آپ بیتی

بسم الله الرحمن الرحيم
میرا تعلق ضلع ’’ قصور ‘‘ ، کے ایک گاؤں ’’ چک ۱۷ ‘‘ ، سے ہے ۔ ۲۹ جنوری ۲۰۱۶ کو ہمسایہ گاؤں ’’ چک ۱۵ ‘‘ ، میں ہمارا قریبی رشتہ دار وفات پا گیا تھا انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ میں ، چاچوسردار نیامت اللہ اور ایک مہمان نمازِ جنازہ پڑھ کر پیدل ہی ہمارے گاؤں کی جانب چل دے ۔ چاچو نے مجھ سے کہا کہ : ’’ عبداللہ ‘‘ ، کوئی بات ہی سنا دو ۔ میں نے کہا : ’’ سب سے بہتر بات سناؤں ؟ ‘‘ کہا: ’’ ضرور ‘‘ ۔ میں نے شیطان سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کے بعد سورہ یوسف کی تلاوت شروع کر دی ۔ میں اپنے جوش و جذبے کے ساتھ تلاوت کر رہا تھا کہ ابھی چھتیس آیات ہی کی تلاوت کی تھی کہ چاچو جی رُک گے اور مجھے ۶۶۶۶ روپے انعام دیا ۔ مجھے سمجھ تو آ گئی تھی کہ ۶۶۶۶ کیوں دیئے اس سے کم یا زیادہ بھی تو دے سکتے تھے ۔ میں نے کہا : ’’ چاچو جی جزاک اللہ خیرا کہ آپ نے مجھے انعام دیا لیکن یہ تو بتایں ۶۶۶۶ ہی کے پیچھے کیا راز ہے ؟ ‘‘ کہا : ’’ کہتے ہیں کہ قرآن مجید کی آیات ۶۶۶۶ (مشہور یہی ہے لیکن بعض کہتے ہیں کہ اس سے کچھ کم ہیں )ہیں اسلئے ۶۶۶۶ دیئے ہیں ۔ ‘‘
واقعہ بیان کرنے کا مقصد ہے کہ قرآن و حدیث کا علم حاصل کرو اور دوسروں تک پہنچاؤ ۔ جو لوگ کتاب و سنت کی بات کرنے میں شرمندگی محسوس کرتے ہیں میں ان کو بتا دینا ضروری سمجھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کی طرف بلانے والوں کو اللہ پاک اس دنیا میں بھی کامیاب کرتے ہیں اور آخرت میں بھی ان کے لیے اجر عظیم تیار کر رکھا ہے ۔

By Abdullah Amanat Muhammadi
 

نایاب

لائبریرین
اللہ تعالیٰ کی طرف بلانے والوں کو اللہ پاک اس دنیا میں بھی کامیاب کرتے ہیں اور آخرت میں بھی ان کے لیے اجر عظیم تیار کر رکھا ہے ۔
بلاشک کامیاب و کامران ٹھہرتے ہیں وہ
جو اپنے " قول و فعل " کردار و عمل " سے قران پاک کے بیان کی تصدیق کرتے
دوسروں کو اللہ کی جانب رجوع کرلینے کی صدا لگاتے ہیں ۔
بہت دعائیں
 
بلاشک کامیاب و کامران ٹھہرتے ہیں وہ
جو اپنے " قول و فعل " کردار و عمل " سے قران پاک کے بیان کی تصدیق کرتے
دوسروں کو اللہ کی جانب رجوع کرلینے کی صدا لگاتے ہیں ۔
بہت دعائیں
بلکل درست بات کیونکہ اللہ پاک فرماتے ہیں:"ومن احسن قولا ممن دعا الى الله وعمل صالحا وقال اننى من المسلمين:
اور اس شخص سے بہتر بات کس کی ہوگی جو اللہ کی طرف بلائے اور نیک عمل بجا لائے اور کہے کہ میں مسلمانوں (خدا کے فرمانبردار بندوں) میں سے ہوں۔
جزاک اللہ خیرا
 

محمد وارث

لائبریرین
میں نے کہا : ’’ چاچو جی جزاک اللہ خیرا کہ آپ نے مجھے انعام دیا لیکن یہ تو بتایں ۶۶۶۶ ہی کے پیچھے کیا راز ہے ؟ ‘‘ کہا : ’’ کہتے ہیں کہ قرآن مجید کی آیات ۶۶۶۶ (مشہور یہی ہے لیکن بعض کہتے ہیں کہ اس سے کچھ کم ہیں )ہیں اسلئے ۶۶۶۶ دیئے ہیں ۔ ‘‘

