نتائج تلاش

  1. احمد وصال

    اسی کے ملنے سے تعبیر زندگی ملے گی

    غزل ۔۔ اُسی کے ملنے سے تعبیرِ زندگی ملے گی ہمیں پتہ ہے یہ اک خواب ہے ، نہی ملے گی کہا تھا اُس نے کہ "میسج کروں، نہ کال کروں" مگر وہ کیسی ہے ؟ پھر کیسے آگہی ملے گی الہی! میں نہیں منکر تری عطاؤں کے مگر یہ کیسے ہے ممکن مجھے خوشی ملے گی آہ! انتہائے تغافل کہ سامنے، ۔۔۔۔ نہ سنے اسے خبر دو کہ...
  2. احمد وصال

    نہیں موجود پر مثل ہوا ہے چار سو ہے

    نہیں موجود ، پر مثل ہوا ہے، چار سو ہے اکیلے میں کہ جس کی یاد محو گفتگو ہے ادائیں، سادگی، شوخی ،تغافل , ایک جا ہیں کوئی تصویر تیرے رنگ میں ہے یا کہ تو ہے بلا کی تشنگی کا ہو مداوا کس طرح سے ہر اک منظر پہ ویرانی ہے اور خالی سبو ہے بہانہ کچھ بھی ہو پوچھے ہمارا حال تو بھی نہیں پابند تو اس کا،...
  3. احمد وصال

    ماسوا محبت کے باقی سب اضافی ہے، احمد وصال

    ماسوا محبت کے ، باقی سب اضافی ہے زندگی بدلنے کو ایک خواب کافی ہے مجھ کو بھول بیٹھے ہو، پیار بھی نہیں مجھ سے خط میں آخری لکّھی، بات اختلافی ہے دل خدا کا گھر ہے تو پھر جواب دے کوئی کعبہ توڑنے کی بھی کیا کوئی معافی ہے ؟ اس نے لہجہ بدلا ہے مجھ کو دھوکہ دینے کو بھیگی بھیگی آنکھوں کا رنگ...
  4. احمد وصال

    غزل،ترے وصال میں مٹنے کا خوف طاری ہے،احمد وصال

    ترے وصال میں مٹنے کا خوف طاری ہے بدن کے ملبے میں اپنی تلاش جاری ہے مکیں ہوں گاؤں کا ، دیکھو کہ میری گھٹّی میں مرے عزیز! روایت کی پاسداری ہے بنے ہیں لوگ سب انجان ایک دوجے سے نہی ہے کچھ بھی ، امارت کی تابکاری ہے یقین ہے کہ محبت میں سرخرو ہوں گے ہمارے پاس دعاؤں کی ریزگاری ہے دکھائی آنکھیں،...
  5. احمد وصال

    آج اُس کو اُس کے جیسا وہی پر دکھا غزل، احمدوصال

    غزل ‏ آج اُس کو اُس کے جیسا وہی پر دکھا دیا آئینہ اس کے ہاتھ میں لا کر تھما دیا وہ سنگ دل بنا تو بنے بت تراش ہم اپنے ہنر سے پیار کا رستہ بنا دیا گرچہ ہوا بھی تیز ہے پھر بھی ہے حوصلہ رکھا ہوا ہے کھڑکی میں جلتا ہوا دیا اب شہر بھر کی نفرتوں کا خود شکار ہے جس نے محبتوں کا سلیقہ سکھا دیا نکلی...
  6. احمد وصال

    جتنے بھی ٹوٹے خواب ہوتے ہیں

    جتنے بھی ٹوٹے خواب ہوتے ہیں سب سے بڑھ کے عذاب ہوتے ہیں! ہم محبت نبھانے والے سب پیشِ لفظِ کتاب ہوتے ہیں اچھے لگتے ہیں دور دور سے لوگ بچ کے رہنا سراب ہوتے ہیں سچ زمانے میں بولنے والے یونہی زیرِ عتاب ہوتے ہیں جھوٹے سچے یہ تیرے وعدے یار پورے، بھی کیا جناب ہوتے ہیں؟ آمَناً دل سے کہنے والے اب ہم...
  7. احمد وصال

    خوشبو نے کیا پھول سے ناتہ تھوڑا ہے

    خوشبو نے کیا پھول سے ناتا توڑا ہے اس نے بھی ناراضی میں منہ موڑا ہے روئی جیسے دھنکتا ہے یہ روز مجھے ماضی کے ہاتھوں میں کیسا کوڑا ہے اپنا بچپن جیب میں ڈالے پھرتا ہوں اک جگنو ہے، اک مٹی کا گھوڑا ہے گھر بنتا ہے کب اس گارے مٹی سے بابا نے یہ خون پسینہ جوڑا ہے وحشت میں دیوانہ سر پھوڑے کس سے؟ اک...
  8. احمد وصال

