سولھویں سالگرہ استاد محترم جناب اعجاز عبید صاحب سے علمی اور ادبی مکالمہ

میم الف

محفلین
ماشاءاللہ
کیسی عمدہ اور پاکیزہ طرز زندگی ہے
بہت اچھا لگا آپ کی روٹین جان کے
ایک سوال چھوٹا سا کہ آپ کے پروفائل پہ ہمیشہ از الہند دیکھا ہے
اگر یہ بتائیں کہ ہند کا وہ شہر مبارک کون سا ہے جہاں آپ رہتے ہیں تو عنایت ہو گی (اور وہاں کب سے مقیم ہیں، کیا پیدائش بھی وہیں کی ہے یا بعد میں شفٹ ہوئے)
 

صابرہ امین

لائبریرین
آج کل تو میری مصروفیات گھر کے کاموں کی ہی زیادہ ہیں۔ پچھلے سال سے گھر میں ملازمہ بھی نہیں ہے، اور نہ کوئی مل رہی ہے نہ ہم رکھ رہے ہیں۔ ویسے گھر کے کاموں میں پہلے بھی بیگم کا ہاتھ بٹاتا تھا، کچن میں موجود رہ کر۔ روٹیاں سینکنے کا ذمہ بھی میرا ہی ہے، صابرہ بیلتی جاتی ہیں، میں سینکتا جاتا ہوں۔
خیر، روٹین یہ ہے عام دنوں میں فجر کی اذان کے ساتھ ہی ہم لوگ اٹھ جاتے ہیں۔ نماز( ہم دونوں کی جماعت ہو رہی ہے آج کل کہ مسجد جانا موقوف ہے ہمارا اب بھی) کے بعد اشراق تک اذکار اور تلاوت وغیرہ۔ اشراق کے بعد روزانہ کے کام کی پہلی قسط، یعنی صحن میں جھاڑو دینا بھی میری ڈیوٹی ہے۔ اس کے بعد ناشتہ قسط ایک۔ یعنی پہلے پھل کھائے جاتے ہیں۔ اس کے بعد کھانا بنایا جاتا ہے، دن بھر اور کبھی کبھی دو دو دن کے لئے۔ جس کے بارے میں پہلے لکھ ہی چکا ہوں کہ روٹیاں سینکنے کا کام بھی میرا ہے۔( اس کے علاوہ کچھ سالن بھی جنہیں صابرہ میرے ہی سپرد کر دیتی ہیں، جیسے اروی، شوربے والا مچھلی کا سالن، بیگن کا بھرتا، سورجنے کی پھلیاں) اس کے بعد ناشتے کی دوسری قسط، جس میں روٹیاں کھائی جاتی ہیں۔ میری بچپن سے عادت نہیں ہے کہ روٹی کے ساتھ سالن ناشتے میں کھاؤں، اس لئے میں روٹی کے ساتھ جام یا شہد یا زعتر وغیرہ استعمال کرتا ہوں۔ کبھی کبھی دس پندرہ دن میں ایک بار اڈلی وڈا کا ناشتہ بھی کر لیا جاتا ہے، کبھی کبھی کارن فلیکس بھی، اس میں ہی پھل ملا کر)۔ اس کے بعد میرا گھر کی صفائی کا کام شروع ہوتا ہے اور صابرہ کا برتنوں کی صفائی کا۔ اس میں دس ساڑھے دس بج جاتے ہیں۔ پھر اس کے بعد ضحی کی نماز اور پھر میرا انٹر نیٹ سیشن چلتا ہے گھنٹہ بھر۔ جس میں آن لائن اخبار، ای میل، فیس بک اور محفل شامل ہیں۔ اسی کے ساتھ اکثر کوئی کتاب تیار ہوتی ہے تو اس کی فائلیں اپ لوڈ کرنا اور ویب سائٹ پر پہنچانے کا کام بھی ہو جاتا ہے۔ کبھی گھنٹہ بھر ہن دونوں مل کر قرآن کی گرامر پر کوئی ویڈیو لکچر، عبد العزیز عبد الرحیم یا عامر سہیل کا، دیکھتے ہیں، آپس میں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کبھی کچھ بازار کا کام ہو تو وہ بھی اسی عرصے میں ہوتا ہے۔ بارہ بجے پھر ظہر کی تیاری ہوتی ہے۔ دس پندرہ منٹ وقت گزاری کے لئے فون پر واٹس ایپ، یا آن لائن شاپنگ بھی اسی وقت چلتی ہے، یا بیچ بیچ میں جب بھی دس پندرہ منٹ خالی ہوں۔ ظہر کے بعد( اول وقت یعنی زوال کے بعد جیسے ہی ہمارے پاس کے 'الفجر' گھڑی میں نماز کے وقت کی گھنٹی بجتی ہے، ہم لوگ نماز پرھ لیتے ہیں۔ پھر ایک بجے کے بعد کھانا ہوتا ہے۔ یہاں میونسپل سپلائی کا نل کا وقت بھی تقریباً ڈیڑھ بجے کا ہے۔ اور وہ بھی ایک دن بیچ۔ تو جب پانی کا دن ہوتا ہے تو ہم دونوں ہی پانی جمع کرتے ہیں۔ گھر میں موجود کچھ بالٹیوں میں ہر بار تازہ پانی بھرا جاتا ہے، اور پچھلے پانی کو ٹائلٹس میں فلش کر دیا جاتا ہے، یا پودوں میں بھی ڈالا جاتا ہے( آج کل نہیں کہ بارش ہو رہی ہے اکثر)، پھر اسی دن گھر کی ٹنکی بھی بھری جاتی ہے موٹر چلا کر سمپ ٹینک کے پانی سے، اس میں بھی میں اوپر چھت پر جاتا ہوں اور محترمہ سوئچ کے پاس کہ جب بھر جائے اور میں چلا کر اطلاع دوں تو وہ فوراً سوئچ بند کر دیں ۔ اس کی تیاری بھی بارہ بجے تک ہو جاتی ہے اس دن۔
اس کے بعد لنچ ہوتا ہے۔ دو ڈھائی بجے سے ساڑھے تین چار بجے تک میں کمپیوٹر پر اپنا برقی کتب یا سمت کا کام کرتا ہوں۔ پھر شام کی چائے کے لئے اٹھ جاتے ہیں۔ چائے کے بعد عصر کی نماز، اس کے بعد شام کے اذکار اور تلاوت، مغرب تک جاری رہتے ہیں۔ پھر مغرب کے فوراً بعد رات کا کھانا ہوتا ہے۔ نو بجے تک صابرہ کی ایک آن لائن کلاس ہوتی ہے قرآن کی تفسیر، گرامر اور تجوید کی۔ میں اس عرصے میں یا تو نیٹ دیکھ لیتا ہوں یا اپنا برقی کتب/سمت کا کام۔ اس کے بعد عشاء کی نماز اور پھر ساڑھے نو دس بجے سے سونے تک، یعنی ساڑھے دس یا گیارہ بجے تک پھر وہی اپنا برقی کتب وغیرہ کا کام کر کے سو جاتا ہوں۔
ہر پیر اور جمعرات، ایام البیض، شوال، تشریق وغیرہ کے ہم دونوں روزے رکھتے ہیں۔ ان دنوں میں اشراق نہیں ہوتی بلکہ اذکار کے بعد سو جاتے ہیں اور ساڑھے سات آٹھ بجے اٹھتے ہیں۔ مجھے اکثر اس وقت نیند نہیں آتی تو میں اس وقت میں بھی سونے کی جگہ موبائل پر کچھ دیکھ لیتا ہوں۔ ان دنوں میں صبح کا کام اکثر دس بجے تک ہی ہو جاتا ہے تو ایک ڈیڑھ گھنٹہ مجھے مزید مل جاتا ہے محفل میں دینے کے لئے یا اپنے کام کے لئے۔
تو یہ ہے میرا مکمل روٹین!
زبردست!! بہت لطف آیا یہ سب جان کر ۔ کس طرح ساتھ ساتھ زندگی گزاری جاتی ہے آپ اس کی بہت بہترین مثال ہیں ۔ اللہ آپ دونوں کو اسی طرح ہنستا بستا، شادو آباد رکھے ۔ آمین
 

سید رافع

محفلین
آج کل تو میری مصروفیات گھر کے کاموں کی ہی زیادہ ہیں۔ پچھلے سال سے گھر میں ملازمہ بھی نہیں ہے، اور نہ کوئی مل رہی ہے نہ ہم رکھ رہے ہیں۔ ویسے گھر کے کاموں میں پہلے بھی بیگم کا ہاتھ بٹاتا تھا، کچن میں موجود رہ کر۔ روٹیاں سینکنے کا ذمہ بھی میرا ہی ہے، صابرہ بیلتی جاتی ہیں، میں سینکتا جاتا ہوں۔
خیر، روٹین یہ ہے عام دنوں میں فجر کی اذان کے ساتھ ہی ہم لوگ اٹھ جاتے ہیں۔ نماز( ہم دونوں کی جماعت ہو رہی ہے آج کل کہ مسجد جانا موقوف ہے ہمارا اب بھی) کے بعد اشراق تک اذکار اور تلاوت وغیرہ۔ اشراق کے بعد روزانہ کے کام کی پہلی قسط، یعنی صحن میں جھاڑو دینا بھی میری ڈیوٹی ہے۔ اس کے بعد ناشتہ قسط ایک۔ یعنی پہلے پھل کھائے جاتے ہیں۔ اس کے بعد کھانا بنایا جاتا ہے، دن بھر اور کبھی کبھی دو دو دن کے لئے۔ جس کے بارے میں پہلے لکھ ہی چکا ہوں کہ روٹیاں سینکنے کا کام بھی میرا ہے۔( اس کے علاوہ کچھ سالن بھی جنہیں صابرہ میرے ہی سپرد کر دیتی ہیں، جیسے اروی، شوربے والا مچھلی کا سالن، بیگن کا بھرتا، سورجنے کی پھلیاں) اس کے بعد ناشتے کی دوسری قسط، جس میں روٹیاں کھائی جاتی ہیں۔ میری بچپن سے عادت نہیں ہے کہ روٹی کے ساتھ سالن ناشتے میں کھاؤں، اس لئے میں روٹی کے ساتھ جام یا شہد یا زعتر وغیرہ استعمال کرتا ہوں۔ کبھی کبھی دس پندرہ دن میں ایک بار اڈلی وڈا کا ناشتہ بھی کر لیا جاتا ہے، کبھی کبھی کارن فلیکس بھی، اس میں ہی پھل ملا کر)۔ اس کے بعد میرا گھر کی صفائی کا کام شروع ہوتا ہے اور صابرہ کا برتنوں کی صفائی کا۔ اس میں دس ساڑھے دس بج جاتے ہیں۔ پھر اس کے بعد ضحی کی نماز اور پھر میرا انٹر نیٹ سیشن چلتا ہے گھنٹہ بھر۔ جس میں آن لائن اخبار، ای میل، فیس بک اور محفل شامل ہیں۔ اسی کے ساتھ اکثر کوئی کتاب تیار ہوتی ہے تو اس کی فائلیں اپ لوڈ کرنا اور ویب سائٹ پر پہنچانے کا کام بھی ہو جاتا ہے۔ کبھی گھنٹہ بھر ہن دونوں مل کر قرآن کی گرامر پر کوئی ویڈیو لکچر، عبد العزیز عبد الرحیم یا عامر سہیل کا، دیکھتے ہیں، آپس میں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کبھی کچھ بازار کا کام ہو تو وہ بھی اسی عرصے میں ہوتا ہے۔ بارہ بجے پھر ظہر کی تیاری ہوتی ہے۔ دس پندرہ منٹ وقت گزاری کے لئے فون پر واٹس ایپ، یا آن لائن شاپنگ بھی اسی وقت چلتی ہے، یا بیچ بیچ میں جب بھی دس پندرہ منٹ خالی ہوں۔ ظہر کے بعد( اول وقت یعنی زوال کے بعد جیسے ہی ہمارے پاس کے 'الفجر' گھڑی میں نماز کے وقت کی گھنٹی بجتی ہے، ہم لوگ نماز پرھ لیتے ہیں۔ پھر ایک بجے کے بعد کھانا ہوتا ہے۔ یہاں میونسپل سپلائی کا نل کا وقت بھی تقریباً ڈیڑھ بجے کا ہے۔ اور وہ بھی ایک دن بیچ۔ تو جب پانی کا دن ہوتا ہے تو ہم دونوں ہی پانی جمع کرتے ہیں۔ گھر میں موجود کچھ بالٹیوں میں ہر بار تازہ پانی بھرا جاتا ہے، اور پچھلے پانی کو ٹائلٹس میں فلش کر دیا جاتا ہے، یا پودوں میں بھی ڈالا جاتا ہے( آج کل نہیں کہ بارش ہو رہی ہے اکثر)، پھر اسی دن گھر کی ٹنکی بھی بھری جاتی ہے موٹر چلا کر سمپ ٹینک کے پانی سے، اس میں بھی میں اوپر چھت پر جاتا ہوں اور محترمہ سوئچ کے پاس کہ جب بھر جائے اور میں چلا کر اطلاع دوں تو وہ فوراً سوئچ بند کر دیں ۔ اس کی تیاری بھی بارہ بجے تک ہو جاتی ہے اس دن۔
اس کے بعد لنچ ہوتا ہے۔ دو ڈھائی بجے سے ساڑھے تین چار بجے تک میں کمپیوٹر پر اپنا برقی کتب یا سمت کا کام کرتا ہوں۔ پھر شام کی چائے کے لئے اٹھ جاتے ہیں۔ چائے کے بعد عصر کی نماز، اس کے بعد شام کے اذکار اور تلاوت، مغرب تک جاری رہتے ہیں۔ پھر مغرب کے فوراً بعد رات کا کھانا ہوتا ہے۔ نو بجے تک صابرہ کی ایک آن لائن کلاس ہوتی ہے قرآن کی تفسیر، گرامر اور تجوید کی۔ میں اس عرصے میں یا تو نیٹ دیکھ لیتا ہوں یا اپنا برقی کتب/سمت کا کام۔ اس کے بعد عشاء کی نماز اور پھر ساڑھے نو دس بجے سے سونے تک، یعنی ساڑھے دس یا گیارہ بجے تک پھر وہی اپنا برقی کتب وغیرہ کا کام کر کے سو جاتا ہوں۔
ہر پیر اور جمعرات، ایام البیض، شوال، تشریق وغیرہ کے ہم دونوں روزے رکھتے ہیں۔ ان دنوں میں اشراق نہیں ہوتی بلکہ اذکار کے بعد سو جاتے ہیں اور ساڑھے سات آٹھ بجے اٹھتے ہیں۔ مجھے اکثر اس وقت نیند نہیں آتی تو میں اس وقت میں بھی سونے کی جگہ موبائل پر کچھ دیکھ لیتا ہوں۔ ان دنوں میں صبح کا کام اکثر دس بجے تک ہی ہو جاتا ہے تو ایک ڈیڑھ گھنٹہ مجھے مزید مل جاتا ہے محفل میں دینے کے لئے یا اپنے کام کے لئے۔
تو یہ ہے میرا مکمل روٹین!

