ہم خلائی مخلوق سے رابطے میں ہیں، ٹرمپ راز فاش کرنے والے تھے، اسرائیلی پروفیسر

جاسم محمد

محفلین
ہم خلائی مخلوق سے رابطے میں ہیں، ٹرمپ راز فاش کرنے والے تھے، اسرائیلی پروفیسر

ویب ڈیسک

09 دسمبر ، 2020

236839_6154349_updates.jpg

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کو خلائی مخلوق کی موجودگی سے آگاہ کرنے والے تھے لیکن انہیں ایسا کرنے سے روک دیا گیا: حائم اشاد کا دعویٰ— فوٹو: فائل

اسرائیلی وزرات دفاع کی اسپیس سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کے سابق سربراہ ڈاکٹر حائم اشاد نے خلائی مخلوق کی موجودگی کا دعویٰ کیا ہے۔

87 سالہ ڈاکٹر حائم اشاد تقریباً 30 سال تک اس ادارے کے سربراہ رہے ہیں اور انہیں اسی خدمات کے باعث 3 ایوارڈز بھی دیے گئے ہیں جبکہ اس وقت وہ پروفیسر ہیں ۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حائم اشاد نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل اور امریکا کئی سال سے کہکشانی فیڈریشن سے تعلق رکھنے والی خلائی مخلوق سے رابطے میں ہیں، خلائی مخلوق کے ساتھ تعاون میں مریخ پر خفیہ اڈہ بنانا بھی شامل ہے۔

ان کا دعویٰ ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کو خلائی مخلوق کی موجودگی سے آگاہ کرنے والے تھے لیکن انہیں ایسا کرنے سے روک دیا گیا، ٹرمپ کو ایسا کرنے سے کہکشانی فیڈریشن نے روکا تاکہ دنیا میں ہسٹیریا (ہیجان) نہ پھیلے۔

حائم اشاد کا دعویٰ ہے کہ خلائی مخلوق اب تک انتظار کررہے تھے کہ انسان مزید ارتقائی مراحل طے کرکے ایک ایسے مرحلے تک پہنچ جائے جب وہ خلاء اور خلائی جہازوں کو سمجھ سکے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ خلائی مخلوقوں نے ان سے کہا کہ ابھی یہ بات عام نہ کریں انسانیت اس کیلئے تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ خلائی مخلوق بھی انسانوں اور کائنات کے رازوں سے پردہ اٹھانے کے لیے اتنی ہی بے قرار ہے جتنا انسان ہیں۔

حائم اشاد کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکا اور خلائی مخلوقوں کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدے بھی ہوچکے ہیں جن میں مریخ میں زیر زمین بیس کا قیام بھی شامل ہیں جہاں امریکی خلاء باز اور خلائی مخلوق کے نمائندے موجود ہیں۔

اس حوالے سے وائٹ ہاؤس اور اسرائیلی حکام کا کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا ہے جبکہ پینٹاگون کے ترجمان نے تبصرے سے انکار کردیا ہے۔

ادھر امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ اسے اب تک خلائی مخلوق کی موجودگی کے ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں اور وہ اس سلسلے میں اپنی تحقیق کا دائرہ وسیع کرتا جارہا ہے۔
Former Israeli space security chief says extraterrestrials exist, and Trump knows about it
 

جاسم محمد

محفلین
ادھر امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ اسے اب تک خلائی مخلوق کی موجودگی کے ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں اور وہ اس سلسلے میں اپنی تحقیق کا دائرہ وسیع کرتا جارہا ہے۔
تحقیق کا دائرہ وسیع کر کے پاکستان تک لایا جائے: نواز شریف
 
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حائم اشاد نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل اور امریکا کئی سال سے کہکشانی فیڈریشن سے تعلق رکھنے والی خلائی مخلوق سے رابطے میں ہیں، خلائی مخلوق کے ساتھ تعاون میں مریخ پر خفیہ اڈہ بنانا بھی شامل ہے۔

ہم تو پہلے ہی اشارے دے رہے تھے، کوئی نہ سمجھا تو اس میں ہمارا کیا قصور۔ دو سال سے سی پیک پر کام یونہی تو نہیں رکا ہوا۔ چینی صدر کا دورہ یونہی تو نہیں منسوخ ہوا!!!
 