    میں نے تمھارے ہجر کی یوں دیکھ بھال کی

    مَیں نے تُمھارے ہِجر کی یُوں دیکھ بھال کی جیسے عَزیز ہُوتی ہے روزی حَلال کی وہ ساتھ دینا چاہے تو قِسمت بھی ساتھ دے اَب اِس میں فَلسَفے کی ضَرورت نہ فال کی جب سے پتہ چلا کہ سکوں چھینتی ہے یہ نفرت، سبھی نے گاؤں سے باہر نکال کی اے ہجر یار بنتا ہے تیرا بھی شکریہ تو نے خزاں سے میری رفاقت بَحال کی...
  9. احمد وصال

    مرا یہ واہمہ بالکل بجا ہے

    ترے کھونے کا جو دھڑکا لگا ہے مرا یہ واہمہ بالکل بجا ہے خزاں سے جو مرا پالا پڑا ہے ہر ایک شے سے یہ رشتہ دیرپا ہے جو شادابی زمیں پہ چار سو ہے مرے پرکھوں کے محنت کا صلہ ہے کٹے گی کس طرح یہ ہجر کی شب اگرچہ طاق میں جلتا دیا ہے اسے مجھ سے محبت ہو گئی ہے یقیناً یہ بھی کوئی معجزہ ہے اکیلا بیٹھ کر...
  10. احمد وصال

    مجھے یہ طعنہ دیا ڈوبتے ستارے نے

    مجھے یہ طعنہ دیا ڈوبتے ستارے نے ڈرا دیا ہے تجھے ایک ہی خسارے نے خلوص، صبر، دعا ، اور سامنے امّید یہ رستہ مجھ کو دکھایا ہے استخارے نے اداسی ، خاک بہ سر، چاک دامنی، رونا ہمارا حال کیا ہے یہ ایک پیارے نے خسارے جھیل کے پھر بھی خسارہ باقی ہے حساب مجھ کو بتایا ہے گوشوارے نے چھُڑا کے ہاتھ مجھے...
  11. احمد وصال

    جینا ترے لیے ہے نہ مرنا ترے لیے

    جینا ترے لیے ہے نہ مرنا ترے لیے اب اس کو بھول جانا ہے اچھا ترے لیے تصویر، پھول، تتلی ،کتابیں، شکستہ خط ساری نشانیوں کو سنبھالا ترے لیے الجھن، امید، خوف، گھٹن، شب، ستارے، میں مل کر سبھی نے مجھ سے ہے سوچا ترے لیے لب پہ ہنسی ہوں لایا میں اشکوں کے باوجود خود پہ چڑھا لیا نیا چہرہ ترے لیے نرگس،...
  12. احمد وصال

    چاندنی رات کسی وصل پرانا منظر

    غزل چاندنی رات , کسک , وصل , پرانا منظر اب بھی آنکھوں میں ہے محفوظ وفا کا منظر ابر،گل سبزہ، فلک، رنگ، پھڑکتی تتلی ہم غریبوں کو کہاں دکھتا ہے ایسا منظر سگرٹیں، یار، دھواں، قہقہے، بے فکری، شام آج آنکھوں میں اتر آیا ہے بھیگا منظر تیشہ، فرہاد، جنوں ، جہد، اکیلا ، پتھر کب، کہاں، کس نے محبت کا...
  13. احمد وصال

    ایک چھوٹے سے دل نے غم ہزار پالے ہیں

    ایک چھوٹے سے دل نے غم ہزار پالے ہیں درد، یاد اور ہجرت مستقل حوالے ہیں جو بنے زمیں پر ہیں عکس ہیں کیا اندر کے؟ لوگ ہیں حسیں لیکن سائے کالے کالے ہیں غیر لوگوں سے میرا نہ گلہ نہ شکوہ ہے کانٹے میرے رستے میں تُم نے یار ڈالے ہیں خُود ہی اپنا دشمن ہوں ، قابلِ ملامت ہوں سانپ آستینوں میں کب کِسی نے...
  14. احمد وصال

