سنو
میری زندگی کا ایک باب ھے جو یونہی سادہ پڑا ھے کب سے
تم کچھ لفط لکھ دو نا اُس میں
بس
ایسا کچھ لکھ دو جس سے دل کے کچھ باب اور بھی کُھلنے لگیں
زخم جتنے بھی ھرے ھیں سبز ھونے لگیں
اور
پھر مہکنے لگیں
بہار دینے لگیں
سنو
یہ دروازہٍ دل ھے جو میرا یونہی کھلا پڑا ھے کب سے
کبھی تو آؤ اس گزر...