باوفا کوئی کوئی ہوتا ہے

باوفا کوئی کوئی ہوتا ہے
میں بھی تھا کوئی کوئی ہوتا ہے

قدر کر میری قدر کر ظالم
دل جلا کوئی کوئی ہوتا ہے

ابنِ آدم کے روگ بہتیرے
لادوا کوئی کوئی ہوتا ہے

کون ظالم نہیں زمانے میں
آپ سا کوئی کوئی ہوتا ہے

دل میں کاہے نہ چور گھر کرتے
در بھی وا کوئی کوئی ہوتا ہے

جس طرح ہم ہیں آپ کے سرکار
بخدا کوئی کوئی ہوتا ہے

سب کا ہوتا ہے درد کوئی نہ کوئی
درد کا کوئی کوئی ہوتا ہے

آئنہ آپ آئنہ بیں آپ
دیکھنا کوئی کوئی ہوتا ہے

یوں تو قاتل ہیں ان گنت راحیلؔ
آشنا کوئی کوئی ہوتا ہے

راحیلؔ فاروق​
 

عاطف ملک

محفلین
دل میں کاہے نہ چور گھر کرتے
در بھی وا کوئی کوئی ہوتا ہے

جس طرح ہم ہیں آپ کے سرکار
بخدا کوئی کوئی ہوتا ہے

سب کا ہوتا ہے درد کوئی نہ کوئی
درد کا کوئی کوئی ہوتا ہے

آئنہ آپ آئنہ بیں آپ
دیکھنا کوئی کوئی ہوتا ہے
خوب۔۔۔۔بہت خوب :)

اور اب نہایت احترام اور معذرت کے ساتھ راحیل بھائی کی اس غزل کے ساتھ ہماری شرارتانہ چھیڑ چھاڑ
پیروڈی: باوفا کوئی کوئی ہوتا ہے
دراصل راحیل بھائی سے پیار ہی اتنا ہے کہ رہا نہیں جاتا :p
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ !!! کیا بات ہے راحیل بھائی !! آپ ہی کی غزل ہے!!

سب کا ہوتا ہے درد کوئی نہ کوئی
درد کا کوئی کوئی ہوتا ہے

بھئی کیا اچھا کہا ہے !!! واہ واہ ۔سبحان اللہ سبحان اللہ۔
 
آخری تدوین:
بہت عمدہ راحیل بھائی.
ابنِ آدم کے روگ بہتیرے
لادوا کوئی کوئی ہوتا ہے

دل میں کاہے نہ چور گھر کرتے
در بھی وا کوئی کوئی ہوتا ہے

سب کا ہوتا ہے درد کوئی نہ کوئی
درد کا کوئی کوئی ہوتا ہے
 
Top