    غزل،

    راس آئے نہ شہر زار ہمیں مل گئے رستے خاردار ہمیں اس کی آنکھوں کی اب حکومت ہے اب کہاں خود پہ اختیار ہمیں مٹ گیا جو نہ ساتھ چل پایا وقت کہتا ہے بار بار ہمیں مثل خوشبو ہیں پھول چھوڑ آئے ڈھونڈے اب دشت و لالہ زار ہمیں سامنے وہ بھی ہے، اجل بھی ہے زندگی سانس دے ادھار ہمیں توڑ کر ، بھول جانے والے آ...
  15. احمد وصال

    بیاں سے اس لئے بھی آج ماورا دکھ ہے، غزل، احمد وصال

    بیاں سے اس لئے بھی آج ماورا دکھ ہے تمھیں پتہ ہی نہیں یار مجھ کو کیا دکھ ہے! گریز مجھ سے ترا تو سمجھ میں آتا ہے رقیب سے یہ مگر تیرا رابطہ ، دکھ ہے! تمھاری ذرّہ نوازی سے ہے فراوانی ہمارے شہر میں اب ملتا جابجا دکھ ہے یہ کڑوا کڑوا سا جو ذائقہ ہے اشکوں کا نمک نہیں ہے فقط، اس میں تیرتا دکھ ہے...
  16. احمد وصال

    خود پہ تھوڑی سی مشقت کر لیں، غزل، احمد وصال

    خود پہ تھوڑی سی مشقت کرلیں دکھ نہ چہرے پہ عبارت کر لیں راس آئی ہے فضا شہر کی جب یہ ملا حکم کہ ہجرت کر لیں پھر رہیں گے نہ کسی کام کے بھی آزمانے کو محبت کر لیں مانتے ہم بھی ہیں دل کا کہنا کیسے پھر دل کو نصیحت کرلیں ؟ کس نے ہے ساتھ ہمارا دینا؟ کس لئے نیند کو غارت کرلیں خواب دفنانے ہیں...
  17. احمد وصال

    ایک پہیلی کے اشارات میں رہتا ہے وہ

    اک پہیلی کے اشارات میں رہتا ہے وہ یوں مجسم سا میری ذات میں رہتا ہے وہ بند آنکھوں سے اسے روز یہاں دیکھتا ہوں ہاں مرے دل کے مضافات میں رہتا ہے وہ اس کو بھولا ہوں ؟ تری بات غلط ہے صاحب میری راتوں کی مناجات میں رہتا ہے وہ میں نے اک بار بنایا تھا جسے پنسل سے اسی خاکے کے نشانات میں رہتا ہے وہ...
  18. احمد وصال

    غزل، احمد وصال۔۔

    نظر کے سامنے اک مہ جبیں کا پیکر ہے لگا یہ حسنِ مصور کا ایک مظہر ہے اٹھایا ہاتھوں میں تم نے کیوں کہ پتھر ہے پلٹ کے دیکھو ترا خود بھی شیشے کا گھر ہے جہاں بھی لے کے چلے اس کی اپنی مرضی ہے خیال اس کا دلِ ناتواں کا رہبر هے نہیں نہیں مجھے اتنا غریب مت جانو کہ نیلے آسماں کی چھت مجھے میسر ہے ملا ہوں...
  19. احمد وصال

    غزل برائے اصلاح..‏ نظر ہے میری راہ پہ دل میں اضطرار ہے

    نظر ہے میری راہ پہ دل میں اضطرار ہے بنا ہوں مثلِ سنگِ میل کیسا انتظار ہے یہ آنا جانا رات کا، یہ چاند تارے ، جتنے ہیں یہ خار و گل ، ہر ایک شے خدا کی شاہکار ہے میں امتی رسول کا، جو خاتمِ رسول ہے ہوں کلمہ گو محمدی، یہ وجہ افتخار ہے اگر وفا کا کھیل ہے شکست ایک جیت ہے یہاں کبھی گرا نہیں جو اصل...
  20. احمد وصال

    غزل برائے اصلاح۔۔ نہ دکھ کا دکھ نہ خوشی کا ملال رہتا ہے

    نہ دکھ کا دکھ ، نہ خوشی کا ملال رہتا ہے تمہارے بعد عجب دل کا حال رہتا ہے تمہیں خبر ہے مجھے کس قدر عزیز ہو تم کہ ہر دعا میں تمہارا خیال رہتا ہے تمہاری یاد سے غافل نہیں ہے اک لمحہ اگرچہ دل مرا غم سے نڈھال رہتا یے ملے جو وقت تو اس کا جواب بھی دینا مری نگاہ میں جو اک سوال رہتا ہے ملا ہے درد و...
Top