’محاذِ جنگ کی خواب گاہیں‘

فوٹوگرافر ایڈ گولڈ نے دو سال برطانوی رجمنٹ ’2 پیرا‘ کے فوجیوں کے ساتھ گزارے اور ان کے اڈوں اور ان کی تعیناتی کے مقامات پر تصاویر لیں۔ انہوں نے جنگ کی تصاویر کے علاوہ ایسی تصاویر بھی لیں جنہیں انہوں نے ’محاذ کی خواب گاہوں‘ کا نام دیا۔

130129131906_ed-gold-1.jpg


بہ شکریہ بی بی سی اردو
 
ایڈ گولڈ کے کہنا ہے کہ انہیں ایک صحرائی پسِ منظر میں شوخ رنگوں، بستروں کے تنوع اور ان کی مختصر جگہ پر ترتیب نے بہت متاثر کیا۔

130129131908_ed-gold-2.jpg
 
فوجیوں کے سونے کی جگہ ہی ان کی ذاتی جگہ ہے اور ہر فوجی کی جگہ دوسرے فوجی کی جگہ سے مختلف اور انوکھی ہے، چاہے وہ مرد ہے یا عورت۔

130129131910_ed-gold-3.jpg
 
گولڈ کا کہنا ہے کہ ’فوجیوں کو محاذ پر بہت مختصر سامان لیجانے کی اجازت ہے تو ان تصاویر میں جو دکھائی دے رہا ہے وہ ان فوجیوں کے لیے سب سے اہم اور ان کی زندگی سے مطابقت رکھتی ہوئی چیزیں ہیں۔

130129131913_ed-gold-4.jpg
 
’ان کے بستر اور ان کی کِٹ ایک ایسی جگہ ہے جہاں وہ ایک گشت کے بعد آکر دوسرے گشت سے پہلے اپنی توانائی بحال کر سکتے ہیں۔‘

130129131915_ed-gold-5.jpg
 
گولڈ نے محسوس کیا کہ فوجی اس کی تصاویر کے لیے پوز کرنے پر تیار تھے جس سے اُن کے خیال میں اُن کے گھر والوں کو ایک اندازہ ہو گا کہ وہ کِس قسم کے حالات میں رہ رہے ہیں اور اُن کے کام میں کیا کچھ کرنا ہے۔

130129131917_ed-gold-6.jpg
 
گولڈ نے کہا کہ ’میری پہلی ترجیح تھی کہ میں ان فوجیوں کی تصاویر کھینچ کر افغان ٹرسٹ کے لیے چندہ اکھٹا کروں جو کہ ان چھاتہ برداروں کی امداد کے لیے بنایا گیا ایک رفاہی ادارہ ہے‘۔

130129131920_ed-gold-7.jpg
 
چھاتہ بردار فوجیوں کی اس رجمنٹ ’2 پیرا‘ کے ساتھ ساتھ ایڈ گولڈ نے کچھ افغان فوجیوں کی تصاویر بھی بنائی ہیں جو مختلف اڈوں پر برطانبوی فوجیوں کے ساتھ تعینات تھے۔

130129131922_ed-gold-8.jpg
 
’2 پیرا‘ پر کام کرنے سے پہلے گولڈ نے بہت سے دوسرے طویل عرصے پر محیط فوٹوگرافی کے منصوبوں پر کام کیا ہوا ہے۔ انہوں نے ویلز کی آبادی ’پیٹاگونیا‘ پر ایک کتاب بھی لکھی ہے۔

130129131925_ed-gold-9.jpg
 
گولڈ امید کرتے ہیں کہ اُن کا یہ تازہ ترین کام شائع ہو گا ’یہ ہم برطانوی عوام پر اِن افغانستان میں خدمات پیش کرنے والے فوجیوں کا قرض ہے کہ ہم اس کام کو شائع کریں اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی ان کی مدد کے لیے واپس جمع کروائیں۔‘ سب تصاویر ایڈ گولڈ کی ہیں جو ان کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

130129131927_ed-gold-10.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
گولڈ نے کہا کہ ’میری پہلی ترجیح تھی کہ میں ان فوجیوں کی تصاویر کھینچ کر افغان ٹرسٹ کے لیے چندہ اکھٹا کروں جو کہ ان چھاتہ برداروں کی امداد کے لیے بنایا گیا ایک رفاہی ادارہ ہے‘۔

130129131920_ed-gold-7.jpg
یہ بدنصیب گولی یا بم سے مرنے کے لیے یہاں بیٹھی ہوئی ہے۔ اسے تو چاہیے تھا کہ کسی گھر کی رانی ہوتی۔
 
Top