انیس الرحمن
محفلین
سنو! یہ فخر سے اک راز ہم بھی فاش کرتے ہیں
کبھی ہم منہ بھی دھوتے تھے مگر اب واش کرتے ہیں
تھا بچوں کے لیے بوسہ مگر اب کس ہی کرتے ہیں
ستاتی تھیں کبھی یادیں، مگر اب مس ہی کرتے ہیں
چہل قدمی کبھی کرتے تھے اور اب واک کرتے ہیں
کبھی کرتے تھے ہم باتیں، مگر اب ٹاک کرتے ہیں
کبھی جو امی ابو تھے وہی اب ممی پاپا ہیں
دعائیں جو کبھی دیتے تھے، وہ بوڑھے اب سیاپا ہیں
کبھی تھا جو غسل خانہ بنا وہ باتھ روم آ خر
بڑھا جو اور ایک درجہ بنا وہ واش روم آخر
کبھی تو درد ہوتا تھا مگر اب پین ہوتا ہے
پڑھائی کی جگہ پر اب تو نالج گین ہوتا ہے
بشکریہ ٹیلی نار ایس ایم ایس سروس
کبھی ہم منہ بھی دھوتے تھے مگر اب واش کرتے ہیں
تھا بچوں کے لیے بوسہ مگر اب کس ہی کرتے ہیں
ستاتی تھیں کبھی یادیں، مگر اب مس ہی کرتے ہیں
چہل قدمی کبھی کرتے تھے اور اب واک کرتے ہیں
کبھی کرتے تھے ہم باتیں، مگر اب ٹاک کرتے ہیں
کبھی جو امی ابو تھے وہی اب ممی پاپا ہیں
دعائیں جو کبھی دیتے تھے، وہ بوڑھے اب سیاپا ہیں
کبھی تھا جو غسل خانہ بنا وہ باتھ روم آ خر
بڑھا جو اور ایک درجہ بنا وہ واش روم آخر
کبھی تو درد ہوتا تھا مگر اب پین ہوتا ہے
پڑھائی کی جگہ پر اب تو نالج گین ہوتا ہے
بشکریہ ٹیلی نار ایس ایم ایس سروس
آخری تدوین: