شادی اور ہم جنس پرست

arifkarim

معطل
کچھ دن پہلے ایک سائٹ سے گزر ہوا ۔ وہاں پر ایک ٹاپک تھا جسے پڑھ کرمجھے شدید جھٹکہ لگا۔وہاں کسی نے بتایا کہ اے آر وائی ڈجیٹل ٹی وی پر "talking Divas". پروگرام تھا جس کا موضوع تھا homosexuality۔ وہاں بہت دھڑلے سے لڑکے اور لڑکیاں اس بات کا اقرار کر رہے تھے کہ وہ gay/lesbians ہیں۔ قران کی آیات کا بھی غلط حوالہ دے رہے تھے کہ وہ غلط نہیں کر رہے۔اسلام میں استغفراللہ اسکی اجازت ہے۔ اس میں امین گل جی اور اطہر، شہزاد نے کھلے عام کہا ہے کہ وہ ہیں۔

کسی نے وہ پروگرام دیکھا ہے :confused: یا اس کی وڈیو ہو تو پلیز لنک دے دے۔ جہاں سے میں نے پڑھا ہے وہ انگلش میں لکھا ہے اگر کہیں تو میں یہاں کاپی پیسٹ کر دوں۔

مجھے افسوس یہ ہے کہ پاکستان میں وہ بھی میڈیا پر یہ سب کھلے:mad:

یہ پروگرام تقریبا ایک سال پورانا ہے۔ اسکے بارے میں مزید معلومات ایک دوسرے فارم سے ملیں:

Yesterday I learnt of a TV show which was aired on ary digital TV on
the 10th of January, a talk sow called "talking Divas". The topic was
homosexuality. It was an extremely upsetting and disturbing show. The
participants included Muslim girls and boys, Pakistanis, who openly
called themselves gay/lesbians.They were fully prepared, quoting ayat
numbers from Quran and misinterpreting facts. A few of their quotes
(gist) were as below:
* Homosexuals are wrongly perceived as being promiscuous. Most
homosexuals are only looking for love and care.

* The concept of a family unit has changed. You don't need a father and
a mother to raise a balanced child. Prophet Muhammad (saw) had an
excellent personality without children.

* This program is breakthrough in Pakistani social history. We
encourage youth, specially oppressed lesbian girls, to come out of the
closet. Like a movement, we will be making support groups for gays.

* Islam is a personal religion. We should interpret it according to how
we understand it.

* Islam promotes diversity. So gays and homosexuals are ok in the eyes
of Allah because Islam does not mind variety and differences in people.

* Homosexuality is genetically inherited.

* Quran prevents "Faahisha" ....Lust....not
homosexuality.Homosexuality is about love not lust.

* Gays should have the right to raise kids too.

* There are lots of examples in Muslim history of important
homosexuals.

* Celebrities like Amin Gulgee and Ather Shehzad are openly declaring
themselves as gay.

* The Quran never said anything about homosexuality. The ayats say
"men" should not be with "males". Males here means male animals, so
Allah is not against Adam with Adam but Adam with animal.

* The story of Loot (as) has nothing to do with homosexuality. The
crime of this nation was highway robbery and rape.

* The Quran forbids satisfying desire with anyone other than wife. So
it forbids adultery, not homosexuality

ظاہر ہے اس رپورٹ‌ کو پڑھ کر جھٹکا ہی لگے گا کہ ہمارے معاشرے میں‌ نوجوان کس طرح مغربی معاشرے کی نقل کر رہے ہیں۔ اور اسکو سچا ثابت کرنے کیلئے اسلامی تعلیمات کو توڑ مروڑ کر اپنے فائدے کیلئے پیش کر رہے ہیں!
 
