حسن محمود جماعتی
محفلین
احباب ایک سلسلہ شروع کرنے کا خیال آیا، جس میں ہم اظہار کر سکیں کہ ہم نے یہ رمضان کیسے گزارا۔ یعنی رمضان میں اپنی روز مرہ کی مصروفیات کا تذکرہ۔ اس میں دو باتیں پیش نظر ہیں۔
1۔ خود احتسابی کہ ہم نے کیا کچھ کیا اورکیا کچھ کرنا چاہیے تھا
2۔ دوسروں کی مصروفیات اور تجربات سے سیکھنا اور تحریک حاصل کرنا کہ رمضان کو کیسے بہتر انداز میں گزارا جائے یا گزارہ جا سکتا ہے۔
ہماری مصروفیات پورا رمضان بغیر کسی بڑی تبدیلی کے ایک جیسی رہی ہیں۔
سحری کے اوقات میں جاگ کر اپنے اور شریکین کمرہ کیلئے سحری تیار کرنا
سحری کے بعد نماز فجر، اس کے بعد سونا، 9 سے 4 بجے تک دفتری اوقات
سحری سے ایک گھنٹہ پہلے تک آرام اور پھر افطاری کی تیاری۔ افطاری ہم نے مکمل رمضان خود ہی تیار کی، کوئی بازاری شے استعمال نہ کی۔
نماز مغرب کے بعد افطاری کے دوسری شفٹ اور صفائی دھلائی۔
نماز عشاء اور تراویح، پھر سونا۔
ویک اینڈ پر سونے کے اوقات میں اضافہ، کتاب پڑھنا، خریداری اور کمرے کی صفائی ستھرائی۔
افسوس کے اہتمام کے ساتھ خاص عبادات کا اہتمام نہ کر سکے۔ وجہ شاید زندگی کی دوڑ ہے۔
آخری عشرہ میں ایک اعتکاف گاہ میں جا کر شب بیداری اور دروس تصوف سننے کا موقع مل رہا ہے۔ جس سے کچھ اطمنان حاصل ہوا۔
آپ احباب کی شراکت کا انتظار رہے گا۔
1۔ خود احتسابی کہ ہم نے کیا کچھ کیا اورکیا کچھ کرنا چاہیے تھا
2۔ دوسروں کی مصروفیات اور تجربات سے سیکھنا اور تحریک حاصل کرنا کہ رمضان کو کیسے بہتر انداز میں گزارا جائے یا گزارہ جا سکتا ہے۔
ہماری مصروفیات پورا رمضان بغیر کسی بڑی تبدیلی کے ایک جیسی رہی ہیں۔
سحری کے اوقات میں جاگ کر اپنے اور شریکین کمرہ کیلئے سحری تیار کرنا
سحری کے بعد نماز فجر، اس کے بعد سونا، 9 سے 4 بجے تک دفتری اوقات
سحری سے ایک گھنٹہ پہلے تک آرام اور پھر افطاری کی تیاری۔ افطاری ہم نے مکمل رمضان خود ہی تیار کی، کوئی بازاری شے استعمال نہ کی۔
نماز مغرب کے بعد افطاری کے دوسری شفٹ اور صفائی دھلائی۔
نماز عشاء اور تراویح، پھر سونا۔
ویک اینڈ پر سونے کے اوقات میں اضافہ، کتاب پڑھنا، خریداری اور کمرے کی صفائی ستھرائی۔
افسوس کے اہتمام کے ساتھ خاص عبادات کا اہتمام نہ کر سکے۔ وجہ شاید زندگی کی دوڑ ہے۔
آخری عشرہ میں ایک اعتکاف گاہ میں جا کر شب بیداری اور دروس تصوف سننے کا موقع مل رہا ہے۔ جس سے کچھ اطمنان حاصل ہوا۔
آپ احباب کی شراکت کا انتظار رہے گا۔