یہ آپ کی محض شفقت ہے کہ آپ نے ہمیں اس قابل سمجھا کہ اپنے معمولات بابرکات سے ہماری نگاہوں کو پرنور کریں۔ اللہ سے دعا ہے کہ آپکی ہمت و طاقت کو ہمیشہ عافیت کے سائے میں رکھے اور ہمیں بھی بابرکت زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
 

سیما علی

لائبریرین
زبردست!! بہت لطف آیا یہ سب جان کر ۔ کس طرح ساتھ ساتھ زندگی گزاری جاتی ہے آپ اس کی بہت بہترین مثال ہیں ۔ اللہ آپ دونوں کو اسی طرح ہنستا بستا، شادو آباد رکھے ۔ آمین
آمین الہی آمین
اُستادِ محترم کی مثالی زندگی ماشاءاللّہ بے حد مکمل اللّہ اے دعا ہے کہ اپنی حفظ و امان میں رکھے ۔۔آمین
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
تو یہ ہے میرا مکمل روٹین!

آپ کا مکمل روٹین جان کر بہت اچھا لگا۔ قابلِ رشک روٹین ہے۔ دین دنیا سب ساتھ ساتھ چل رہا ہے۔

یونہی ایک بات ذہن میں آئی تو سوچا کہ پوچھ لیں۔
جب انسان اپنا ہر کام سوئی کی گھڑیوں کے مطابق کرنے لگتا ہے تو دیکھنے والے کچھ لوگ اسے مشینی زندگی سمجھتے ہیں۔ ہمارے خیال میں تو اس طرح زندگی منظم طریقے سے چلتی ہے۔ آپ کی رائے جاننا چاہتے ہیں۔
اور
آپ نے بازار کے علاوہ کہیں آنے جانے کا ذکر نہیں کیا۔ بازار کا کام تو ایک آدھ گھنٹے میں مٹ جاتا ہے۔ لیکن اگر آپ کو گھر سے باہر زیادہ ٹائم گزارنا پڑے تو آسانی رہتی ہے یا ہر وقت واپسی کا ہی سوچتے ہیں کہ جلدی سے جلدی گھر پہنچا جائے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
آپ سے ادب کیساتھ اک سوال

