کس نے مل جل کر قابل قبول صورت نکالی؟ اور مفتی صاحب نے کون سے مفادات حاصل کئے؟ کچھ تفصیل بتائیں گے؟مصلحت پرست مفتیوں اور علماء نے ہی پاکستانی معاشرے کے چلن کو گمراہی کی راہ ڈالا ۔۔۔۔۔۔۔
جانے کب نصیب ہوں گے پاکستان کو سچے مفتی سچے نقیب ۔۔۔۔۔۔۔۔
تحفظ نسواں ایکٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیسی مل جل کر قابل قبول صورت نکالی ۔۔۔۔۔
مفا خود حاصل کیئے اور اور گناہ دھر دیا اک آمر کے سر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سبحان اللہ
اب عمران خان کو ڈرا رہے ہیں کہ قادری جیسی خطابت نہیں کر سکتے سو دب کے رہ جاؤ گے ۔
کتنی فکر ہے عمران خان کی سونامی کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
مفتی صاحب تو تب بھی مخالفت کرتے رہے اور بعد میں بھی کرتے رہے ، سمجھوتہ تو چوہدری برادران نے کیا تھا۔ مفتی صاحب نے نہیں۔میرے محترم بھائی اپنے شریک کردہ کالم کا دوسرا پیراگراف ذرا تسلی سے پڑھیں ۔ اور سمجھیں کہ مفتی صاحب نے کیا اعتراف کیا ہے ۔
تحفظ نسواں ایکٹ بارے ۔۔۔۔
اگر یہ سچے دل سے فقط اللہ کے بھروسے " حق بات " پر قائم ہوتے اس بل کی مخالفت کرتے ۔ تو کیا نقصان پہنچتے ان کو ۔ ؟
چوہدری برادران سے دوستی نبھاتے جوقابل قبول صورت حال تک پہنچاتے جو مسودہ بنایا گیا وہی پاس ہو گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس سے پہلے کہ مزید کچھ مفاد کا بازار سجتا ۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
بہت دعائیں محترم بھائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قہقہے کا سبب بنا آپ کا تبصرہ ۔۔۔مفتی صاحب تو تب بھی مخالفت کرتے رہے اور بعد میں بھی کرتے رہے ، سمجھوتہ تو چوہدری برادران نے کیا تھا۔ مفتی صاحب نے نہیں۔
"ہم سب نے" کس پر دستخط کئے؟ متنازعہ بل پر یا قابل قبول حل پر؟ جس پر مشرف بعد میں متفق نا ہوا اور اس کو جبراً پاس کرا لیا؟بہت دعائیں محترم بھائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قہقہے کا سبب بنا آپ کا تبصرہ ۔۔۔
کالم کو توجہ سے پڑھیئے ۔۔۔۔۔۔۔ " ہم سب نے دستخط کیے " کا اعتراف کس کا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟
یعنی کوئی بھی مفتی صاحب کسی بھی خلاف شریعتی مسلے کو کھینچ تان کر جھاڑ پھونک کر قابل قبول صورت دینے کے مجاز ہوتے ہیں ۔"ہم سب نے" کس پر دستخط کئے؟ متنازعہ بل پر یا قابل قبول حل پر؟ جس پر مشرف بعد میں متفق نا ہوا اور اس کو جبراً پاس کرا لیا؟
غالباً آپ کالم کو توجہ سے نہیں پڑھ رہے۔
مفتی صاحب نے چوہدری شجاعت کے ساتھ مل کر متنازعہ حقوق نسواں بل کی بجائے ایک قابل قبول حل پر اتفاق کیا کیونکہ حقوق نسواں بل خلاف شریعت تھا۔ مگر مشرف نے آمریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس متفق حل کو نظرانداز کر دیا اور اپنا متنازعہ بل جبراً اسمبلی سے منظور کرا لیا۔
اگر اب بھی آپ کو بات کی سمجھ نہیں آرہی تو میں کیا کہ سکتا ہوں۔