بابا-جی

محفلین
ہم خلائی مخلوق سے رابطے میں ہیں، ٹرمپ راز فاش کرنے والے تھے، اسرائیلی پروفیسر

ویب ڈیسک

09 دسمبر ، 2020

236839_6154349_updates.jpg

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کو خلائی مخلوق کی موجودگی سے آگاہ کرنے والے تھے لیکن انہیں ایسا کرنے سے روک دیا گیا: حائم اشاد کا دعویٰ— فوٹو: فائل

اسرائیلی وزرات دفاع کی اسپیس سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کے سابق سربراہ ڈاکٹر حائم اشاد نے خلائی مخلوق کی موجودگی کا دعویٰ کیا ہے۔

87 سالہ ڈاکٹر حائم اشاد تقریباً 30 سال تک اس ادارے کے سربراہ رہے ہیں اور انہیں اسی خدمات کے باعث 3 ایوارڈز بھی دیے گئے ہیں جبکہ اس وقت وہ پروفیسر ہیں ۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حائم اشاد نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل اور امریکا کئی سال سے کہکشانی فیڈریشن سے تعلق رکھنے والی خلائی مخلوق سے رابطے میں ہیں، خلائی مخلوق کے ساتھ تعاون میں مریخ پر خفیہ اڈہ بنانا بھی شامل ہے۔

ان کا دعویٰ ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کو خلائی مخلوق کی موجودگی سے آگاہ کرنے والے تھے لیکن انہیں ایسا کرنے سے روک دیا گیا، ٹرمپ کو ایسا کرنے سے کہکشانی فیڈریشن نے روکا تاکہ دنیا میں ہسٹیریا (ہیجان) نہ پھیلے۔

حائم اشاد کا دعویٰ ہے کہ خلائی مخلوق اب تک انتظار کررہے تھے کہ انسان مزید ارتقائی مراحل طے کرکے ایک ایسے مرحلے تک پہنچ جائے جب وہ خلاء اور خلائی جہازوں کو سمجھ سکے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ خلائی مخلوقوں نے ان سے کہا کہ ابھی یہ بات عام نہ کریں انسانیت اس کیلئے تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ خلائی مخلوق بھی انسانوں اور کائنات کے رازوں سے پردہ اٹھانے کے لیے اتنی ہی بے قرار ہے جتنا انسان ہیں۔

حائم اشاد کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکا اور خلائی مخلوقوں کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدے بھی ہوچکے ہیں جن میں مریخ میں زیر زمین بیس کا قیام بھی شامل ہیں جہاں امریکی خلاء باز اور خلائی مخلوق کے نمائندے موجود ہیں۔

اس حوالے سے وائٹ ہاؤس اور اسرائیلی حکام کا کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا ہے جبکہ پینٹاگون کے ترجمان نے تبصرے سے انکار کردیا ہے۔

ادھر امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ اسے اب تک خلائی مخلوق کی موجودگی کے ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں اور وہ اس سلسلے میں اپنی تحقیق کا دائرہ وسیع کرتا جارہا ہے۔
Former Israeli space security chief says extraterrestrials exist, and Trump knows about it
ٹرمپ کا ذِکر نہ آتا تو اِس مُعاملے کو سنجیدہ لِیا جا سکتا تھا۔ اِس طرح کی ہوائیاں آج کل ٹرمپ خُود اُڑواتا ہے۔ کل کہیں گے کہ ٹرمپ کو جان کر ہروایا گیا ورنہ وُہ تو صدر کی حیثِیت سے یِہ راز فاش کرنے کے قریب تھا۔
 
Top