یاس کے سائے میں کیا کہنا پڑا (غزل)

عاطف ملک

محفلین
یاس کے سائے میں کیا کہنا پڑا
زندگی کو اک سزا کہنا پڑا

طعنہ زن کو خوش مزاجی کے سبب
آخرش مدحت سرا کہنا پڑا

صرف اس دل کی تسلی کے لیے
ظلم کو بھی اک ادا کہنا پڑا

ایک پل کو رشک کر بیٹھا تھا میں
پھر اِسے "اُس" کی عطا کہنا پڑا

بہت خوب۔۔۔۔۔بہت دعائیں
سلامت رہیں۔
 
Top