ہجرتِ سوات

ہمت علی بھائی آپ کے بیانات کافی الجھے ہوئے ہیں یا شاید آپ ایک ایجنڈا سے آگے نہیں سوچتے جیس طرح ایک امریکہ حامی صاحب ہیں شاید فواد نام ہے انکا ۔ ان کے تحریریں پڑھ کر اور آپکی مراسلے دیکھ کر عجیب سا احساس ہوتا ہے ۔

آپ کی نیشنلٹی کچھ بھی ہو مگر یہ دیکھئے کہ اس وقت متاثرین سوات پر وہ گھڑی ہے جس کا تصور محال ہے، اس شدید گرمی میں گھر سے نکلتے ہوئے انسان کی جان نکلتی ہے تو ان لوگوں کا کیا ہو رہا ہوگا جو بغیر بنیادی سہولیات کے اس گرمی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

پاکستان کے خلاف آپ کے کلمات خاصے تلخ ہیں خواہ وہ فوج کے بارے میں ہوں یا عوام کے بارے میں
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

ميں آپ کے سامنے کچھ اعداد وشمار رکھ رہا ہوں جو ميرے اس نقطہ نظر کو واضح کريں گے کہ امريکی حکومت کی پاکستان کے عوام کے ليے حمايت اور اس ضمن ميں کی جانے والی کوششيں محض لفاظی تک محدود نہيں ہيں بلکہ عملی طور پر اس کے مثبت اثرات پاکستانی عوام تک پہنچ رہے ہيں۔

يار حسين نامی کيمپ کے دورے کے دوران پاکستان ميں امريکہ کی سفير اين پيٹرسن نے اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے توسط سے متاثرين کی مدد کے ليے 6۔26 ملين ڈالرز کی امداد کا اعلان کيا۔ اس امداد کا براہ راست استعمال خوراک اور اس سے متعلقہ اشيا کی ترسيل پر خرچ ہو گا۔ اس کے علاوہ ايک ماہ کے ليے چائے اور چينی کا انتظام بھی کيا گيا ہے۔ يار حسين کيمپ ميں دالوں کی تقسيم بھی براہراست امريکی امداد سے ممکن ہو رہی ہے۔

يار حسين کيمپ کو اقوام متحدہ کا ہائ کمشنر برائے پناہ گزين ضلعی حکام اور افغان پناہ گزينوں کے کمشنريٹ کے تعاون سے چلا رہا ہے۔

حکومت امريکہ ضلع صوابی ميں مقامی آبادی کے ساتھ رہنے والے اور کيمپوں ميں مقيم بے گھر افراد کے ليے ہنگامی طبی ديکھ بھال کی غرض سے آٹھ لاکھ ڈالر کی امداد بھی فراہم کر رہی ہے۔

امريکی سفير کا يہ دورہ امريکہ کی جانب سے پاکستان ميں بے گھر افراد کو ہنگامی امداد فراہم کرنے کی کوششوں کے سلسلہ ميں تھا۔ امريکی عوام نے حکومت پاکستان کے ذريعہ جنريٹرز اور ائرکنڈيشنڈ خيمے عطيہ کيے ہيں تاکہ بيماری اور شديد گرمی سے متاثر ہونے والے افراد کو آرام پہنچايا جا سکے۔ گزشتہ ہفتے امريکہ نے 120000 سے زيادہ پيک شدہ حلال کھانے مہيا کيے تھے۔

مئ 19 کو امريکی وزير خارجہ ہيلری کلنٹن نے بے گھر ہونے والے افراد کی اعانت کے لیے انسانی ہمدردی کی بنياد پر فوری امداد کے طور پر 110 ملين ڈالرز فراہم کرنے کا وعدہ کيا تھا اس ميں خوراک کے عالمی پروگرام کے ليے 6۔26 ملين ڈالرز اور زرعی اشياء کے لیے قريب 28 ملين ڈالر کی رقم شامل تھی جس سے 8۔16 ملين ڈالرز کی پچاس ہزار ميٹرک ٹن گندم اور 2۔11 ملين ڈالرز ماليت کی 6800 ميٹرک ٹن خوردنی تيل بھی مہيا کيا گيا ہے۔ امريکہ نے خيموں، کمبل، کھانا پکانے کے برتن، جيری کين، صابن اور بستروں کے لیے 9۔4 ملين ڈالر کی رقم فراہم کی ہے۔ امريکی عوام نے ہنگامی امدادی کاروائيوں ميں معاونت کے ليے انتہائ ضروری امدادی سامان بشمول جنريٹرز، پانی کی موٹروں کے ليے ٹرانسفارمرز، ليپ ٹاپ کمپيوٹرز اور کرائے کی گاڑياں بھی فراہم کيا ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 
یہ بھاڑے کی ہمت وہ بھاڑے کی باتیں
وہ گرمے کے موسم سنگھاڑے کی باتیں
کبھی کہنا ان کا کہ ایراں ہے دشمن
کبھی فوج اپنی پہ ہاڑے کی باتیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ہمت علی زندہ باد ۔ ایک پوری محفل میں یہی تو بندہ کام کا ہے جسے کام کام اور صرف کام سے غرض ہے ۔ اور کام بھی بغیر بھاڑے کے یعنی کسی سازش کا حصہ نہیں ۔۔!:grin:
 
Top