آپ نے زندگی کا مقصد کیا سیٹ کیا تھا؟ اسکو کب، کیسے اچیو کیا؟ تمام کاوشیں، جہد وغیرہ کیا تھیں جن سے گزر کے آپ نے وہ پالیا، جس کی خواہش تھی
 

الف عین

لائبریرین
ماشاءاللہ
کیسی عمدہ اور پاکیزہ طرز زندگی ہے
بہت اچھا لگا آپ کی روٹین جان کے
ایک سوال چھوٹا سا کہ آپ کے پروفائل پہ ہمیشہ از الہند دیکھا ہے
اگر یہ بتائیں کہ ہند کا وہ شہر مبارک کون سا ہے جہاں آپ رہتے ہیں تو عنایت ہو گی (اور وہاں کب سے مقیم ہیں، کیا پیدائش بھی وہیں کی ہے یا بعد میں شفٹ ہوئے)
عرصے سے حیدر آباد میں ہوں۔ پیدائش جاؤرہ جو نوابی ریاست تھی مدھیہ پردیش، اس زمانے میں مالوہ میں، ابتدائی تعلیم اندور مدھیہ پردیش میں، پھر 1968 میں علی گڑھ پہنچا تو ایک سال بانی کے ساتھ رہا مگر پھر اگلے ہی سال بہن نے بھی علی گڑھ میں داخلہ لے لیا اور پورے خاندان نے اندور سے ہجرت کر کے علی گڑھ وطن بنا لیا۔ ملازمت کے دوران کئی مقامات پر رہا مگر اپنا. ستقر حیدرآباد ہی بنا لیا کہ بیگم کی یہاں ہی پوسٹنگ رہی تھی۔ یہیں اپنا گھر بھی کر لیا اور اب رٹائرڈ زندگی بھی یہیں گزر رہی ہے
 

الف عین

لائبریرین
جنابِ قبلہ الف عین صاحب، آپ سے درخواست ہے کہ آپ بھی اردو کے دس بہترین شعرا کی ایک ترتیب وار فہرست بنائیے۔ :)
بس دس شعرا کی ہی! اس سے کام نہیں چلے گا میرا! بہر حال جو نام یاد آ رہے ہیں، ان کی فہرست، تاریخی اعتبار سے
غالب، میر، مومن، داغ، آتش، مصحفی
حسرت، جگر، فراق
فیض، فراز، ناصر کاظمی
شہر یار، محمد علوی، عرفان صدیقی، بشیر بدر، مظفر حنفی
مصحف اقبال توصیفی، عرفان ستار، سعود عثمانی، زیب غوری، نشتر خانقاہی،
 

الف عین

لائبریرین
آپ نے بازار کے علاوہ کہیں آنے جانے کا ذکر نہیں کیا۔ بازار کا کام تو ایک آدھ گھنٹے میں مٹ جاتا ہے۔ لیکن اگر آپ کو گھر سے باہر زیادہ ٹائم گزارنا پڑے تو آسانی رہتی ہے یا ہر وقت واپسی کا ہی سوچتے ہیں کہ جلدی سے جلدی گھر پہنچا جائے
آج کل تو کہیں جانے کا سوال نہیں ہے، لیکن اگر جانا پڑے یا جب کرونا سے پہلے رشتے داروں یا دوسروں سے ملنے جاتے تھے تو تھوڑی دیر بعد ہی احساس ہوتا تھا کہ گھر واپسی ہو تاکہ روٹین کے کام اپنے روٹین پر ہوں۔ کبھی ایک دو دن کے لئے ہی شہر سے باہر گیا تو اپنا لیپ ٹاپ یا ٹیبلیٹ نہیں لے جاتا، ورنہ ہفتے بھر سے زیادہ قیام یو تو پھر یہ بھی ساتھ ہی رہتا ہے اور جہاں تک ممکن ہو، اپنا یہی روٹین اپنانے کی کوشش کرتا ہوں
 

