ہم کون سے درخت لگائیں؟

جاسمن

لائبریرین
میں درخت لگانا چاہتا ہوں مگر کونسا درخت لگاؤں؟
جون 4, 2018
پاکستان میں حالیہ گرمی کی شدت کی وجہ سے پاکستان کا ایک بڑے طبقے نے درختوں کی اہمیت کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے.
یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر بھی درخت لگانے کے حوالے سے ایک تحریک سی چل نکلی ہے. اور درخت لگانے کے حوالے سے طرح طرح کے نعروں سے فیس بک کی دیواریں سجی ہوئی ہیں.
لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کوئی شخص درخت لگانا چاہتا ہے تو وہ کونسا درخت لگائے؟
یہ سوال اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ پاکستان کے شہروں میں ہر جگہ نظر آنے والے کونو کارپس کے درخت کو ماہرین ماحول دوست قرار نہیں دے رہے. اسی طرح سفیدے کے بارے میں بھی لوگوں کے ذہن میں بہت سے سوالات ہیں.
ایگری اخبار یہ مضمون اسی تناظر میں اپنے قارئین کے لئے پیش کر رہا ہے تاکہ لوگ درخت لگانے کے حوالے سے رہنمائی حاصل کر سکیں.
یہ مضمون زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماہر جنگلات سینئر پروفیسر جناب ڈاکٹر محمد طاہر صدیقی نے تحریر کیا ہے جو گزشتہ برس ایک نجی رسالے میں شائع ہوا تھا. ایگری اخبار پروفیسر صاحب کی خصوصی اجازت سے یہ مضمون شائع کر رہا ہے.
چیف ایڈیٹر ایگری اخبار: ڈاکٹر شوکت علی، ماہر توسیع زراعت، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد

پاکستان کی آب وہوا کے لئے موزوں درخت کون کون سے ہیں؟

اس مضمون میں پاکستان کے مختلف خطوں کے لئے موزوں درختوں کی الگ الگ تفصیل بیان کی گئی ہے.

جنوبی پنجاب کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟



جنوبی پنجاب کی آب و ہوا زیادہ تر خشک ہے اس لئے یہاں خشک آب و ہوا کو برداشت کرنے والے درخت لگائے جانے چاہئیں۔ خشکی پسند اور خشک سالی برداشت کرنے والے درختوں میں‌ بیری، شریں، سوہانجنا، کیکر، پھلائی، کھجور، ون، جنڈ اور فراش کے درخت قابل ذکر ہیں۔اسکےساتھ آم کا درخت بھی جنوبی پنجاب کی آب وہوا کےلئےبہت موزوں ہے۔

وسطی پنجاب کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

وسطی پنجاب میں نہری علاقے زیادہ ہیں اس میں املتاس، شیشم، جامن، توت، سمبل، پیپل، بکاین، ارجن اور لسوڑا لگایاجانا چاہئے۔

شمالی پنجاب کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

شمالی پنجاب میں کچنار، پھلائی، کیل، اخروٹ، بادام، دیودار، اوک کے درخت لگائے جائیں ۔کھیت میں کم سایہ دار درخت لگائیں انکی جڑیں بڑی نہ ہوں اور وہ زیادہ پانی استعمال نہ کرتے ہوں ۔
سفیدہ صرف وہاں لگائیں جہاں زمین خراب ہو یہ سیم و تھور ختم کرسکتاہے سفیدہ ایک دن میں 25 لیٹرپانی پیتا ہے۔لہذا جہاں زیرزمین پانی کم ہو اور فصلیں ہوں وہاں سفیدہ نہ لگائیں ۔

اسلام آباد اور سطح مرتفع پوٹھوہار کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

خطہ پوٹھوہار کے لئے موزوں درخت دلو؛ پاپولر، کچنار، بیری اور چنار ہیں ۔اسلام آباد میں لگا پیپر ملبری الرجیکا سبب ہے اس کو ختم کرنا چاہیے۔خطے میں اس جگہ کے مقامی درخت لگائے جائیں تو زیادہ بہتر ہے ۔زیتون کا درخت بھی یہاں لگایا جا سکتا ہے۔

