گُلِ یاسمیں
لائبریرین
الحمد للہ ایسی بات نہیں ہے۔اچھی بات ہے۔ پر ہم نے وضاحت کرنا اس لئے مناسب جانا کہ ہمارے کچھ ہم وطن افراد غیر سنجیدہ باتوں کو سنجیدہ بنا کر اپنے اوپر طاری کر لیتے ہیں۔ غور کیجئے مغرب میں بہت بڑی تعداد میں لوگ مفت سائنسی ویڈِوز بنا کر اپلوڈ کرتے ہیں، جبکہ ہمارے ہم وطن جنات بھوت پریت چڑیلوں وغیرہ پر ویڈیوز زیادہ بنانا پسند کرتے ہیں۔ ہماری زندگی کی ترجیحات دیگر اقوام سے قدرے مختلف ہیں۔ ہمارے کلچر میں غیر حقیقی باتوں کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔
باتوں باتوں میں سب نے اپنے اپنے طور سے ڈرانے کی بھرپور کوشش کر لی ہے۔ اور ہمیں بھی معلوم ہے کہ سب مذاق میں کہتے ہیں۔ یہ تصاویر اتفاقاً بنی تھیں جو ہم نے دیکھی بھی دو دن بعد تھیں۔ پھر بعد میں پرانی تصویروں سے بھی اسی جگہ کی دوسرے کیمرہ سے بنائی ہوئی تصویر نکلی تو اس میں بھی وہی سبز رنگ تھا۔ یوں لڑی 28 صفحات تک پہنچ گئی۔