ہم نے تو کچھ اس طرح سنا تھا: ون ون زا ون، ون ٹو زا ٹو۔۔۔ :) :) :)

اور ہم نے خوب اونچی آواز میں انتہائی اعتماد کے ساتھ
ٹو ون زار ٹو
ٹو ٹو زار فور۔۔۔:rollingonthefloor:

یہ روسی زار ہے نا؟ وہ تو ایک وقت میں ایک ہی ہوتا تھا :)

آج کچھ تحقیق کی تو پتا چلا کہ یہ کچھ یوں ہوتا ہے:

ون ون از ون، ٹو ونز آر ٹو، تھری ونز آر تھری۔۔۔
ون ٹو از ٹو، ٹو ٹوز آر فور، تھری ٹوز آر سکس۔۔۔

اب اس میں عدد کو جمع بنانے والا "ز" اور اس کے بعد والا "آر" جو کہ صرف "آ" پڑھا جاتا ہے، مل کر روانی میں "زآ" بن جاتے ہیں۔ :) :) :)
 

قیصرانی

لائبریرین
آج کچھ تحقیق کی تو پتا چلا کہ یہ کچھ یوں ہوتا ہے:

ون ون از ون، ٹو ونز آر ٹو، تھری ونز آر تھری۔۔۔
ون ٹو از ٹو، ٹو ٹوز آر فور، تھری ٹوز آر سکس۔۔۔

اب اس میں عدد کو جمع بنانے والا "ز" اور اس کے بعد والا "آر" جو کہ صرف "آ" پڑھا جاتا ہے، مل کر روانی میں "زآ" بن جاتے ہیں۔ :) :) :)
مفید کی ریٹنگ گم ہو گئی ہے :(
 

قیصرانی

لائبریرین
معلوماتی اور مفید میں کیا فرق ہے؟ معلوماتی کے طنزیہ استعمال کے علاوہ۔
معلوماتی طنزیہ نہیں ہے، البتہ نئی بات پتہ چلے تو معلوماتی۔ اسی طرح اگر کوئی بات الجھ رہی ہو تو وہاں کوئی دوست آن کر صورتحال کو واضح کر دے تو مفید مناسب ہے
 

فہیم

لائبریرین
یہ دیکھیں:p


مشرق وسطیٰ میں رہنے والے خاص طور پر اور دیگر باہر کے ممالک میں رہنے والے عام طور پر جانتے ہیں کہ انڈیا کے حیدرآبادی اپنے سر کو ہلائے بغیر منہ سے ایک حرف بھی نہیں بول پاتے۔ ان کا یہ سر ہلانا ہمارے ہاں کے انکار اور اقرار میں ہلائے گئے سر جیسا نہیں ہوتا۔ لوز سسپنشن والی چیز جس طرح ایک بار ہل جائے تو دائیں بائیں کئی بار ہلتی رہتی ہے ان کا سر کچھ ایسے ہی ہلتا ہے۔

اب تو خیر خود یہ حیدرآبادی بھی اپنے سر ہلانے پر برا مانتے ہیں، شاید اگلی نسل میں ہم یہ حرکت نا دیکھ سکیں۔

سعودی عرب میں ایک لطیفہ ہوا۔ ایک سعودی نے اپنے حیدرآبادی مکفول کی اس عادت سے تنگ آ کر ایک بار اسے کہا:

نصیر بھائی؛ اگر تم اپنے منہ سے ایک فقرہ اپنے سر کو ہلائے بغیر بول دو تو میں تمہیں ایک ہزار ریال انعام دونگا۔

نصیر بھائی نے اپنے سر کو زور زور سے ہلاتے ہوئے کہا؛ ٹھیک ہے مجھے آپ کی شرط منظور ہے۔
 

عندلیب

محفلین
یہ دیکھیں:p


مشرق وسطیٰ میں رہنے والے خاص طور پر اور دیگر باہر کے ممالک میں رہنے والے عام طور پر جانتے ہیں کہ انڈیا کے حیدرآبادی اپنے سر کو ہلائے بغیر منہ سے ایک حرف بھی نہیں بول پاتے۔ ان کا یہ سر ہلانا ہمارے ہاں کے انکار اور اقرار میں ہلائے گئے سر جیسا نہیں ہوتا۔ لوز سسپنشن والی چیز جس طرح ایک بار ہل جائے تو دائیں بائیں کئی بار ہلتی رہتی ہے ان کا سر کچھ ایسے ہی ہلتا ہے۔

اب تو خیر خود یہ حیدرآبادی بھی اپنے سر ہلانے پر برا مانتے ہیں، شاید اگلی نسل میں ہم یہ حرکت نا دیکھ سکیں۔

سعودی عرب میں ایک لطیفہ ہوا۔ ایک سعودی نے اپنے حیدرآبادی مکفول کی اس عادت سے تنگ آ کر ایک بار اسے کہا:

نصیر بھائی؛ اگر تم اپنے منہ سے ایک فقرہ اپنے سر کو ہلائے بغیر بول دو تو میں تمہیں ایک ہزار ریال انعام دونگا۔

نصیر بھائی نے اپنے سر کو زور زور سے ہلاتے ہوئے کہا؛ ٹھیک ہے مجھے آپ کی شرط منظور ہے۔
میں تو اپنے سر کو ہلائے بغیر بہت کچھ بول سکتی ہوں ۔:)(کئی دفعہ سر ہلاتے ہوئے ;))
 

عندلیب

محفلین
فہیم بھیا آپ کے لیے خاص
2vj7b85.jpg
 

فہیم

لائبریرین
Top