قرآن اگر فرد کے لئے ہوتا تو نصف سے زائد آیات - اے لوگو - کے الفاظ سے شروع نہیں ہوتیں۔
کچھ لوگوں نے یہاں دلائل پیش کئے ہیں کہ قرآن ایسے اعمال کی حمایت کرتا ہے۔ کیا ایسا ہے ؟ یا یہ لوگ گمراہ کن پراپیگنڈہ کررہے ہیں؟

بہت سے لوگ یہ کہتے ہیں کہ قرآن ایک کہانیوں کا مجموعہ ہے۔ اور بس کچھ نہیں۔ نعوذ باللہ۔ اللہ تعالی انہی کہانیوں سے اصول مروج فرماتا ہے اور قرآن کی قانونی اصطلاحات کا ذخیرہ الفاظ تشکیل فرماتا ہے۔

ُپڑھیئیے اور دیکھئے:

[ayah]7:80[/ayah] اور لوط، جب (وہ معبوث ہوئے تو) کہا انہوں نے اپنی قوم سے کیا تم (ایسے بے حیا ہوگئے ہو اور کرتے ہو) وہ فحش کام کہ نہیں کیا تم سے پہلے ایسا کام کسی نے؟ دُنیا میں؟۔
[ayah]7:81[/ayah] بے شک تم آتے ہو مردوں کے پاس قضائے شہوت کے لیے عورتوں کو چھوڑ کر۔ حقیقت یہ ہے کہ تم ایسے لوگ ہو جو حد سے گرز جانے والے ہو۔
[ayah]7:82[/ayah] مگر نہ تھا جواب اُس کی قوم کا کچھ سوائے اس کے کہ کہا انہوں نے نکال دو ان لوگوں کو اپنی بستی سے۔ یقینا یہ ایسے لوگ ہیں جو بہت پاکباز بنتے ہیں۔
[ayah]7:83[/ayah] آخر کار بچالیا ہم نے اس کو اور اُس کے گھروالوں کو سوائے اس کی بیوی کے جو تھی پیچھے رہ جانےوالوں میں۔
[ayah]7:84[/ayah] اور برسائی ہم نے اُن پر (پتھروں کی) بارش، سو دیکھو! کیا ہوا تھا انجام مجرموں کا۔

دوسرا حوالہ:

[ayah]11:77[/ayah] پھر جب آئے ہمارے بھیجے ہُوئے (فرشتے) لوط کے پاس تو بہت ناگوار گزرا انہیں ان کا آنا اور دل میں کڑھنے لگے اور کہنے لگے یہ دن ہے بڑی مصیبت کا۔
[ayah]11:78[/ayah] اور آئے اس کے پاس اس کی قوم (کے لوگ) بے اختیار دوڑتے ہوئے اس کی طرف اور پہلے بھی کیا کرتے تھے وہ بُرے کام (اُنہیں دیکھ کر) کہا لوط نے: اے میری قوم! یہ ہیں میری بیٹیاں، یہ زیادہ پاکیزہ ہیں تمہارے لیے پس ڈرو اللہ سے اور نہ رسوا کرو مجھے میرے مہمانوں کے معاملے میں۔ کیا نہیں ہے تم میں کوئی بھلا آدمی؟۔
[ayah]11:79[/ayah] اُنہوں نے کہا یقیناً تو جانتا ہے کہ نہیں ہے ہمیں تیری بیٹیوں سے کوئی رغبت اور یقیناً تو جانتا ہے کہ ہم کیا چاہتے ہیں؟۔
[ayah]11:80[/ayah] لوط نے کہا: کاش! ہوتی میرے پاس تمہارے مقابلے کی طاقت یا میں پناہ لے سکتا کسی سہارے کی جو بہت مضبوط ہوتا۔
[ayah]11:81[/ayah] فرشتوں نے کہا: اے لوط! بے شک ہم بھیجے ہوئے (فرشتے) ہیں تیرے رب کے، ہرگز نہیں پہنچ سکیں گے یہ تم تک سو چل پڑو اپنے گھر والوں کو لے کر کسی حصّے میں رات کے اور نہ پیچھے پلٹ کر دیکھے تم میں سے کوئی مگر تمہاری بیوی (جو ساتھ نہ جائے گی)۔ واقعہ یہ ہے کہ اس پر بھی وہی آفت آنے والی ہے جو اِن لوگوں پر آئے گی۔ بے شک ان کی تباہی کا وقتِ مقرر صُبح کا ہے۔ کیا نہیں ہے صُبح بہت قریب؟۔
[ayah]11:82[/ayah] پھر جب آیا ہمارا عذاب تو کر دیا ہم نے اس بستی کو تلپٹ اور برسائے ہم نے اس پر پتّھر کھنگر کے، لگاتار۔
[ayah]11:83[/ayah] جو نشان زدہ تھے تیرے رب کے ہاں اور نہیں ہے وہ بستی ان ظالموں سے کچھ دُور۔

