یارو بتاؤ تم کو میں کیا کیا دبئی میں ہے -------------- مصدق لاکھانی

مغزل

محفلین
دبئی کے ایک مشاعرے میں مصدق لاکھانی سے پہلی بار ملاقات ہوئی تھی کوئی 2003 کی بات ہے
اس وقت انہوں نے ایک نمکین غزل پیش کی تھی جو شعر حافظے میں ہیں سو پیش کرتا ہوں ۔

نمکین غزل

یارو بتاؤ تم کو میں کیا کیا دبئی میں ہے
سارے زمانے بھرکا تماشہ دبئی میں ہے

شلوار پر بھی اس نے * کندورہ چڑھالیا
آدھا ہے اپنے ملک میں آدھا دبئی میں ہے

کل مرکز الغریر میں لڑنے لگے رقیب
لڑکی ہے لالو کھیت میں پھڈا دبئی میں ہے

اس بار میرے حج کا ٹکٹ یوں بنائیے
دو چار دن کے واسطے رکنا دبئی میں ہے

ویزے کی فکر چھوڑیے یہ مسئلہ نہیں
اپنے کریم بھائی کا لڑکا دبئی میں ہے

سنیے ہماری چاند سی بٹیا کے واسطے
میری نظر میں اچھا سا لڑکا دبئی میں ہے

بھینگا ہے بدمزاج ٹھگنا ہے ہو تو ہو
لیکن جناب خیر سے لڑکا دبئی میں ہے

بھائی بہن کا پیار مصدق نہ مل سکا
یہ سب ہے اپنے ملک میں پیسہ دبئی میں ہے

مصدق لاکھانی

* کندورہ : وہ میکسی یا جبہ جو عربی پہنتے ہیں اسے توپ بھی کہا جاتا ہے
 

محمداحمد

لائبریرین
ویزے کی فکر چھوڑیے یہ مسئلہ نہیں
اپنے کریم بھائی کا لڑکا دبئی میں ہے

سنیے ہماری چاند سی بٹیا کے واسطے
میری نظر میں اچھا سا لڑکا دبئی میں ہے

بھینگا ہے بدمزاج ٹھگنا ہے ہو تو ہو
لیکن جناب خیر سے لڑکا دبئی میں ہے

خوب انتخاب ہے بھائی!

خوش رہیے!
 
Top