بات میری تسلی کی نہیں ، بلکہ اس قاعدہ اور قانون کی ہے جس کی بحالی کا دعوی کپتان کرتا تھا اور خود ہی اس کی دھجیاں بکھیر گیا۔ کیا ہم ابھی اداروں کی تباہی سے سیر نہیں ہوئے جو مزید تباہی کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں؟۔کیا زرقا صاحبہ کے دیئے ہوئے ربط سے آپ کی تسلّی ہوتی ہے؟؟؟