By Abdullah Amanat Muhammadi
عبداللہ صاحب محترم، میرا قیاس یہی ہے کہ آپ کے چچا بھی محمدی ہیں، سو انہوں نے جب آپ کو انعام دیا تو وہ کسی چیز کی طرف نسبت کرتےہوئے، اس کا عدد لیتے ہوئے، ثواب کے طور پر یا برکت کے لیے یا محض تعظیما، دیا سو یہ بیان فرمائیے کہ جب کوئی غیر محمدی کسی دوسری ایسی ہی متبرک چیز کی طرف نسبت کرتے ہوئے انہی وجوہات کے لیے جو اوپر بیان ہوئیں اور جن میں سے کسی کا آپ ذکر کریں گے، اس چیز کا عدد لیتا ہے جیسے 786 یا 5 یا 12 یا 14 یا 11 وغیرہ وغیرہ تو وہ کیسا ہے؟
 
قرآن و حدیث کا علم حاصل کرو اور دوسروں تک پہنچاؤ ۔ جو لوگ کتاب و سنت کی بات کرنے میں شرمندگی محسوس کرتے ہیں میں ان کو بتا دینا ضروری سمجھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کی طرف بلانے والوں کو اللہ پاک اس دنیا میں بھی کامیاب کرتے ہیں اور آخرت میں بھی ان کے لیے اجر عظیم تیار کر رکھا ہے
بے شک، بہت ہی عمدہ پیغام ہے۔
 
مگر اس سے اوپر لکھی بات کا اس سے کچھ جوڑ سمجھ نہیں آیا، اور نہ ہی عنوان کا۔ بہتر تھا کہ اس بات کو اقوال والی لڑی میں ہی پوسٹ کرتے۔
میں تو عنوان اور زمرہ دیکھ کر ٹھٹک گیا تھا کہ آپ بیتی اسلامی تعلیمات میں کیسے آ گئی۔ :)
امید ہے کہ اس توجہ پر برا نہیں مانیں گے۔
 

زیک

مسافر
عبداللہ صاحب محترم، میرا قیاس یہی ہے کہ آپ کے چچا بھی محمدی ہیں، سو انہوں نے جب آپ کو انعام دیا تو وہ کسی چیز کی طرف نسبت کرتےہوئے، اس کا عدد لیتے ہوئے، ثواب کے طور پر یا برکت کے لیے یا محض تعظیما، دیا سو یہ بیان فرمائیے کہ جب کوئی غیر محمدی کسی دوسری ایسی ہی متبرک چیز کی طرف نسبت کرتے ہوئے انہی وجوہات کے لیے جو اوپر بیان ہوئیں اور جن میں سے کسی کا آپ ذکر کریں گے، اس چیز کا عدد لیتا ہے جیسے 786 یا 5 یا 12 یا 14 یا 11 وغیرہ وغیرہ تو وہ کیسا ہے؟
پرائم نمبرز سے بہتر اعداد کوئی نہیں اور ان میں بھی مرسین پرائم سب سے مقدس ہیں۔
 