تیسرا حوالہ:

[ayah]15:60[/ayah] البتّہ لوط کی بیوی کہ مقدّر کردیا ہے ہم نے کہ وہ ضرور ہوگی شامل پیچھے رہ جانے والوں میں۔
[ayah]15:61[/ayah] پھر جب آئے آلِ لوط کے پاس فرشتے۔
[ayah]15:62[/ayah] لوط نے کہا کہ یقینا ہو تم لوگ اجنبی۔
[ayah]15:63[/ayah] وہ بولے: نہیں بلکہ لے کر آئے ہیں ہم تمہارے پاس وہ (عذاب) جس میں شک کررہے تھے یہ لوگ۔
[ayah]15:64[/ayah] اور آئے ہیں تمہارے پاس حق لے کر اور یقینا ہم سچّے ہیں۔
[ayah]15:65[/ayah] سو چل پڑو اپنے اہل و عیال کو لے کر کچھ رات رہے اور خود چلو اُن کے پیچھے پیچھے اور نہ پلٹ کر دیکھے تم میں سے کوئی اور سیدھے چلے جاؤ جہاں تمہیں حکم دیا گیا ہے۔
[ayah]15:66[/ayah] اور فیصلہ کن انداز میں بتادی ہم نے اُسے یہ بات کہ جڑ اُن لوگوں کی کٹ کر رہے گی صبح ہوتے ہوتے۔
[ayah]15:67[/ayah] اور آئے شہر والے (لوط کے پاس) خوشیاں مناتے۔
[ayah]15:68[/ayah] لوط نے کہا: دیکھو! یہ میرے مہمان ہیں لہٰذا مجھے بے آبرو نہ کرو۔
[ayah]15:69[/ayah] اور ڈرو اللہ سے اور مجھے رُسوا نہ کرو۔
[ayah]15:70[/ayah] اُنہوں نے کہا: کیا ہم تمہیں منع نہیں کرچُکے ہیں (کہ ٹھیکیدار نہ بنو) سب دُنیا والوں کے۔
[ayah]15:71[/ayah] لوط نے کہا: یہ میری بیٹیاں ہیں اگر تمہیں کچھ کرنا ہی ہے۔
[ayah]15:72[/ayah] قسم ہے تمہاری جان کی (اے نبی) بے شک وہ اس وقت اپنی مستی میں اندھے ہو رہے تھے۔
[ayah]15:73[/ayah] آخر کار آلیا انہیں ایک سخت دھماکے نے سُورج نکلتے وقت۔
[ayah]15:74[/ayah] پس کردیا ہم نے اس بستی کو تلپٹ اور برسائے اُن پر پتھر کھنگرکے۔
[ayah]15:75[/ayah] بے شک اس (واقعہ) میں بہت سی نشانیاں ہیں اہلِ بصیرت کے لیے۔
 

شمشاد

لائبریرین
کھلی نشانیاں ہیں قرآن میں ان کے لیے جو سمجھنا چاہتے ہیں اور راہ راست پر رہنا چاہتے ہیں۔ اللہ سے دعا ہی کر سکتے ہیں کہ ہمیں سیدھے راستے پر رکھے۔
 

arifkarim

معطل
کھلی نشانیاں ہیں قرآن میں ان کے لیے جو سمجھنا چاہتے ہیں اور راہ راست پر رہنا چاہتے ہیں۔ اللہ سے دعا ہی کر سکتے ہیں کہ ہمیں سیدھے راستے پر رکھے۔

