ہر شام دلاتی ہے اسے یاد ہماری - کاشف غائر

عین عین

لائبریرین
ہر شام دلاتی ہے اسے یاد ہماری
اتنی تو ہَوا کرتی ہے امداد ہماری

یہ شہر نظر آتا ہے ہم زاد ہمارا
اور گرد نظر آتی ہے فریاد ہماری

یہ راہ بتا سکتی ہے، ہم کون ہیں‌،کیا ہیں
یہ دھول سنا سکتی ہے روداد ہماری

ہم گوشہ نشینوں‌سے ہے مانوس کچھ اتنی
جیسے کہ یہ تنہائی ہو اولاد ہماری

اچھا ہے کہ دیوار کے سائے سے رہیں‌ دُور
پڑ جائے نہ دیوار پہ افتاد ہماری

کاشف حسین غائر
 

مغزل

محفلین
بہت خوب گویا آپ کو کتاب مل گئی ہے ۔،، عارف صاحب ۔۔ ہممم ۔۔۔ بہت خوب کلام پیش کیا ہے سدا خوش رہیں۔
 

عین عین

لائبریرین
کتاب مل بھی گئی اور ہم نے تبصرہ بھی کیا ہے۔ آپ نے نہیں‌دیکھا؟
افسوس کی بات ہے۔ سنڈے کے میگزین میں ہے
 

مغزل

محفلین
نہیں میں اتوار کو سرسری اخبار دیکھتا ہوں ۔، وہ بھی کسی حجام کے ہاں بیٹھا ہوا تو۔ امجد اسلام امجد اور جاوید چوہدری کا کالم دیکھا اور بس۔۔ رکھ دیا۔
 
Top