ایاز صدیقی ہم جو تمہیدِ ثنا باندھتے ہیں

مہ جبین

محفلین
ہم جو تمہیدِ ثنا باندھتے ہیں
ایک اُمّی کی عطا باندھتے ہیں
ہم کہاں ا ور کہاں نعتِ رسول
"ہم بھی اک اپنی ہوا باندھتے ہیں "
مرحبا حسنِ قِدم کی مدحت
روز مضمون نیا باندھتے ہیں
تابِ خورشیدِ رسالت کی قسم
ہم تو سورج کو دیا باندھتے ہیں
مدحِ آقا میں حریمِ دل کو
خلوتِ غارِ حرا باندھتے ہیں
پر کشا ہوتا ہے طیبہ کا خیال
رختِ جاں سوئے بقا باندھتے ہیں
پاؤں رکھتے ہیں رہِ طیبہ میں
سر پہ دستارِ ہوا باندھتے ہیں
ہم کہ ہیں لطف کشِ عشقِ رسول
دل سے پیمانِ وفا باندھتے ہیں
جوشِ مدحت میں رگِ جاں سے ایاز
رشتہء حرفِ ثنا باندھتے ہیں
ایاز صدیقی
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
تابِ خورشیدِ رسالت کی قسم
ہم تو سورج کو دیا باندھتے ہیں
کیا خوب ہے۔ حضور:pbuh: کی شان میں تو یہ دیا بھی نہیں ہے۔ مگر بہت عمدہ نعت
 

سید زبیر

محفلین
ہم کہاں ا ور کہاں نعتِ رسول
"ہم بھی اک اپنی ہوا باندھتے ہیں "
واہ ۔ ۔ ۔ بہت خوبصورت تضمین نگاری ہے ۔ ۔ ۔ جزاک اللہ
 

مہ جبین

محفلین
تابِ خورشیدِ رسالت کی قسم
ہم تو سورج کو دیا باندھتے ہیں
کیا خوب ہے۔ حضور:pbuh: کی شان میں تو یہ دیا بھی نہیں ہے۔ مگر بہت عمدہ نعت
ہم کہاں ا ور کہاں نعتِ رسول
"ہم بھی اک اپنی ہوا باندھتے ہیں "
واہ ۔ ۔ ۔ بہت خوبصورت تضمین نگاری ہے ۔ ۔ ۔ جزاک اللہ


نعت کو پسند کرنے کا بہت شکریہ

جزاکم اللہ
 
Top