ہم جنس پرستی ایک ایسا مسئلہ ہے کہ اگر انسان اسے مذہبی نہ بھی ہوکر سوچے، تب بھی اس سے گھن آتی ہے۔ کیا قدرت نے نر اور مادہ کے اجسام کو ایک دوسرے کیلئے نہیں بنایا؟ کیا دو نروں یا دو ماداؤں کے اجسام ایک دوسرے کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں؟
صد افسوس کہ جس سائنس کو ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں لوگوں پر ظاہر کرنی چاہئے تھیں، وہی سائنس آج اسکی خوبیاں اجاگر کرتی نظر آتی ہے۔ سب جانتے ہیں کہ ایڈز جیسا لاعلاج مرض سب سے پہلے 1960 کی دہائی میں امریکہ کے ہم جنس مردوں میں پایا گیا۔ یعنی اس لاعلاج مرض کی شروعات ہی ہم جنسوں کے کارناموں کے بعد ہوئیں۔ جو کہ اب تک ہزاروں لاکھوں انسانوں کی زندگیاں ختم کر چکا ہے!
 

جہانزیب

محفلین
ہم جنس پرستی ایک ایسا مسئلہ ہے کہ اگر انسان اسے مذہبی نہ بھی ہوکر سوچے، تب بھی اس سے گھن آتی ہے۔ کیا قدرت نے نر اور مادہ کے اجسام کو ایک دوسرے کیلئے نہیں بنایا؟ کیا دو نروں یا دو ماداؤں کے اجسام ایک دوسرے کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں؟
صد افسوس کہ جس سائنس کو ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں لوگوں پر ظاہر کرنی چاہئے تھیں، وہی سائنس آج اسکی خوبیاں اجاگر کرتی نظر آتی ہے۔ سب جانتے ہیں کہ ایڈز جیسا لاعلاج مرض سب سے پہلے 1960 کی دہائی میں امریکہ کے ہم جنس مردوں میں پایا گیا۔ یعنی اس لاعلاج مرض کی شروعات ہی ہم جنسوں کے کارناموں کے بعد ہوئیں۔ جو کہ اب تک ہزاروں لاکھوں انسانوں کی زندگیاں ختم کر چکا ہے!

1982 سے پہلے ایڈز کو گے کینسر کے نام سے جانا جاتا تھا۔
 
جہانزیب اگر آپ کا یہ تھریڈ اس لیے ہے کہ یہ ایک خبر ہے ۔۔۔ تو ٹھیک ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دوسری صورت میرا خیال ہے کہ یہ باتیًں صرف مزے لینے کے لئے کی جاتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور نبیل کے حضرت لوط علیہ السلام کے واقعی کو نقل کرنا بلکل صحیح‌تھا ۔۔ لیکن جہانزیب نے جس طرح‌عقل سے دلیل پیش کی کسی مسلمان کو یہ زیب نہیں دیتا ۔
 

