں رہبری تو ہے
دشتِ تیرہ میں روشنی تو ہے
جانِ ساغر ہے مے کشی تو ہے
جس کے دم سے ہے بے خودی تو ہے
تو تغزل ہے میری غزلوں کا
میرے نغموں کی نغمگی تو ہے
گذریں کتنی نگہ سے تصویریں
اک جو دل میں اتر گئی تو ہے
بے خبر ہوں میں ساری دنیا سے
ہے فقط جس سے آگہی تو ہے
گر ضرورت ہے تو فقط تیری
اور...