جب تک وہ "متفقہ قابل قبول " صورت سامنے نا ہو اس پر ہوا میں کوئی رائے نہیں دی جاسکتی۔ مفتی صاحب سمیت کثیر علماء اس متنازعہ بل کے خلاف صدا بلند کرتے رہے ہیں۔ مفتی صاحب نے تو چودھری شجاعت پر تنقید کی کہ اس نے شریعت کی خاطر اقتدار کی قربانی دینے کی بجائے اقتدار بچانے کو ترجیح دی۔یعنی کوئی بھی مفتی صاحب کسی بھی خلاف شریعتی مسلے کو کھینچ تان کر جھاڑ پھونک کر قابل قبول صورت دینے کے مجاز ہوتے ہیں ۔
اس صورت کے لیئے چوہدری برادران نے صرف مفتی صاحب کو تنہا ہی قابل سمجھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
اگر یہ مفتی صاحب بشمول اپنے دوسرے متفقین کے ساتھ مل کر اس مبینہ خلاف شریعت ایکٹ کے خلاف صدا بلند کرتے تو کون سے فائدے سے محروم رہتے ۔ مشرف نے ان سب کی قابل قبول صورت کو جانچ پرکھ اپنا متنازغہ ایکٹ اپنی اسی اسمبلی سے پاس کروا لیا جو کہ چوہدری برادران پر ہی قائم تھی ۔۔۔مفتی صاحب آج بھی چوہدری برادران کو سنا رہے ہیں کہ " بلاشک آپ کے دل اور دستر خوان بہت وسیع ہیں ۔ مگر ہم تو مجبور ہیں ایسے کہ کہہ بھی نہیں سکتے "
میرے محترم بھائیجب تک وہ "متفقہ قابل قبول " صورت سامنے نا ہو اس پر ہوا میں کوئی رائے نہیں دی جاسکتی۔ مفتی صاحب سمیت کثیر علماء اس متنازعہ بل کے خلاف صدا بلند کرتے رہے ہیں۔ مفتی صاحب نے تو چودھری شجاعت پر تنقید کی کہ اس نے شریعت کی خاطر اقتدار کی قربانی دینے کی بجائے اقتدار بچانے کو ترجیح دی۔
بے شک زبان خلق کو نقارہ خدا سمجھنے والے افراد کے نزدیک وہ لوگ کرپشن میں ملوث ہیں اور مفتی صاحب کو ان کی تعریف و توصیف و تحسین نہیں کرنی چاہیے تھی ۔یہ ٹھیک ہے کہ ہر بشر میں کچھ خوبیاں بھی ہوتی ہیں جیسے مہمان نوازی ، لیکن یہ خاندانی روایت والی بات ، وضع دار اور شریف النفس والی بات ،چوہدری صاحبان کی عمومی شہرت ( اخبارات کے مطابق ) کے برعکس ہے اور ان لوگوں کو کچھ ہضم نہیں ہو سکتی جو سنی سنائی باتوں پر یقین کر لیتے ہیں یا زبان خلق کو نقارہ خدا قرار دیتے ہیںجو شخص کسی مشہور و معروف کرپشن میں ملوث شخص کی تعریف و توصیف و تحسین فرمائے ،،،،،،،،
اگرچہ کو کاش سے بدل دیں تو آپ کے معنی صادق آتے ہیں،گلے کی صورت یہ شکوہ کرتا دکھائی دے کہ " فیضیاب ہونے کا موقع نہ ملا "
کاش کہ مل جاتا فیضیاب ہونے کا موقع ۔۔۔۔۔۔۔۔
جو کہ یہ شہادت دے کہ اک آمر سے مراعات پانے والے اس کے اقدامات کی جائز قرار دینے والے اس کے اقدامات میں شریک نہیں ۔
جوچوہدری صاحب کی برات کا اعلان دل پر ماؤس رکھ یہ شہادت دیتے دے کہیہ اس جرم میں دل سے شریک نہیں بلکہ کسی صورت مجبور ہیں ۔۔۔۔۔
وہ کہاں کا مفتی کہاں کا عالم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
کسی خلاف شریعت معاملے کو قابل قبول صورت دینا تو ایک احسن عمل ہے ہاں دل میں۔۔۔۔ ہو تو پھر جو مرضی میں آئے مطلب لیا جاسکتا ہےجو اک خلاف شریعت معاملے کو اپنی کوشش سے اک قابل قبول صورت دینے کا اعتراف کرتے یہ شہادت دے کہ " عورتوں " پر کسی صورت دین اسلام میں جبر ہوتا ہے
اگر تو بات رویت ہلال کمیٹی کی سربراہی کے بارے میں ہے تو یہ اعزازی عہدہ ہے مفتی صاحب اس کا مشاہرہ نہیں لیتے ہیں تو کرسی پکی کرنے کا الزام ؟ویسے ہر انقلاب میں مفتی صاحب کی کرسی پکی رہی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عجب