سندھ کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

سندھ کے ساحلی علاقوں میں پام ٹری اور کھجور لگانا چاہیے۔
کراچی میں املتاس، برنا، نیم، گلمہور،جامن، پیپل، بینیان، ناریل اور اشوکا لگایا جائے۔اندرون سندھ میں کیکر، بیری، پھلائی، ون، فراش، سہانجنا اور آسٹریلین کیکر لگاناچاہیے۔
کراچی میں ایک بڑے پیمانے پر کونو کارپس کے درخت لگائے گئے ہیں۔ یہ درخت کراچی کی آب و ہوا سے ہرگز مطابقت نہیں رکھتے۔
یہ درخت شہر میں پولن الرجی کا باعث بن رہے ہیں۔ یہ دوسرے درختوں کی افزائش پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں جبکہ پرندے بھی ان درختوں کو اپنی رہائش اور افزائش نسل کے لیے استعمال نہیں کرتے۔

بلوچستان کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

زیارت میں صنوبر کے درخت لگائے جانے چاہئیں ۔زیارت میں صنوبر کا قدیم جنگل بھی موجود ہے۔زیارت کے علاوہ دیگر بلوچستان خشک پہاڑی علاقہ ہے اس میں ون، کرک ،پھلائی، کیر، بڑ، چلغوزہ، پائن، اولیو اور ایکیکا لگایا جانا چاہئیے۔

کے پی کے اور شمالی علاقہ جات کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

کے پی کے میں شیشم،دیودار، پاپولر،کیکر،ملبری،چنار اور پائن ٹری لگایا جائے.

درخت لگانے کا بہترین وقت کونسا ہے؟

پاکستان میں درخت لگانے کا بہترین وقت فروری مارچ اور اگست ستمبر کے مہینے ہیں.

درخت کیسے لگائیں اور ان کی حفاظت کیسے کریں؟

اگر آپ سکول کالج یا پارک میں درخت لگا رہے ہیں تو درخت ایک قطار میں لگے گئیں اور ان کا فاصلہ دس سے پندرہ فٹ ہونا چاہیے۔گھر میں لگاتے وقت دیوار سے دور لگائیں ۔آپ بنا مالی کے بھی درخت لگا سکتے ہیں. نرسری سے پودا لائیں ۔ زمین میں ڈیڑھ فٹ گہرا گڑھا کھودیں۔نرسری سے بھل ( اورگینک ریت مٹی سے بنی) لائیں گڑھے میں ڈالیں، پودا اگر کمزور ہے تو اس کے ساتھ ایک چھڑی باندھ دیں ۔پودا ہمیشہ صبح یا شام کے وقت لگائیں۔دوپہرمیں نہ لگائیں اس سے پودا سوکھ جاتا ہے۔پودا لگانے کے بعد اس کو پانی دیں ۔گڑھا نیچا رکھیں تاکہ وہ پانی سے بھر جائے ۔گرمیوں میں ایک دن چھوڑ کر جبکہ سردیوں میں ہفتے میں دو بار پانی دیتے جائیں۔پودے کے گرد کوئی جڑی بوٹی نظر آئے تو اسکو کھرپے سے نکال دیں۔اگر پودا مرجھانے لگے تو گھر کی بنی ہوئی کھاد یا یوریا فاسفورس والی کھاد اس میں ڈالیں لیکن بہت زیادہ نہیں ڈالنی. زیادہ کھاد سے بھی پودا سڑ سکتا ہے ۔بہت سے درخت جلد بڑے ہوجاتے ہیں کچھ کو بہت وقت لگتا ہے۔سفیدہ پاپولر سنبل شیشم جلدی بڑے ہوجاتے ہیں جبکہ دیودار اور دیگر پہاڑی درخت دیر سے بڑے ہوتے ہیں۔ گھروں میں کوشش کریں شہتوت،جامن، سہانجنا،املتاس، بکائن یا نیم لگائیں ۔

تحریر و تحقیق: پروفیسرڈاکٹر محمد طاہر صدیقی، ماہر جنگلات، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد
 

جاسمن

لائبریرین
جیسے ہم اپنے سماجی تعلقات بڑھاتے ہیں۔ اپنے ہم مزاج لوگوں سے روابط قائم کرتے ہیں۔ اسی طرح ہمیں اپنے علاقے کے زمینی مزاج کے مطابق درختوں، پودوں سے بھی دوستی کرنی اور رکھنی چاہیے۔ سبزے سے تعلقات میں اضافہ ہم سب کے لیے اور ہماری آئندہ نسلوں کے لیے فائدہ مند ہے۔
 
Top