یوم آزادی اور شجر کاری

نسیم زہرہ

محفلین
ماہ اگست کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان کے شہروں، دیہاتوں کے گلی کوچوں میں ہریالی پھیلنا شروع ہوجاتی ہے
سبز جھنڈیاں، بیجز، کیپ، سبز و سفید لباس، چہروں پر سبز ہلالی پرچم کے نقوش، چھتوں پر لہراتے سبزہلالی پرچم، گھروں، دوکانوں اور دوسرے پبلک مقامات کی سبز و سفید نقوش و نگار سے آرائش
مگر 14 اگست گذرتے ہی سب ہریالی ختم
اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے وطن کے گلی کوچے اور میدان سدا بہار سرسبز رہیں تو شجرکاری کیجیئے
درختوں سے ہمیں صرف ہریالی اور ماحولیاتی آلودگی سے ہی نجات نہیں ملتی بلکہ انسان اور حیوان انہی درختوں اور دیگر نباتات سے غذا اور دیگر ضروریات زندگی حاصل کرتے ہیں
اسلام میں پودوں کی کاشت کو عملِ صالح اور صدقہِٗ جاریہ کہا گیا ہے

اسی طرح اسلام میں درختوں کی بلا وجہ کٹائی کی ممانعت بھی ملتی ہے
نبی کریمﷺ نے بیری کے درخت کے بارے میں فرمایا: من قطع سدرۃ صوب اللہ رأسہ في النار.(مجمع الزوائد:۸؍۱۱۵) جو بیری کا درخت کاٹے گا اسے اللہ تعالیٰ اوندھے منھ جہنم میں ڈالیں گے
علماء نے حدیث کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جنگل کے ایسے درخت جن سے لوگوں کو سایہ حاصل ہوتا ہے یا جن سے چوپائے غذا حاصل کرتے ہیں انہیں جو کوئی ناحق کاٹے گا وہ جہنم رسید ہوگا (تفسیر القرطبی:۷؍۸۷)
 

جاسمن

لائبریرین
جی ہم بھی پودے لگا رہے ہیں۔ لیکن یہاں چونکہ گرمی زیادہ ہے تو ہم اگست کے آخری یا ستمبر کے پہلے ہفتہ میں لگائیں گے ان شاءاللہ۔
 
Top