یہ جادو اس کے عشق کے

علی ذاکر

محفلین
یہ جادو اس کے عشق کے
ہم پہ یونہی چلتے رہے
نہ منزل نہ راہ کوئ
پھر بھی ھم چلتے رہے
دل کو سمجھاتے سمجھاتے کبھی
ہم بھی مچلتے رہے
عمر بیت گئ تیری یاد میں
شمع کی طرح جلتے رہے
اس کو نہ آنا تھا پھر بھی
انتظار ہم کرتے رہے
دھڑکن دل کی راہِ وفا میں
اُس کے ہی نام کرتے رہے
 
Top