جہانزیب

محفلین
مجاہدمجاہد میرا اس دھاگے کو شروع کرنے کا مقصہ آگاہی تھا، اسی دھاگے میں آپ دیکھ لیں ابھی تک لوگوں کو درست طریقہ سے یہ پتہ ہی نہیں ہے کہ "گے" ہوتا کیا ہے بلکہ وہ اسے بچوں کے ساتھ بدفعلی سے منسلک کر رہے ہیں جو کہ ایک اور اہم مسلہ ہے ۔
فرض کریں آپ کو مسلمان گے تنظمیں جو کہ قرآن سے اپنی تفاسیر بنا بنا کر بتا رہی ہیں کہ اسلام نے ہم جنسی کی مخالفت نہیں کی اور اسلام کے مطابق یہ جائز ہے، یا مضربی پروپیگنڈہ جِس میں بچے کے ذہن میں یہ بٹھا دیا گیا ہے کہ ہم جنس پیدائشی ہوتے ہیں جیسے لڑکے اور لڑکیاں ۔ تو جس کو آگاہی ہو گی کیا وہ دھوکہ میں نہیں آئے گا۔ جو مسلمان نہیں ہیں ان کو تو یہ دھوکہ ہو سکتا ہے کہ مسلمان اپنے بچے کو قرآن کی تعلیم پہلے دن سے دینا شروع کر دیتے ہیں، لیکن ایک مسلمان کی حثیت سے مجھے آپ کو معلوم ہے کہ ہمارا مذہب پر معلومات کا کیا عالم ہے، ایسی صورت میں جب کسی کو بتایا نہیں جائے گا کہ ہم جنس پرستی کیا ہے، اس میں کیا قباحتیں ہیں اور ہمارا مذہب اِسے کیوں نہیں مانتا تو انہیں کیست پتہ چلے گا؟
ویسے بھی ہم جنس پرستی پر دو مسلمان تنظمیں بن چکی ہیں، ایک امریکہ میں ہے الفاتحہ کے نام سے اور دوسری برطانیہ میں ایمان کے نام سے، اُن کی ویڈیوز اور نیوز لیٹر پورے انٹرنیٹ پر گھوم رہے ہیں، اور دونوں تنظمیوں کے بانی الحمداللہ پاکستانی مسلمان ہیں۔ اس تھریڈ کے شروع کرنے کا یہی مقصد تھا کہ ہم بتائیں کہ ہم جنس پرستی ایک مذہبی ہی نہیں ایک معاشرتی اور طبی لحاظ سے مضر ہے، لیکن چونکہ جو دھاگہ کا مقصد تھا، دھاگہ اُس سے بہت دوسری طرف نکل گیا تھا، اس لئے میں نے اس پر بحث میں حصہ نہیں لیا ۔
اور شمشاد بھائی، آپ سعودی عرب میں رہتے ہیں، جہاں بچہ قرآن پڑھتا ہے تو حیض و نفاس اور میاں بیوی کے تعلقات کے بارے میں جو آیات ہیں کیا اُسے اٹھارہ سال کے بعد وہ پڑھائی جاتی ہیں؟
میرا ماننا یہ ہے کہ جنس پر دو طریقہ سے بات ہو سکتی ہے، ایک معلوماتی اور دوسری فحش۔ اس سے پہلے کہ بچہ فحش گفتگو سے گلط نتائج اخذ کرے اور درست معلومات، معلوماتی طریقہ سے پہنچانا والدین اور معاشرے کا فرض ہے ۔
 
مجاہدمجاہد میرا اس دھاگے کو شروع کرنے کا مقصہ آگاہی تھا، اسی دھاگے میں آپ دیکھ لیں ابھی تک لوگوں کو درست طریقہ سے یہ پتہ ہی نہیں ہے کہ "گے" ہوتا کیا ہے بلکہ وہ اسے بچوں کے ساتھ بدفعلی سے منسلک کر رہے ہیں جو کہ ایک اور اہم مسلہ ہے ۔

میرے بھائی اگر آپ چاہتے ہیں کہ لوگوں‌ اس آگاہی دلائی جائے تو ٹھیک ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ اسلام کے نقطہ نظر بھی بیان کرتے جایئں ۔ مرد اور عورت کے تعلق کو بھی واضح کریں ۔ تاکہ مسلمان اسلام کی مدد سے اس کو سمجھنے کی کوشش کریں ۔ اس کے لئے نا سائنس کی ضرورت ہے اور نہ ہی کسی یونانی فلسفے کی ۔ جب اسلام میں اس کا واضح‌حکم موجود ہے تو پھر ادھر ادھر منہ مارنے کی ضرورت نہیں ۔

اور شمشاد بھائی، آپ سعودی عرب میں رہتے ہیں، جہاں بچہ قرآن پڑھتا ہے تو حیض و نفاس اور میاں بیوی کے تعلقات کے بارے میں جو آیات ہیں کیا اُسے اٹھارہ سال کے بعد وہ پڑھائی جاتی ہیں؟
میرا ماننا یہ ہے کہ جنس پر دو طریقہ سے بات ہو سکتی ہے، ایک معلوماتی اور دوسری فحش۔ اس سے پہلے کہ بچہ فحش گفتگو سے گلط نتائج اخذ کرے اور درست معلومات، معلوماتی طریقہ سے پہنچانا والدین اور معاشرے کا فرض ہے ۔

شمشاد بھائی امارات میں رہتے ہیں شاید ۔۔۔ بلکل نہیں‌میری معلومات کے مطابق سعودیہ میں یہ بلوغت کے بعد ہی پڑھائی جاتی ہیں ، اور یہ صحیح ہے ۔ اسلام اس کی اجازت دیتا ہے ۔ لیکن ہوتا کیا ہے کہ ہمارے پاکستان کے بچے اور بچیاں یہ سب چیزیں‌ ڈش، نیٹ‌ اور فلموں سے سیکھتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے گمراہ ہو رہے ہیں ۔ اس لیے درست معلومات، معلوماتی طریقہ سے پہنچانا والدین اور معاشرے کا فرض ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
اکثر چھوٹی عمر کے بچے، جن کی عمر دس سال سے بھی کم ہوتی ہے، قرآن حفظ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اور یہاں سعودی عرب میں بہت ہی زیادہ مدارس ہیں جہاں بچوں اور بچیوں کو قرآن حفظ کروایا جاتا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان میں جو بچے قرآن حفظ کرتے ہیں تو وہ صرف عربی الفاظ حفظ کرتے ہیں، ان کو معنی کا علم نہیں ہوتا، لیکن یہاں جن کی زبان ہی عربی ہے، ان کو الگ سے بتانے کی ضرورت تو نہیں ہوتی۔ اور یہ غلط ہے کہ یہاں یہ بلوغت کے بعد پڑھاتے ہیں۔
 

گرو جی

محفلین
استغراللہ
بھائی ایسے دھاگے مت کھولا کرو کیوں کہ یہان پر خواتیں بھی ہوتی ہیں۔ اور یہ ایک ایسا موضوع ہے کہ جس کو نہیں بھی پتہ ہوگا وہ بھی کوشش کرے گا جاننے کے لئے
میں موڈییٹر سے درخواست کرتا ہوں کہ اس دھاگے کو بند کر دیا جائے
شکریہ
 

جہانزیب

محفلین
اوہ گاڈ مجھے تو یہ یاد ہی نہیں‌رہا کہ یہاں‌ خواتین بھی ہوتی ہیں‌جو نسلوں‌ کی امین بھی ہوتی ہیں، اور پہلی مدرس بھی ہوتی ہیں‌ غلطی سے ۔ لیکن سب سے اہم جو بھی ہوتی ہیں‌ درجہ ان کا کم ہوتا ہے اس لئے ان کا ایسی معلومات سے بھلا کیا فائدہ ۔ استعفراللہ ۔
ایڈمن بھائی اس کو بند کر دیں مجھ سے کیا غلطی ہو گئی کہ فحاشی پھیلانا شروع کر دی ۔
 

گرو جی

محفلین
اوہ گاڈ مجھے تو یہ یاد ہی نہیں‌رہا کہ یہاں‌ خواتین بھی ہوتی ہیں‌جو نسلوں‌ کی امین بھی ہوتی ہیں، اور پہلی مدرس بھی ہوتی ہیں‌ غلطی سے ۔ لیکن سب سے اہم جو بھی ہوتی ہیں‌ درجہ ان کا کم ہوتا ہے اس لئے ان کا ایسی معلومات سے بھلا کیا فائدہ ۔ استعفراللہ ۔
ایڈمن بھائی اس کو بند کر دیں مجھ سے کیا غلطی ہو گئی کہ فحاشی پھیلانا شروع کر دی ۔