الف عین

لائبریرین
آپ سے ادب کیساتھ اک سوال

آپ نے زندگی کا مقصد کیا سیٹ کیا تھا؟ اسکو کب، کیسے اچیو کیا؟ تمام کاوشیں، جہد وغیرہ کیا تھیں جن سے گزر کے آپ نے وہ پالیا، جس کی خواہش تھی
والد انجینئر بنانا چاہتے تھے مگر میرا میلان نہیں تھا، چنانچہ بی ایس سی میں داخلہ پسند کیا، اس عرصے میں اپنے ماموں کے پاس جیالوجی کی کچھ پاپولر کتابیں دیکھیں اور پڑھیں تو طے کر لیا کہ جیالوجسٹ ہی بننا ہے! جسے اچیو بھی کر لیا، اور اب No regrets
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
بس دس شعرا کی ہی! اس سے کام نہیں چلے گا میرا! بہر حال جو نام یاد آ رہے ہیں، ان کی فہرست، تاریخی اعتبار سے
غالب، میر، مومن، داغ، آتش، مصحفی
حسرت، جگر، فراق
فیض، فراز، ناصر کاظمی
شہر یار، محمد علوی، عرفان صدیقی، بشیر بدر، مظفر حنفی
مصحف اقبال توصیفی، عرفان ستار، سعود عثمانی، زیب غوری، نشتر خانقاہی،
اس فہرست میں شاید آپ علامہ محمد اقبال کا نام بھول گئے
علامہ کی شاعری اور ان کی شخصیت کے متعلق آپ کے کیا خیالات ہیں
 

الف عین

لائبریرین
اس فہرست میں شاید آپ علامہ محمد اقبال کا نام بھول گئے
علامہ کی شاعری اور ان کی شخصیت کے متعلق آپ کے کیا خیالات ہیں
یہ پسندیدہ شاعروں کی فہرست تھی، اقبال مجھے مرعوب بہت کرتے ہیں، ان کی اہمیت اور عظمت کا بھی احساس ہے لیکن.... دل ہے کہ مانتا نہیں
 

نور وجدان

لائبریرین
والد انجینئر بنانا چاہتے تھے مگر میرا میلان نہیں تھا، چنانچہ بی ایس سی میں داخلہ پسند کیا، اس عرصے میں اپنے ماموں کے پاس جیالوجی کی کچھ پاپولر کتابیں دیکھیں اور پڑھیں تو طے کر لیا کہ جیالوجسٹ ہی بننا ہے! جسے اچیو بھی کر لیا، اور اب No regrets
تو آپ کا شاعری کی جانب رحجان کیسے ہوا؟
کبھی سوچا تھا آپ اصلاحِ سخن دیا کریں گے؟
آپ کی جو غزلیں پڑھیں، کمال کی ہیں، شعر تو درد کی زمین سے نکلتے ہیں، کیا میں ٹھیک ہوں اس طرز فکر میں؟
 

سیما علی

لائبریرین
یہ پسندیدہ شاعروں کی فہرست تھی، اقبال مجھے مرعوب بہت کرتے ہیں، ان کی اہمیت اور عظمت کا بھی احساس ہے لیکن.... دل ہے کہ مانتا نہیں
اُستادِ محترم !!!
ہماری اقبال سے عقیدت کی ایک سب بڑی وجہ اُنکی رسول ﷺ سے بے پناہ محبت ہے جس نے اُنکو ممتاز کیا۔۔اپنی تمام عقلیت آپ ﷺکے قدموں میں متاعِ حقیر کی طرح نذر کردی بس یہی وہ بات ہے جو ہمیں اُنکا عقیدت مند بناتی ہے ۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
بس دس شعرا کی ہی! اس سے کام نہیں چلے گا میرا! بہر حال جو نام یاد آ رہے ہیں، ان کی فہرست، تاریخی اعتبار سے
غالب، میر، مومن، داغ، آتش، مصحفی
حسرت، جگر، فراق
فیض، فراز، ناصر کاظمی
شہر یار، محمد علوی، عرفان صدیقی، بشیر بدر، مظفر حنفی
مصحف اقبال توصیفی، عرفان ستار، سعود عثمانی، زیب غوری، نشتر خانقاہی،
اس فہرست میں ایک اہم نام بھول گیا تھا
بانی
 

یاسر شاہ

محفلین
السلام علیکم
اعجاز صاحب اپنے پسندیدہ خود کے ہی پانچ غزلیہ اشعار فیض عام کے لیے عنایت فرمائیے۔


اپنی تین نظمیں جو آپ کو زیادہ پسند ہوں ،بھی اگر آسانی سے یہاں نقل ہو سکیں، تو کیا ہی اچھاہو۔بصورت دیگر لنک عنایت کیجیے۔

پاکستانی شعرا میں سے آپ کو کون پسند ہے؟
میرے سوال کا جواب تو آپ سے رہ گیا۔
 
Top