ڈاکٹر نگہت نسیم

Asad76

محفلین
سنو
میری زندگی کا ایک باب ھے جو یونہی سادہ پڑا ھے کب سے
تم کچھ لفط لکھ دو نا اُس میں
بس
ایسا کچھ لکھ دو جس سے دل کے کچھ باب اور بھی کُھلنے لگیں
زخم جتنے بھی ھرے ھیں سبز ھونے لگیں
اور
پھر مہکنے لگیں
بہار دینے لگیں
سنو
یہ دروازہٍ دل ھے جو میرا یونہی کھلا پڑا ھے کب سے
کبھی تو آؤ اس گزر گاہ سے
ایسا ھو تو کیا نہ ھو خوشی سے
شاید
آسمان زمین پر اُتر آئے اور تارے پاؤں میں رُل جایئں
سنو
یہ جو جہان ٍ نگاہ ھے نا یونہی ویران پڑا ھے کب سے
کوئی اور ٹھہرا نہیں ھے تب سے
روشنی بھی نہیں ھوئی ھے جب سے
ایسا کرو کہ اب جب بھی آؤ واپس تو بس جانا نہیں یہاں سے
سنو
جانتی ھوں
یہ میری چاھتوں کے رنگین پر ھیں جو میری خواھشوں کو لگے ھیں
یہ میری تمناؤں کے حسین گھر ھیں جو میرے دل میں سجے ھیں
یہ تمہاری آواز کا جادو ھے یا پھر لکھے لفظوں کا سحر ھے
کوئی تو ھے جو میرے لہو میں بولتا ھے
میرے بدن میں جاگتا ھے
میری روح میں اترتا ھے
مجھے یاد ھے
تم نے کہا تھا کہ اپنے دل کی کھڑکھیاں کواڑ سب بند کر لو
میں نہیں آ سکونگا
تم اپنی چاھتیں تمنایئں سب کسی اور سے منسوب کر لو
میں نہیں آ سکونگا
مجھے اب کبھی آواز نہ دینا
مجھے کچھ اور نہ لکھنے دینا
لیکن
سنو
کیا
کوئی باب صرف کہنے سے بند ھو سکتا ھے
کوئی آدھے رستے سے یوں واپس مڑ سکتا ھے
 
Top