او میرے نادان بھائی کیوں مغرب کا اثر لے کے بیٹھ گئے ہو
یہ باتیں بندہ اپنے دوستوں سے نہیں کرتا اور آپ ہیاں موضوع کھول کی بیٹھ گئے
 

نبیل

تکنیکی معاون
گرو، یہ ایک عام معاشرتی موضوع ہے اور اسے مغرب کا اثر قرار دے کر منہ پھیرنا حقیقت سے منہ پھیرنے کے مترادف ہے۔ ہمارے 'پاکیزہ' معاشرے میں یہ برائی اتنی ہی پھیلی ہوئی جتنی کہ مغربی معاشرے میں۔
 

arifkarim

معطل
جی بالکل نبیل، ہمارے ہاں ایسے موضوعات کے بارے میں بات کرنا تابو کے زمرے میں لیا جاتا ہے۔ اور اس طرح حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
 

گرو جی

محفلین
گرو، یہ ایک عام معاشرتی موضوع ہے اور اسے مغرب کا اثر قرار دے کر منہ پھیرنا حقیقت سے منہ پھیرنے کے مترادف ہے۔ ہمارے 'پاکیزہ' معاشرے میں یہ برائی اتنی ہی پھیلی ہوئی جتنی کہ مغربی معاشرے میں۔


میرے بھائی یہ عام موضوع بنا دیا گیا ہے ورنہ یہ عام موضوع نہیں ہے
میں صرف اور صرف خواتیں کی وجہ سے کہہ رہا تھا
ورنہ میں بولنے پر آیا تو بہت بول سکتا ہوں
 

مغزل

محفلین
شکریہ گرو ۔۔۔ تمھارے سینے میں ایک معصوم سا دل ہے
اس کا خیال رکھنا ۔۔ اللہ اس کی حفاظت فرمائے (اٰمین)
جہاں تک اعتراض کا تعلق ہے اس پر ناظم صاحب
وضاحت کر چکے ہیں ۔۔ آپ ابھی اسی چکر میں پڑے ہیں
نیدرلینڈ سے درآمد کیا گیا قبیح جرم ۔۔ جنسی مباشرت بعد از مرگ
یعنی نیکروفلیزم کے 103 کیس بھی پاکستان میں رجسٹرڈ ہیں اس کی
ابتدائی تحقیق کے مطابق 99 فیصد اس قبیح فعل کے ارتکاب کنندہ
جادو ٹونے کرنے والے (جعلی) عامل ہیں۔۔ جو ملک بھر میں بڑا وسیع
نیٹ ورک بنائے بیٹھے ہیں ۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق
کراچی میں ایسے لوگوں کی تعداد 415 بتائی جاتی ہیں۔۔
 

گرو جی

محفلین
بھائی میں‌ مانتا ہوں کہ نیٹ کی دنیا میں‌کچھ پوشیدہ نہیں‌ رہا مگر اسلام بھی ایسی باتوں پر پردہ پوشی کا حکم دیتا ہے

اور برائی کا ذکر کر کے آپ کیا سمجھتے ہیں کہ آپ اچھا کام کر رہے ہیں‌
نہیں انسان کی خصلت ہے کہ وہ برائی کی طرف جلد لپکتا ہے چاہے وہ اسے سمجھانے کے لئے ہی کیوں نہ ہو
آپ صرف یہ کہہ کے بری آلذمہ ہو گئے کے بہت بری برائی ہے مگر آپ نے کبھی یہ سوچا کہ آپ کے اس دھاگے کی وجہ سے کتنے ایسے لوگوں نے یہ موضوع تلاش کیا ہوگا گوگل پر تاکہ معلوم ہو سکے اور اس کا نتیجہ کیا نکلا ہو گا
نہیں‌تو آج جا کہ چیک کیجیئے گا

شکریہ
 
Top