اقتباسات یا رسول اللہ ﷺ میرے دل سے ایک منت ابھر رہی

محمد فہد

محفلین
یا رسول اللہ ﷺ ! میرے دل سے ایک منت ابھر رہی تھی جسے دبانے کی شدید کوشش ناکام ہوئے جا رہی تھی ۔
"یا رسول اللہ ﷺ ! یہاں میں ستر ہزار نمازیں اپنے نام کرانے کے لیے حاضر نہیں ہوا ۔ بہشت میں اپنی جگہ محفوظ کرانے کے لیے یہاں نماز پڑھنے کا متمنی نہیں ہوں ۔

میں تو صرف اس لیے یہاں نماز پڑھنا چاہتا ہوں کہ تیرے گھر کی دہلیز پر کھڑا ہو کر تجھے سلام کروں " ۔

وہ سلام نہیں جو دوسرے پر سلامتی بھیجتا ہے ۔ وہ سلام نہیں جو کتابوں میں لکھا ہوتا ہے ۔ بلکہ وہ سلام جو ایک ادنیٰ عاجز مسکین شخص ایک اعلیٰ و ارفع ہستی کو جھک کر ماتھے پر ہاتھرکھ کر کرتا ہے ۔
میری آرزو ہے کہ اپنی عقیدت کا اظہار کروں ۔

تیری خوشنودی حاصل کرنے کے لیے سجدہ کروں ۔

تیری خوشنودی سے عظیم تر نعمت کیا ہو سکتی ہے ۔ ؟

میرا جی چاہتا ہے کہ میں تیرے قدموں میں کھڑا ہو کر نعرہ لگاؤں کہ اے عظیم ترین انسان ! " میں جو ننگِ انسانیت ہوں ، میں تجھے سلام کرتا ہوں ۔ تو جو میرا سلام قبول کر لے تو میری خوشیوں کا کوئی ٹھکانا نہ رہے ۔ اور تجھے کوئی پوچھنے والا نہیں کہ ایسے شخص کا سلام کیوں قبول کیا ؟ جو انسانیت کے نام پر کلنک کا ٹیکہ ہے " ۔

ممتاز مفتی " لبیک " صفحہ 257
 
Top