عبداللہ صاحب محترم، میرا قیاس یہی ہے کہ آپ کے چچا بھی محمدی ہیں، سو انہوں نے جب آپ کو انعام دیا تو وہ کسی چیز کی طرف نسبت کرتےہوئے، اس کا عدد لیتے ہوئے، ثواب کے طور پر یا برکت کے لیے یا محض تعظیما، دیا سو یہ بیان فرمائیے کہ جب کوئی غیر محمدی کسی دوسری ایسی ہی متبرک چیز کی طرف نسبت کرتے ہوئے انہی وجوہات کے لیے جو اوپر بیان ہوئیں اور جن میں سے کسی کا آپ ذکر کریں گے، اس چیز کا عدد لیتا ہے جیسے 786 یا 5 یا 12 یا 14 یا 11 وغیرہ وغیرہ تو وہ کیسا ہے؟
محمد وارث صاحب محترم، پہلی بات محمدی کوئی علیحدہ سے فرقہ نہیں بلکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نسبت ہے۔ مثلا لوگوں نے اپنے ناموں کے ساتھ لکھا ہوتا ہے کہ:"قصوری، لاہوری، حنفی، حنبلی اور ملتانی وغیرہ"۔ بلکہ میں نے شیعہ کی مسجد کا نام "محمدی مسجد"، دیکھا ہے۔
دوسری بات حضرت ابوسعید خدری رضی اﷲ عنہ کہتے ہیں رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ نے فرمایا'' حافظ قرآن جب جنت میں داخل ہوگا تو اسے کہا جائے گا قرآن کا تلاوت کرتا جا اور درجے چڑھتا جا چنانچہ وہ ہر آیت کے بدلہ میں ایک درجہ بلند ہوتا جائے گا حتی کہ آخری آیت تک پہنچ جائے گا جو اسے یاد ہوگی اور وہی اس کا (مستقل) درجہ ہوگا.''
( ابن ماجہ ، حدیث صحیح 2037/2 )
سو اس حدیث کے تہت اگر انہوں نے انعام دیا ہے تو اچھی بات ہے۔
تیسری بات ہے مجھے قرآن پڑھنے پر انعام ملا نہ کہ نمبروں کی گنتی پر۔ مثال کے طور پر اگر میں پورے قرآن کے صرف نمبر جمع کر کے تراویح پڑھاؤں تو ثواب یا انعام ملے گا؟ اسی طرح 786 اور دوسرے تیسرے نمبر ہیں اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ نمبر بولنے کا فائدہ نہیں ہو گا ویسے ہی جیسے نکاح میں آدمی قبول ہے بولنے کی بجائے نمبر بولتا چلا جائے۔ اگر آپ اپنے دوست کو کہیں اے 69 ادھر آ یا اے 32 تو ادھر کیا کر رہا ہے تو وہ کیسا محسوس کرے گا۔اور ہماری قوم نے اللہ کے کلام کے نمبر بنا لیے، نماز میں پھر مولوی صاحب نمبر ہی پرھیں گے۔جو پڑھنے کا فائدہ ہے وہ نمبروں کا نہیں۔ یہ تو قرآن کی توہین ہے اللہ تعالیٰ نے تو فرمایا ہے کہ:"اللہ تعالیٰ کے کلمات کو بدلا نہیں جاسکتا"۔
 

محمد وارث

لائبریرین
پرائم نمبرز سے کیا مراد ہے؟
انٹرنیٹ کے مطابق شاید مطلق اعداد۔
میرے خیال میں اردو میں ان کو مفرد اعداد کہتے ہیں۔

عبداللہ صاحب، آسان لفظوں میں 1 سے بڑے وہ مثبت اعداد جو صرف دو ہندسوں سے تقسیم ہوتے ہوں، ایک نمبر 1 سے دوسرے خود اپنے آپ سے، جیسے، 2، 3، 5، 7، 11، 13، 17، 19، 23، 29 و علی ہذا القیاس۔ان کی ایک اور بڑی نشانی یہ ہے کہ نمبر 2 کے علاوہ یہ سارے طاق اعداد بھی ہوتے ہیں۔
 
پرائم نمبرز سے کیا مراد ہے؟

انٹرنیٹ کے مطابق شاید مطلق اعداد۔

ہماری ناقص معلومات کے مطابق پرائم نمبروں کی خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ وہ صرف 1 سے یا اپنے آپ سے تقسیم ہوسکتے ہیں، اس طرح کہ تقسیم کرنے پر باقی کچھ نہ بچے۔ (محفلین ہمیں درست کرسکتے ہیں)۔
 

زیک

مسافر
ہماری ناقص معلومات کے مطابق پرائم نمبروں کی خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ وہ صرف 1 سے یا اپنے آپ سے تقسیم ہوسکتے ہیں، اس طرح کہ تقسیم کرنے پر باقی کچھ نہ بچے۔ (محفلین ہمیں درست کرسکتے ہیں)۔
درست۔

اور مرسین پرائم وہ پرائم نمبر ہیں جنہیں اس صورت لکھا جا سکے:
کوڈ:
2^p - 1
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ہماری ناقص معلومات کے مطابق پرائم نمبروں کی خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ وہ صرف 1 سے یا اپنے آپ سے تقسیم ہوسکتے ہیں، اس طرح کہ تقسیم کرنے پر باقی کچھ نہ بچے۔ (محفلین ہمیں درست کرسکتے ہیں)۔
اس لحاظ سے 1 بھی پرائم ہوجاتا ہے ۔ جو کہ مفرد نہیں ہے۔ مفرد اعداد ایسے اعداد ہیں جن کو مکمل تقسیم کرنے والے اعداد کا سیٹ دو ممبرز پر مشتمل ہو۔
 
Top