عبدالقیوم چوہدری
محفلین
یہ خطرہ بہرحال کسی حد تک رہے گا لیکن انھیں کہیں اکٹھا تو رکھا نہیں جائے گا، کوئی کراچی ہو گا تو کوئی پشاور کوئی لاہور۔ کوئی انفنٹری اور کوئی کسی سروسز کور میں۔ امید رکھی جا سکتی ہے کہ ایک آدھ سال میں یہ نئے کمانڈروں کے تابع فرمان ہوچکے ہوں گے۔خانہ جنگی کی صورت میں بات سمجھ میں آتی ہے۔ قبائلی علاقوں میں بھی یہی معاملہ بنتا ہے۔ لیکن ایسی تنظیموں کے لوگوں کو پیرا ملٹری کا حصہ بنانے سے فوجی ادارے مزید جہادی ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ ایک دہائی پہلے جو فوج پر دہشتگردانہ حملے ہو رہے تھے اس میں بھی فوج میں موجود دہشتگردوں کے حامیوں کا اہم کردار تھا